خلوص کا امتحان یہ ہے کہ
آپ اُن لوگوں کے لیے کس قدر پرُخلوص رہتے ہیں جو موقع پر موجود نہیں ہوتے۔
اصلی کارِخیر یہ ہے کہ معاوضے کی تمنا کے بغیر دوسروں کی مدد کی جائے۔
اگر تم اپنا کردار عظیم بنانا چاہتے ہو تو پہلے اپنے اخلاق کو عظیم بناؤ ،کسی
کے ساتھ اتنے اخلاق سے پیش آؤ کہ وہ کبھی تم پر اوچھا وار نہ کرسکے۔
اخلاق وہ قوت ہے جس سے بد ترین دشمن بھی زیر ہوسکتا ہے۔
دوسروں سے اچھائی کرتے ہوئے یہ سمجھو کہ تم اپنی ذات کی ساتھ اچھائی کر رہو۔
نیک انسان کی نشانی یہ ہے کہ وہ ان لوگوں کا بھی احترام کرتا ہے جن سے اسے
کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔
مطمئن اور خو ش رہنا چاہتے ہو تو سچائی اور دیانت داری اختیار کرو۔
اللہ کے علاوہ کسی سے کوئی امید نہیں رکھنی چاہیے،کیونکہ اللہ سے اچھا اور
بہترین کوئی سہارا نہیں۔
وقت کی وقعت اس کے گزر جانے پر ہی معلوم ہوتی ہے۔
بہت پیارے اور بہت نایاب ہوتے ہیں وہ جو آپ کے پیٹھ پیچھے آپ کا دفاع کرتے
ہیں اور آپ کو علم بھی نہیں ہوتا. قدر کیجئے ایسے پیاروں کی۔۔
نفس کا دھوکہ یہ ہے کہ ہم خود کو اصلاح شدہ سمجھنے لگ جائیں۔
کتابوں کو زمین پر مت گرنے دیا کرو،یہ انسان کو آسمان پر لے جاتی ہیں۔
ہر وہ خیال عظیم ہےجس میں انسان کو خداعظیم دکھائی دے۔
دعا دستک کی طرح ہےاور مسلسل دستک دینے سے دروازہ کھل ہی جاتا ہے۔
آپ، لوگوں کے لیئے تب تک خاص ہیں جب تک انہیں آپ کا متبادل نہ مل جائے۔
جس کے کام رب سنوارتا ہے،اس کے کام بندے کیسے بگاڑ سکتے ہیں۔
ختم شد! |