امن کا جواب امن اور جنگ کا جواب جنگ

حکومت طالبانی مزاکراتی عمل کھٹائی میں پڑگیا، مزاکراتی عمل 23 ایف سی اہلکاروں کی شہادت سے متاثر ہوا، اور طالبان نے خود ان سکیورٹی اہلکاروں کو قتل کرنے کا بر ملا اعتراف کیا اس اعتراف کے بعد نواز شریف نے اپنی مزاکراتی ٹیم کو جانے سے روکا، عبادت گاہوں اور عوامی مقامات کو خود کش حملے کرکے بے گناہ شہریوں کے خون سے ہاتھ رنگنے والے اور حرام موت کو شہادت کا درجہ دینے جاہل مطلق ہماری پاک فوج کے جوانوں کے سر قلم کرنے والے وحشی درندے شریعت کے نام لیوا ایک خون آشام آدم خور مخلوق جس کی رسی اللہ نے دراز کر رکھی ہے-

یہ جنرل ضیاءالحق کا بویا ہوا بیج ہے، اس پودے کو اس نے پروان چڑھایا اس دھرتی پر پھلنے پھولنے کا موقع دیا،روس نے جب افغانستان پر حملہ کیا تھا تو جنرل ضیاء نے انہیں پناہ دی تھی کہ یہ ہمارے پڑوسی بھائی ہے، ہمارے دروازے انکے لیے کھلے ہیں، ان پناہ گزنیوں نے پاکستان کا نمک کھا کر نمک حلالی کرنے کے بجائے نمک حرامی کی اور آج پاکستان کا احسان ماننے کے بجائے اس سرزمین پر رہتے ہوئے اس پر فساد برپا کیا ہوا ہے، اس دھرتی کو خون میں تر کیا ہوا ہے-

سابق اور موجودہ حکمرانوں نے ان وحشی درندوں کو لگام دینے کے بجائے پروان چڑھایا ہوا ہے، یہ اغیار کے ذرخرید غلام حکمران خود آمریت کی باقیات ہیں، دہشت گردوں اور تعلیمات اسلام سے قطعی نا بلد درندہ صفت ٹولے سے مزاکرات اور ساتھ ہی انکی وحشیانہ کارروائیوں کا تسلسل ملک و قوم کے ساتھ کسی مزاق سے کم نہیں -

اے پی سی کے بعد سے اب تک کی پر تشدد کارروائیوں میں 114 فوجیوں سمیت 460 افراد جابق ہوچکے ہیں اور ان میں بڑی تعداد شہریوں کی ہے، اور 114 ہمارے سکیورٹی فورسز کے جوان ہیں ۔ طالبان ملک میں شریعت کا نفاذ اور اپنے قانون کا نفاذ چاہتے ہیں، یہ طالبان کسی شریعت چاہتے ہیں سمجھ سے بالا تر ہیں، 19 روزہ جاری مزاکراتی عمل کے دوران بھی ہہ وحشی درندے فوجی اہکاروں سمیت 100 سے زاہد معصوم لوگوں کی جانے لے چکے ہیں -

اب مزاکراتی عمل کا آغاز تو اچھا ہوا ہے انجام خدا جانے کیا ہوگا، ملک میں جنگل کا قانون نافذ نہیں ہوسکتا، گیند طالبان کے کورٹ میں ہے، کہ یہ وحشی درندے پر تشدد کارروائیوں کو بند کریں۔ پر یہ آدم خور سمجھنے والے کہاں ہے لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے حکومث کو چاہیے کہ طالبان کی جانب سے مثبت جواب آنے کی صورت میں آئندہ کا لائحہ عمل سوچ کر طے کریں ان لوگوں کو امن کا جواب امن سے اور جنگ کا جواب جنگ سے دینا ہوگا-

mohsin noor
About the Author: mohsin noor Read More Articles by mohsin noor: 273 Articles with 245824 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.