موسم کبھی بدلے

 حسن عسکری کاظمی:موسم کبھی بدلے۔اظہار سنز ،لاہور ،اشاعت ۲۰۱۳۔ تبصرہ:غلام شبیررانا

پروفیسر حسن عسکری کاظمی کا شمار پاکستان کے ممتاز ادیبوں ،دانش وروں اور مفکروں میں ہوتا ہے ۔اُن کی علمی ،ادبی مِلی اور قومی خدمات کا ایک عالم معترف ہے ۔اپنی تخلیقی تحریروں میں اُنھوں نے ہمیشہ وطن،اہل، وطن ،قومی تشخص اور انسانیت کے ساتھ اپنی قلبی وابستگی اور والہانہ محبت کا بر ملا اظہار کیا ہے ۔ اُن کی بیس وقیع تصنیف شائع ہو چُکی ہیں،جن کی بدولت اُردو ادب کی ثروت میں اضافہ ہوا ہے ۔ عالمی ادبیات ،اُردو اور پنجابی زبان پر اُنھیں کامل دسترس حاصل ہے ۔ جدید اُردو نظم کے فروغ کے سلسلے میں ’’موسم کبھی بدلے ‘‘کو اہم مقام حاصل ہے ۔یہ شعری مجموعہ جو کہ آزاد نظموں اور نظم معرا پر مشتمل ہے اظہار وابلاغ کے نئے آفاق کا مظہر ہے ۔اس شعری مجموعے میں پچھتر آزاد نظمیں اور پچیس معرا نظمیں شامل ہیں ۔زبان وبیان پر مصنف کی خلاقانہ دسترس کا کرشمہ دامنِ دل کھینچتا ہے ۔ہئیت کے تجربات ان نظموں کا امتیازی وصف ہیں ۔پروفیسر حسن عسکری کاظمی کی نظمیں متعدد بصیرتوں اور تجربات کی آئینہ دار ہیں ۔اُن کے فکر و خیال اور شعور کی تابانیاں اذہان کی تطہیر و تنویر کو یقینی بنا کر قاری کے لیے مسرت و انبساط کے فراواں مواقع فراہم کرتی ہیں ۔زندگی کی درخشاں اقدار و وایات کی اساس پر استوار یہ شاعری اپنی ہمہ گیر ی کے اعجاز سے ساحری کا روپ دھار لیتی ہے جوقاری کے قلب و نظر کو مسخر کر لیتی ہے ۔

Ghulam Ibnesultan
About the Author: Ghulam Ibnesultan Read More Articles by Ghulam Ibnesultan: 277 Articles with 680157 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.