دولت

 تحریر: محمد عمران ظفر ہرن پور

جب ہم نے کوئی چیزخریدنی ہوتی ہے تو اس کے لیے رقم کی ضرورت پڑتی ہے ہے جس کو ہم دولت بھی کہتے ہیں دولت کے بغیر کچھ خریدنا ممکن نہیں ہُوتا اور اس دولت کو حاصل کرنے کے لیے محنت کر نا پڑتی ہے جتنی زیادہ محنت کی جا تی ہے اتنی ہی دولت حا صل ہُو تی ہے جس کے پا س زیادہ دولت ہُو تی ہے اس کُو اتنا ہی خوشحال اور خوش نصیب سمجھا جاتا ہے۔

دولت سے مُراد صرف روپیہ پیسہ نہیں دولت صحت کی بھی ہُوتی ہے اور یہ بڑی اہم دولت ہے اسی لیے تُو کہا گیا ہیــ

ـــ"Health is Wealth" او ر اس دولت کے بغیر کسی چیز کا مزہ نہیں اور نہ پہلے والی دولت اس کے بغیر کمایٔ جا سکتی ہے اگر سچی ہُو تواسی لیے تو اس شخص کو غریب کہا جاتا ہے جس کے پاس اچھے دوستو ں کی کمی ہو ایک اہم دولت دل کا سکون بھی ہوتی ہے اہم اس لیے کہا کیوں کہ یہ بہت عام نہیں ہوتی بہت تھوڑے لوگوں کے پاس یہ دولت ہوتی ہے لیکن جن کے پاس ہوتی ہے وہ کمال کے لوگ ہوتے ہیں دولت اچھے اور پاکیزہ رشتوں کی بھی ہوتی ہے کیوں کہ دولت انسان کی ضرورتیں پوری کرتی ہے -

جب دولت استعمال ہوگی تو ظاہری بات ہے وہ کم ہو گی یا پھر ختم ہو گی اور اس کو حاصل کرنے کے لیے پھر سے تگ و دو کی ضرورت ہوگی۔تو کیوں نہ دولت ایسی حاصل کی جائے تو استعمال کرنے سے ختم یا کم نہ ہو۔ایسی دولت محبت کی دولت ہے ایسی دولت علم کی دولت ہے ایسی دولت دوستی کی دولت ہے ایسی دولت سکون کی دولت ہے ایسی دولت ہمدردی کی دولت ہے اور یہ دولتیں ایسی ہیں جو استعمال کرنے سے اور زیادہ ہوتیں جائیں گی اور یہ خدا کی طرف سے عطا کردہ ہوتی ہیں اور وہ اپنے پیاروں کو ان سے نوازتا ہے ان کو بڑھانے کا ایک طریقہ شکر ہے شکر ادا کرنے سے نعمتیں اور زیادہ ہوتیں ہیں -

آ خر میں ہمیں اپنا جائزہ لینا ہو گا کہ ہم ایسی دولتوں کے کس حد تک مالک ہیں؟کیا ایسا تو نہیں ایسی دولتیں تو ہمارے پاس بہت ہیں لیکن ہمیں ان کا ادراک ہی نہیں اور ہم نا شکری جیسے گناہ میں مبتلا ہیں جو ان کی کمی کا باعث ہوتی ہے ہمیں شکر جیسا فعل زیادہ کرنا چاہیے جس سے ان میں اضافہ ہو جا ئے تا کہ ہم غریب کا رونا رونے کی بجائے امیر ہونے کا گُر سیکھ جائیں اور اصل امیر بن جائیں۔ ۔
MUHAMMAD IMRAN ZAFAR
About the Author: MUHAMMAD IMRAN ZAFAR Read More Articles by MUHAMMAD IMRAN ZAFAR: 29 Articles with 38086 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.