جناح پور کے ڈرامے اور آئی جی آئی کی حقیقت

جناح پور کا نقشہ ڈرامہ تھا بریگیڈیر امتیاز احمد کا بیان۔

اس وقت کے کور کمانڈر جنرل (ر) نصیر اختر نے قوم کے سامنے اپنے منہ سے اس حقیقت کا اعتراف کیا کہ “ جنرل آصف نواز نے آپریشن کی اجازت دی اور جب یہ نقشہ سامنے آیا تو بہت افسوس ہوا۔

حساس اداروں کے سابقہ سربراہان کے اس اعتراف کے بعد کہ ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن کے دوران ایم کیو ایم کے دفاتر سے جناح پور کا نقشہ پیش کرنا ڈرامہ تھا اور انہیں نقشہ کی برآمدگی کا کوئی علم نہیں تھا۔ یہ اعترافات قوم کے سامنے اور ریکارڈ پر موجود ہیں جس میں سابق کور کمانڈر کراچی جنرل (ر) نصیر اختر اور انٹیلی جنس بیورو کے سابق ڈائریکٹر جنرل بریگیڈیر امتیاز احمد نے قوم کے سامنے اعتراف کرتے ہوئے کیا۔

اسی پروگرام میں بریگیڈیر امتیاز احمد نے کہا کہ آئی جے آئی میں نے نہیں بلکہ اس وقت کے صدر اسحاق خان، چیف آف آرمی اسٹاف مرزا اسلم بیگ اور ڈی جی آئی ایس آئی حمید گل نے بنوائی تھی۔ سانحہ بہاولپور جس میں ضیاالحق اور فوج کی اعلیٰ کمان کے کئی افسران ہلاک ہوئے اس کے بعد ملک میں خلاف پیدا ہو گیا تھا اور ضرورت تھی کہ آئندہ الیکشن فوراً کروائیں جائیں اور دائیں اور بائیں بازو کے مقابلے میں دائیں بازو کی جماعتوں کو متحد کیا جائے انہیں ایک جگہ متحد کیا جائے تاکہ آئندہ انتخابات میں پیپلز پارٹی اور بینظیر بھٹو کا راستہ روکا جاسکے۔

بریگیڈیر امتیاز احمد جو سابق ڈائریکٹر آئی بی تھے انہوں نے پوری قوم کو اس بات سے آگاہ کیا جس سے قوم پہلے ہی آگاہ تھی کہ

‘آئی جے آئی میں نے نہیں بلکہ اس وقت کے صدر اسحاق خان، چیف آف آرمی اسٹاف مرزا اسلم بیگ (جن کا ضیا الحق کے ساتھ طیارے میں جانا شیڈولڈ تھا مگر وہ عین وقت پر اپنے پروگرام کو تبدیل کر بیٹھے اور ایک ہیلی کاپٹر پر کہیں اور روانہ ہوئے اب اس بات کا کیا کہیے کہ ضیا الحق اور جنرل اختر عبدالرحمن کے مارے جانے کی صورت میں چیف آف آرمی اسٹاف بننے کی سعادت مرزا اسلم بیگ صاحب ہی کے نصیب میں آنی تھی ) اور ڈی جی آئی ایس آئی حمید گل نے بنائی تھی (جو امریکی احکامات کو مانتے رہے بڑے خوشی اور جذبے کے ساتھ مگر جب انہیں نکال باہر کیا گیا تو دم جلے ------ کی طرح امریکی مخالفت پر آمادہ ہوئے تاکہ عوام ان کے امریکی نواز خدمات کو بھول جائے ) اور مزید یہ کہ اس فیصلے میں قاضی حسین (جی ہاں اس وقت کے امیر جماعت اسلامی) ، پروفیسر غفور (ایک اور جماعتی )، مولانا فضل الرحمٰن (مولان ڈیزل جنہوں نے ایک امریکی وفد کے دوران امریکی سفیروں کو یہ کہہ کر حیران کر دیا کہ بغیر داڑھی والے تو بہت آزمائے اتنے اعلیٰ عہدوں پر کبھی اس داڑھی والے کو بھی آزما دیکھیے مایوس نا ہونگے ) اور نواز شریف (جی ہاں شیر جمہوریت پنجاب کے کئی اراکین اسمبلی کے کئی اسکینڈلز میں ملوث ہونے والی جماعت کے سربراہ) بھی شامل تھے : بریگیڈیر امتیاز احمد کا بیان۔

حقیقت جاننے اور ماننے کے حق کے اس سفر ہمارے ساتھ رہیے گا۔
M. Furqan Hanif
About the Author: M. Furqan Hanif Read More Articles by M. Furqan Hanif: 448 Articles with 522518 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.