رمضانی حضرات

رمضان کا مبارک مہینہ جاری و ساری ہے۔ اس کو اللہ تبارک و تعالیٰ نے اپنا مہینہ قرار دیا ہے اور اسکی ضروریات اور اسکی روح سے متعلق عمل پیرا ہونے پر اجر عظیم دینے کا وعدہ کیا ہے۔ اس مہینہ میں نیکیوں کا ثواب کئی گنا بڑھا کر دیا جاتا ہے۔ لوگ نمازوں اور تلاوت قرآن پاک کی طرف نسبتاً زیادہ مائل ہوتے ہیں البتہ یہ بات توجہ کے قابل ہے کہ مساجد میں نمازیوں کی تعداد معمول سے کہیں بڑھ جاتی ہے۔ اس مہینہ میں ایسے ایسے چہرے نظر آتے ہیں جو کہ باقی کے گیارہ مہینوں میں دکھائی نہیں دیتے۔ انہیں آپ سیزنل نمازی بھی کہہ سکتے ہیں ۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایسا کیوں ہے؟ کیا ایسا کوئی حکم ہے کہ صرف رمضان میں ہی آپ نے نمازیں پڑھنی ہیں اور بقایا گیارہ ماہ پرانی ڈگر پر چلنا ہے؟ جواب یہ ہے کہ ایسی کوئی ہدایت نہیں۔ نماز کا جب حکم ہے تو وہ بہر صورت پڑھنی ہے٬ کسی صلہ یا خواہش کی تکمیل کے بغیر۔ ہاں اس مبارک مہینہ میں عبادت کا زیادہ ثواب ضرور ہے۔

یہ تو کوئی بات نہ ہوئی کہ آپ اپنے طور پر یہ فیصلہ کر لیں کہ بس اس مہینہ پڑھ لیتے ہیں باقی اللہ غفور و رحیم ہے معاف کر دے گا ۔ آپ یہ بھی جانتے ہوں گے کہ قرآن و حدیث میں ایسا کوئی حکم نہیں ہے۔ میرا نہیں خیال کہ ایسے شارٹ کٹ کی دین میں گنجائش ہے دین میں جو حکم ہے وہ اٹل ہے اس میں اپنی عقل یا مصلحت کو شامل کرنا مناسب نہیں۔ لہٰذا امید کرنی چاہئے کہ جو کوئی (ویسے تعداد بہت زیادہ ہے) بھی ایسا کرتا ہے وہ اپنی سوچ اور عمل کو بدلے گا اور روزوں کے بعد سےاپنی عبادات کو سیزنل(موسمی) کی بجائے جامع اور مکمل شکل میں پیش کرتا رہے گا کہ اس میں اس ہی کا دنیا و آخرت میں بھلا ہے۔
Bakhtiar Nasir
About the Author: Bakhtiar Nasir Read More Articles by Bakhtiar Nasir: 75 Articles with 110816 views A man likes for what he thinks you are; a woman for what you think she is. { Ivan Panin }.. View More