ویسے توانٹرنیٹ کامطلب کچھ اورہے لیکن میرے خیال میں
انٹرنیٹ کاجومطلب ہونا چاہیے وہ آج میں اِس کالم میں لکھ
رہاہوں۔اگرانٹرکامطلب ’’داخل ہونا‘‘اورنیٹ کامطلب ’’جال‘‘لیاجائے۔
اسطرح انٹرنیٹ کامطلب ہواکہ’’ جال میں داخل ہونا‘‘اورانٹرنیٹ واقعی ہی ایک
جال ہے۔جس میں داخل ہو کر باہر نکلنا بہت مشکل ہے۔یہ بالکل مکڑی کے جالے کی
طرح ہے۔کہ دیکھنے میں بہت ہوشنمالگتاہے لیکن جوایک دفعہ اس میں داخل ہوجائے
تووہ پھنس کہ رہ جاتاہے خاص کرنوجوان نسل جس طرح اس جال میں پھنسی ہوئی
ہے۔اس کے بہت بُرے نتائج سامنے آرہے ہیں۔پُرانے وقتوں کے بزرگوں کے لئے
چونکہ یہ ایک نئی چیزہے اس لئے وہ اس کے نقصان یافوائدسے واقف نہیں ہیں اس
وجہ سے وہ اپنے بچوں کی رہنمائی نہیں کرسکے کہ اسے کس حدتک استعمال کرناہے
اوراس میں کس کس چیزسے بچناہے ۔چنانچہ نوجوان نسل اپنی ناسمجھی کی وجہ سے
اس سے فائدہ کم اورنقصان زیادہ اٹھارہی ہے ۔انٹرنیٹ کااستعمال آج کل
موبائلوں پر بھی عام ہوچکاہے ۔اوررہی سہی کسرموبائل کمپنیوں نے سستے ترین
انٹرنیٹ پیکجزدے کرپوری کردی ہے۔ پہلے سب کہ لئے کمپیوٹرپرنیٹ استعمال
کرنامشکل تھا۔کیونکہ وہاں پروالدین نگرانی بھی کرسکتے تھے۔کہ
کیادیکھاجارہاہے ۔لیکن اب والدین کوپتہ ہی نہیں چلتاکہ ہمارے بچے موبائل
پرانٹرنیٹ استعمال کرکے کیاکچھ کررہے ہیں،اورکتنانقصان اٹھارہے ہیں۔بہت کم
لوگ ہیں جوکہ نہ صرف اس سے فائدہ حاصل کررہے ہیں بلکہ دوسروں کوبھی نقصانات
سے بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔
سوشل نیٹ ورک مثلاََفیس بُک،ٹویٹراورواٹس ایپلیکیشنزکااستعمال اس قدربڑھ
چکاہے کہ ان سے رابطوں کاسلسلہ بڑھنے کہ ساتھ ساتھ فالتووقت کاضیاع بھی
ہورہاہے۔پہلے لوگ اپنافارغ وقت کرکٹ،کبڈی،ٹینس اوردوسری ایسی سرگرمیوں میں
گزارتے تھے لیکن آج کل زیادہ ترفارغ وقت انہی سوشل نیٹ ورکوں
پرگزاراجاتاہے۔اوربہت سے افرادکی بیشمارنمازیں انٹرنیٹ میں مصروفیت کی وجہ
سے زائل ہوجاتی ہیں۔
آج کل کچھ افرادکی ایسی ویب سائٹس بھی انٹرنیٹ پرموجودہیں جن کامقصدصرف
فراڈسے لوگوں کولوٹناہے وہ نوجوانوں کولاکھوں کی کمائی کالالچ دے کران سے
پہلے رجسٹریشن کے نام پرپیسے بٹورٹے ہیں اورپھرمختلف لوگوں کولوٹ کہ
رفوچکرہوجاتے ہیں۔جوکہ ایک نہایت غلط بات ہے۔ایک تووہ لوگوں سے بھاری بھاری
رقمیں وصول کرتے ہیں اوردوسران کابے شمارٹائم بھی ضائع کرتے ہیں ۔اورایسے
افراداُن لوگوں کابھی اِمیج خراب کرتے ہیں جو صحیح طریقوں سے انٹرنیٹ
پرکاروباری آفرزدے کرنوجوانوں کوایک بہترین کاروباری پلیٹ فارم مہیاکررہے
ہوتے ہیں۔
ویسے توسکولوں اورکالجوں میں انٹرنیٹ کہ نقصانات پرباقاعدہ نصابی مضمون بھی
موجودہے تاکہ طالبعلم انٹرنیٹ کے نقصانات سے آگاہی حاصل کرسکیں۔
لیکن ضرورت اس امرکی ہے کہ نوجوان نسل کی اس معاملے میں مزیدصحیح اورمکمل
رہنمائی کی جائے تاکہ وہ کسی قسم کے بے راہ روی کاشکارنہ ہوں۔ |