ایک اچھی خبر، جنگ بندی کا اعلان

امن کی خواہش پاکستانی عوام کی پہلی شدید خواہش بن چکی ہے اس لئے اس حوالے سے جو بھی خبر آتی ہے ،عوام کے دل و دماغ امید کی کرن سے روشن ہو تے ہیں اور ان میں خو شی کی لہر دوڑنے لگتی ہے۔گذشتہ شام جب ٹیلیویژن پر طالبان کی طرف سے ایک ماہ کے لئے جنگ بندی کا اعلان سامنے آیاتو امن کی تو ڑتی امیدیں پھر سے جاگ اٹھیں ۔تحریکِ طالبان کے ترجمان شاہد اﷲ شاہد نے نامعلوم مقام سے بیان جاری کرتے ہو ئے یہ اعلان کیا کہ وہ ملک بھر میں ایک ماہ کے لئے غیر مشروط طور پر جنگ بندی کا اعلان کرتے ہیں اس جنگ بندی کا اطلاق تحریکِ طالبان کی تمام ذیلی تنظیموں پر ہو گا۔ترجمان نے کہا کہ حکومت نے ڈیڈ لاک ختم کرنے اور ان کے تجاویز کا مثبت جواب دیا ہے انہوں نے کہا جنگ بندی کا فیصلہ شوریٰ کے اتفاق اور امیر کی تا ئید سے کیا گیا ہے۔تحریکِ طالبان مہمند ایجنسی کے کمانڈر عمر خراسانی نے بھی جنگ بندی کی تا ئید کرتے ہو ئے کہا ہے کہ وہ تحریکِ طالبان کا با قاعدہ حصہ ہیں۔اس لئے ہم تحریکِ طالبان کی طرف سے اعلان کردہ جنگ بندی کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔کراچی میں بھی طالبان کی طرف سے جنگ بندی پر عمل درآمد کا اعلان کر دیا گیا ہے ۔جنکہ دوسری طرف حکومت کی طرف سے بھی طالبان کی طرف سے جنگ بندی کے اعلان کو ایک مثبت پیش رفت قرار دیا گیا ہے ۔وزیراعظم نواز شریف نے آرمی چیف کو حملے نہ کرنے کی ہدایت جاری کر تے ہو ئے کہا ہے کہ جب تک تحریکِ طالبان پاکستان کی طرف سیایک ماہ کے لئے جنگ بندی کے اعلان پر غور نہیں کیا جاتا اور صورتِ حال کا سنجیدگی کے ساتھ جا ئزہ نہیں لیا جاتا تب تک طالبان کے خلاف زمینی اور فضائی حملے روک دئے جا ئیں ۔امید کی جا رہی ہے کہ عسکری و سیویلین قیادت کے درمیان صلاح مشورے کے بعد جلد ہی حکومت کی طرف سے بھی جنگ بندی کا اعلان کیا جائیگا۔وزیرِ داخلہ چو ہدری نثار علی خان نے مولانا سمیع ا لحق سے ‘ جو آج کل مدینہ منورّرہ میں ہیں ‘ سے ٹیلیفون پر بات چیت کرتے ہو ئے طالبان کے طرف سے جنگ بندی اعلان کا  خیر مقدم کیا اور یقین دہانی کرائی کہ حکومت کی طرف سے بھی جنگ بندی کے اعلان پر مثبت ردِ عمل ہوگا ۔اس سلسلے میں دونوں رہنما وں کے درمیان طے ہو ا کہ اگلے ایک دو دن میں دونوں مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس منعقد ہو گا ۔ میجر عا مر ، جس نے طالبان کو جنگ بندی پر آ مادہ کرنے کے لئے کلیدی کردار ادا کیا ، وزیرِ داخلہ سے ملاقات کی اور تجویز دی کہ حکومتی کمیٹی کو تحلیل کیا جائے اور حکو مت طالبان سے براہِ راست مذاکرات کرے۔

کا لعدم تحریکِ طالبان کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان پر مختلف سیاسی جما عتوں کے رہنماوں نے بھی مثبت ردِ عمل کا اظہار کرتے ہو ئے اسے خوش آئیند قدم قرار دیا ہے ۔ جے یو آئی (ف) کے سربراہ مو لانا فضل ا لرحمن نے کہا ہے کہ جنگ بندی طالبان کا مدّبرانہ فیصلہ ہے حکومت اب فوری طور پر پا رلیمانی پا رٹیوں کا اجلاس بلائے۔ جماعتِ اسلامی کے قائد پرو فیسر ابرایہیم نے جنگ بندی کو مذکرات کی بحالی کا پہلا قدم قرار دیا ہے اور حکومت سے فراخ دلی اور وسیع ا لقلبی کا مظاہرہ کرنے مطا لبہ کیا ہے ۔ پختونخواہ حکومت نے طالبان کی جنگ بندی اعلان کو خوش آئیند قرار دیا ہے۔وزیرِ اطلاعات و تعلقاتِ عامہ شاہ فرمان نے سیز فائر کے اعلان کو ملک میں امن کے قیام کے لئے ایک انتہائی اہم اقدام قرار دیا ہے۔ اے این پی اور پیپلز پارٹی کے رہنماوں نے بھی جنگ بندی کے اعلان کو اہم پیش رفت قرار دیا ہے ۔ نئی ابھرتی ہو ئی سیا سی پارٹی کے چئیرمین ندیم ممتا ز قریشی نے طالبان کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کو خیر مقدم کہتے ہوئے کہا ہے کہ اب مذاکرات کا دور دوبارہ شروع ہو جا نا چاہئے اور اسے منطقی انجام تک پہنچا نا چا ہئیے۔

درج بالا بیانات اور صورتِ حال کا جا ئزہ لینے کے بعد ہم اس نتیجہ پر پہنچتے ہیں کہ امن کی خواہش ہر جگہ اور ہر فورم پر مو جود ہے۔ عوام ، حکومت، سیاسی قائدین ، اور طالبان سبھی امن چا ہتے ہیں ،اندریں حالات امن مذاکرات کی کامیابی کا قوّی امکان مو جو د ہے۔ ہم حکومت اور طالبان دونوں فریقین سے یہ امید رکھتے ہیں کہ وہ دور اندیشی، ذہانت اور فراخ دلانہ سوچ کا مظا ہرہ کرتے ہو ئے امن کے لئے خلوصِ نیّت کے ساتھ کو شش کریں گے اور ان عنا صرسے جو پاکستان میں امن نہیں چا ہتے، خبردار رہتے ہو ئے ، دامن بچا تے ہو ئے عوام کے لئے مستقل بنیادوں پر امن قائم کرنے کی نوید سنا ئیں گے۔عوام ایک ماہ کے لئے نہیں ، ہمیشہ کے لئے امن کی خو شخبری سننے کی منتظر ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

roshan khattak
About the Author: roshan khattak Read More Articles by roshan khattak: 300 Articles with 284294 views I was born in distt Karak KPk village Deli Mela on 05 Apr 1949.Passed Matric from GHS Sabirabad Karak.then passed M A (Urdu) and B.Ed from University.. View More