یہ ہندو دہشت گردی نہیں تو اور کیا ہے؟؟؟

ایشیا کپ کے میچ میں پاکستان کی جیت کا جشن منانے پر کشمیری طلباءکو اتر پردیش کی یونیورسٹی سے نکال دیاگیاجبکہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے واقعہ کی ایف آئی آر بھی طلباءکے خلاف درج کر لی گئی۔ مقبوضہ کشمیر اسمبلی میں اپوزیشن نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے احتجاج کیا۔کشمیری نیوز سائٹ کے مطابق ،میرٹھ کی سوامی وویک آنند یونیورسٹی میں مقامی اور کشمیری طلباءپاکستان اور ہندوستان کے مابین میچ دیکھ رہے تھے ۔ایک موقع پر جب ہندوستان کے میچ جیتنے کے امکانات روشن ہوئے تب مقامی طلباءنے کشمیری طلباءکو طنزیہ جملے کسنے شروع کر دیئے لیکن جب پاکستان میچ جیت گیا توکشمیری طلباءنے پاکستان کے حق میں نعرہ بازی شروع کر دی جس پر دونوں گروہوں میں لڑائی ہو گئی۔ایک اور کشمیری نیوز سائٹ کا کہنا ہے کہ کشمیری طلباءکو یونیورسٹی سے نکال دیا گیا ہے۔ میرٹھ یونیورسٹی کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ اگر کشمیری طلباءکو پاکستان کے ساتھ اتنی محبت ہے تو وہ تعلیم کیلئے بھی پاکستان ہی چلے جائیں۔ یونیورسٹی کے چیئرمین نے کشمیر مشاورتی کوآرڈینیٹر کو اس واقعے سے آگاہ کرتے ہوئے لکھا یونیورسٹی رواں سال کسی کشمیری طالب علم کو داخلہ نہیں دیگی۔ دوسری جانب مقبوضہ کشمیر اسمبلی میں اپوزیشن نے ا س واقعہ کے خلاف اجلاس سے بائکاٹ کیا ہے.

سیاست اور کرکٹ کا آپس میں کوئی رشتہ نہیں ہے کھیل سے دل چسپی کا سبب کسی بھی کھلاڑی کا اچھا اور پرکشش پرفورمنس ہوتا ہے اپنے ملک کا سپورٹ کرنا بہتر ہے لیکن یہ ملک سے محبت کی دلیل نہیں ہے اور اگر کسی کو اپنے ملک کے کھلاڑیوں کی کار کردگی پسند نہیں ہے تو اس کا ہرگزیہ مطلب نہیں ہے کہ وہ غدار ہے ملک دشمن ہے -

ہندو پاک دنیا کے دوسب سے بڑے حریف ملک ہیں دنیائے سیاست اورکرکٹ دونوں میں یہ ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کی کوشش کرتے ہیں ان دو ممالک کے درمیان ہونے والا کھیل کسی سیاسی جنگ سے کم نہیں ہوتا ہے محبت کا یہ کھیل میدان جنگ میں تبدیل ہوجاتاہے عوام کو بھڑ کانے اور ایک دوسرے کے خلاف نفرت کی آگ لگانے میں سب سے موؤثر رول دونوں ممالک کی میڈیا کاہوتاہے آئی سی سی کی سب سے زیادہ آمدنی ان ہی دونوں ممالک کے درمیان ہوے والے میچز سے ہوتی ہے. اس حقیقت سے بھی انکار کی گنجائش نہیں ہے کہ ہندو پاک کے درمیان نفرت کی شدید ہوا چلنے کے باوجود بہت سے لوگ ایسے ہیں جو ایک دوسرے کاسپورٹ کرتے ہیں بعض پاکستانیوں کو انڈین کھلاڑی بسند ہیں تو بہت سے ہندوستانیوں کو پاکستانیوں کھلاڑیوں میں میں دل چسپی ہے لہذا اس کو جب الوطنی کی دلیل قرار دینا غلط ہے اور جولوگ ایسا کررہے وہ عالمی سطح پر ملک کی جمہوریت کو بدنام کررہے ہیں -

کشمیری طلبہ کے اوپر ہندو طلبہ کی جانب سے ظلم و زیادتی اورسب شتم ملک کی جمہوریت اور سیکولزم پر حملہ ہے یونیورسیٹی انتظامیہ کا فیصلہ ہندوستان کی تاریخ پر ایک بدنماداغ ہے اس غلط فیصلے اور ہندو طلبہ کے شرمناک روے سے عالمی سطح پر ہندوستان کی امیج خراب ہوئی ہے اور یہ حقیقت ایک مرتبہ پھر سامنے آگئ ہے کہ تشدد پرست کون ہے ہندو یا مسلمان؟؟؟

Shams Tabrez Qasmi
About the Author: Shams Tabrez Qasmi Read More Articles by Shams Tabrez Qasmi: 214 Articles with 180933 views Islamic Scholar, Journalist, Author, Columnist & Analyzer
Editor at INS Urdu News Agency.
President SEA.
Voice President Peace council of India
.. View More