خواجہ رضی حیدر (مرتب):مجید امجد ایک مطالعہ ،سُرتی اکادمی ،کراچی ،۲۰۱۳

 تبصرہ:غلام شبیررانا
خواجہ رضی حید ر کا شمار پاکستان کے اُن ممتاز ادیبوں میں ہوتا ہے جن کی تحقیقی ،تنقیدی اور تخلیقی فعالیت کا ایک عالم معترف ہے ۔وہ اپنی ذات میں ایک انجمن اور دبستانِ علم و ادب ہیں۔پاکستانی ادبیات کے فروغ میں اُن کا کردار بے حد اہمیت کاحامل ہے ۔عالمی کلاسیک کا انھوں نے وسیع مطالعہ کیا ہے اور جدید پاکستانی ادب کے وہ شیدائی ہیں ۔جدید اُردو نظم کے ارتقا پر اُن کی گہری نظر ہے ۔مجید امجد کی شاعری کے وہ دلدادہ ہیں ۔مجید امجد (پیدائش :۲۹جون ۱۹۱۴۔ وفات:۱۱مئی۱۹۷۴)کے صد سالہ جشنِ پیدائش کے موقع پر ’’مجید امجد :ایک منفرد آواز‘‘جیسی اعلا معیارکی کتاب کی اشاعت ایک نیک شگون ہے۔مرتب نے اس کتاب کے ذریعے مجید امجد کو شان دار خراجِ تحسین پیش کیا ہے ۔اس کتاب میں مجید امجد کے نادر و نایاب مکاتیب کو پہلی مرتبہ یک جا کیا گیا ہے ۔یہ مکاتیب مجید امجد نے شاہد سلیم جعفری کے نام لکھے تھے۔مجید امجد ’’روشنیوں کے ابد میں ‘‘کے عنوان سے مجید امجد کی پندرہ نظمیں اس کتاب میں شامل ہیں ۔کتاب کو پانچ حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔پہلے حصے میں مجید امجد کے سوانحی مطالعہ پر دس مضامین شامل ہیں ۔یہ مضامین ڈاکٹر خورشیدرضوی ،ڈاکٹر انورسدید ،ڈاکٹر غلام شبیررانا،ڈاکٹر منظوراعجاز،یوسف تنویر،امین رضا ،عسکری حسن ایڈووکیٹ ،انتظار حسین،سجاد میراور سید امین ترمذی نے لکھے ہیں۔مجید امجد کی نظموں کا تجزیاتی مطالعہ کے سلسلے میں سترہ مضامین کتاب میں مو جود ہیں ۔ان مضامین کے لکھنے والوں کے نام درجِ ذیل ہیں :
ڈاکٹر سید عبداﷲ ،احمد ندیم قاسمی ،مظفر علی سید ،ڈاکٹر خورشید رضوی ،ڈاکٹر وزیر آغا،ڈاکٹر سلیم اختر ،ڈاکٹر تبسم کا شمیری ،اشتیاق احمد ،شہزاد احمد ،ڈاکٹر سعادت سعید ،مظہر فرید فریدی،سراج منیر ،پروفیسر نبیلہ،تلمیذ فاطمہ برنی ،عنبرین منیر ،قاسم یعقوب ،خواجہ رضی حیدر ۔

کتاب کے تیسرے حصے میں مجید امجد کی غزلوں کا تجزیاتی مطالعہ پیش کیا گیا ہے ۔اس حصے میں تین مضامین شامل ہیں جو ناصر شہزاد ،ڈاکٹر انور سدید اورڈاکٹر ناصر عباس نیر نے لکھے ہیں ۔اس کتاب کے چوتھے حصے میں مجید امجد کے مکاتیب شامل ہیں جو اُنھوں نے شاہد سلیم جعفری کے نام لکھے تھے۔یہ گیارہ خطوط مجید امجد کی زندگی کے نشیب و فراز کو سمجھنے میں بے حد معاون ہیں۔ اس حصے میں شامل شاہد سلیم جعفری کا مضمون ’’میری یادوں کا سرمایہ‘‘پڑھ کر آنکھیں بھیگ بھیگ گئیں ۔ لائق مضمون نگار نے مجید امجد سے وابستہ یادوں کو نہایت خلوص کے سا تھ پیرایہ ٗ اظہار عطا کیاہے۔ مجید امجد کی نثر نگاری کے تجزیاتی مطالعہ پر مبنی چھے مضامین اس حصے میں شامل ہیں ۔ ڈاکٹر غلام شبیررانا ،شاہد سلیم جعفری ،ڈاکٹر انور سدید اور مظہر ترمذی نے یہ مضامین تحریر کیے ہیں ۔پانچواں اورآخری حصہ مجید امجد کی منتخب نظموں کے انتخاب پر مشتمل ہے ۔یہ انتخاب مرتب کے ذوق ِ سلیم کا مظہر ہے ۔اس میں نعتیہ مثنوی ،مقبرہٗ جہانگیر ،درسِ ایام ،نژادِ نو،زندگی اے زندگی،پچاسویں پت جھڑ ،صدا بھی مرگِ صدا،بھکارن،مِرے خدا مِرے دِل ،کُندن ،آٹوگراف،لاہور ،ایک دعا،منٹو،نہ کوئی سلطنت ِ غم نہ اقلیمِ طرب شامل ہیں۔

کتاب ’’مجید امجد :ایک منفرد آواز ‘‘کا انتساب ڈاکٹر خورشیدرضوی اور سید شاہدسلیم جعفری کے نام کیا گیا ہے۔یہ کتاب آج کے اشک بار زمانوں کے واسطے ساعتِ بہار کا ایک ایسا نذرانہ ہے جو دِل کی وہ کہانی سنا رہا ہے جو ابھی تک نہیں کہی گئی۔ان جانے شہر میں پرائے لوگوں کی بِھیڑ میں بھی تنہائی کے مسموم ماحول میں زندگی کے دن پورے کرنے والے اس عظیم تخلیق کار کو خراج تحسین پیش کر کے ایک مستحسن کام کیا ہے ۔مضمون نگاروں نے نہایت خلوص اور دردمندی کے ساتھ مجید امجد کی زندگی اور اسلوب ِ فن پر روشنی ڈالی ہے ۔قاری کو یوں محسوس ہوتا ہے کہ مضمون نگاروں نے ہر بات سینے پر درد کی سِل رکھ کر کی ہے ۔یہ بات بلا خوفِ تردید کہی جا سکتی ہے کہ یہ کتاب مجید امجد کے بارے میں قاری کے خواب ِ دِل نشیں کی کائنات کی شکل اختیار کر گئی ہے ۔اس کے مطالعہ سے قاری اپنے قلب اورروح کی غواصی کرکے اس لافانی تخلیق کار کے اسلوب کی شخصیت اور اسلوب کے تمام موسموں سے آگاہ ہو جاتا ہے ۔
اُنھیں حقیقت ِ دریا کی کیا خبر امجد
جو اپنی روح کی منجدھار سے نہیں گُزرے
 
Ghulam Ibnesultan
About the Author: Ghulam Ibnesultan Read More Articles by Ghulam Ibnesultan: 277 Articles with 680100 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.