عوام کو درندوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے

اب یہ نقطۂ جانے کب شعور کی سطح تک پنچے گا کہ ہمارا حکمران طبقہ صرف اقتدار کے لئے جد و جہد کرتا ہے .حکمرانی اور فرعون کی ذہنیت کے مزے لینا چاہتا ہے ..وہ بلنگ بانگ دعوے تو کرتا ہے .پھل چڑیاں تو چھوڑتا ہے .الفاظوں کے گولے تو برساتا ہے ..دودھ کی نہریں تو کھود کر لانے کے خواب تو دکھاتا ہے ..مصنوئی جنت کی سیر بھی کراتا ہے ..مگر یہ سب کچھ میرا حکمران الیکشن سے پہلے اپنے جلسوں میں اداکاری کرتا .مداری دکھاتا نظر آتا ہے ...ایسے مداری گر کی طرح جو مجمعہ تو اکٹھا کرتا ہے یہ کہ کر کہ ابھی آپ کو سانپ اور نیولے کی لڑائی دکھاۓ گا ..مگر وہ مجمے سے اپنا الو تو حاصل کر لیتا ہے .کسی کی جیب کاٹ کر . کسی کو مزے لینے والا تیل بیچ کر ..مگر آخر دم تک پبلک کو اک ہیجیاں میں رکھتا ہے ..اور اپنا سامان سمیٹنے سے پہلے وہ پبلک کو بیوقوف بنا کر لوٹ چکا ہوتا ہے ..یہی کام بڑی خوش اسلوبی سے میرا حکمران ٦٥ سالوں سے کرتا آ رہا ہے ..مگر وہ نہ تو تھکتا ہے نہ اکتاہٹ محسوس کرتا ہے .نہ شرم اور غیرت کا مظاہرہ کرتا ہے ..کیونکہ یہ اس کا پیشہ ہے ..روٹی روزی کا سامان وہ ہم کو بیوقوف بنا کر کرتا ہے ..مگر ہم نے کبھی اس کے مجمے کا نہ تو بایکاٹ کیا ہے اور نہ اس مداری کے مجمے میں آواز اٹھائی ہے ..کیونکہ مجمعہ کے اندر اس نے ہم کو رام کرنے کے لئے اپنے چمچے .وغیرہ چھوڑے ہوتے ہیں ..کیونکہ وہ مداری گر کی طرح ہر وقت نئی منجن کے ساتھ آتا ہے ..لیبل کو تبدیل کر دیتا ہے ..اور اس طرح وہ عالمی گماشتوں کی مدد سے اور ہماری بیوقوفی سے اقتدار تک تو آ جاتا ہے .مگر مسایل کو حل کرنے کی بجاۓ.مزید الجھا دیتا ہے اور عوام کو درندوں اور پالے ہووے بھیڑیوں کے آگے چھوڑ دیا جاتا ہے ..تاکہ ہم اپنے حکمران کی طرف رجوع کرتے رہیں .فریاد کرتے رہیں .انصاف کی بھیک مانگتے رہیں ...اس طرح میرے مسایل سے حکمران کی دکان اور کاروبار چلتا رہتا ہے ..اس لئے حکمران ملک میں امن نہیں چاہتا .اس طرح تو حکمران کی افادیت ختم ہو جاتی ہے ..اگر درندے چیر پھاڑ نہ کر رہے ہوں .انصاف کی دھجیاں نہ اڑای جا رہی ہوں تو عوام کا دھیان حکمران کی کرپشن اور اقربا پروری پر جاۓ گا .اس لئے بہتر ہے کہ معاشرے کو بد عنوانی .ملاوٹ .ذخیرہ اندوزی .مہنگائی .بیروزگاری کے چنگل سے نہ نکالا جاۓ ..اسی لئے میں نے کل کے کالم میں لکھا تھا کہ ملک میں اتنی اجنسیاں ہونے کے باوجود حکمران کو سب اچھا کی خبر دی جاتی ہے ..کیا یہ حیران کن صورت حال نہیں ہے .کہ معاشرہ تباہی کے دھانے پر ہو .ہر برائی ایسی جنم لے چکی ہو ..جس سے عالمی لیول پر ہر روز بدنامی ہو رہی ہو .مگر خفیہ اجنسیاں ملک میں سب اچھا کی رپورٹ دے رہی ہوں ...تو دال میں کالا ضرور ہے ..یا ہم من حیث ال قوم ختم ہو چکے ہیں .یا ذمہ داری کچھ اور ہے اور کام کچھ اور لیا جا رہا ہے ...یا ہمارا حکمران عالمی گماشتوں کے ہاتھوں کھیل رہا ہے ..جس کا اینڈ بھوت خطر ناک ہونے والا ہے ...مگر وہ وقت بھی آنے والا ہے کہ جب محب وطن پاکستانی بھی حکمران کی مایوس کن کارکردگی کی وجہ سے یہ کہنے پر مجبور ہو گا کہ اس آزادی سے غیر کی غلامی ہی بہتر ہے ..ہمارا سفر اسی منزل کی طرف جاری ہے .......
Javeed Iqbal Cheema
About the Author: Javeed Iqbal Cheema Read More Articles by Javeed Iqbal Cheema: 190 Articles with 147523 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.