اقیموالصلوۃ و آتِ الزکوٰۃ

میرے فہم کے مطابق دونوں احکامات مربوط ہیں۔کہ یہ اسلامی معاشرہ کی تشکیل کی بنیاد ہیں۔ الصلوۃ نظامِ حیات اور زکوۃ نظام معیشت کی روح ہیں۔ الصلوۃ کا اردو ترجمہ (نماز) اسے پڑھنے پر راغب کرتا ہے جب کہ حکم قائم کرنے کا ہے۔ قائم کرنے کے کئی مراحل ہیں۔

(۱) محدودجغرافیائی سرکل میں مقیم مسلم آبادی کے افرادجن کی تعداد ۲ سے شروع ہو آپس میں اجتمائیت کا ماحول بنائیں گے مسلم سوسائیٹی کے اراکین اپنے میں سے فضیلت والے رکن کو سربراہ(امام)تسلیم کریں۔
(۲)مسلم سوسائیٹی کے اراکین دن میں ۵ بار مقررہ مقام پر جمع ہوں گے اس مقام کو مسجد (سجدہ کرنے کا مقام)کہا جائے گا۔ جہاں سے صدائے دعوت(آزان) بلندکی جائے گی۔ سجدہ عربی کا لفظ ہے جس کااردولغت میں متبادل لفظ نہیں اس لیئے قدیم تہذیب سے اسے تعزیمی حالت مانا جاتا ہے جبکہ آسان مفہوم اﷲ کی بڑائی میں اختیارِ نفس سے دستبرداری ہے۔
(۳) اجتماع میں شریک افراد جسمانی غلاظت کے سبب باہمی تناؤ کا شکارنہ ہوں اس لیئے جسم کے ظاہری اعزاء کو ایک ترتیب سے دھونے (وضوء) کا حکم دیا گیا۔
(۴) سوسائٹی کے بقیہ اراکین کی آمد تک حاضر اراکین کو اجتماعی کیفیت موخر رکھنے کی غرض سے سنت نوافل میں مصروف رکھا گیا ہے۔ ممکنہ اراکین کی حاضری مکمل ہونے پر سوسائٹی کے سربراہ (امام) کی قیادت میں فرض رکعت کی صورت میں اجتماعی کیفیت طاری کرائی جاتی ہے۔ سربراہ کی کسی غلطی کا ازالہ (سجدہ سہو)اجتماعی حالت میں کروا کر احساس ذمہ داری بیدار کیا ۔
(۵)رکوع و سجدہ کی حالت میں صرف اﷲ کی بڑائی کا اقرار کرایا گیا۔انسان کو اشرف المخلوق قرقر دینے والے خالق نے جھکاؤ کی حالت میں انسان سے مطالبہ نہیں کرایا۔ تمام مطالبات(دعا) سیدھی حالت میں کرائے گئے۔
(۶)فرض رکعت (اجتماعی کیفیت) کے بعد کی سنت نوافل کا مقصد مسجد سے انخلاء کے دوران انسانی دھکم پیل سے بچاؤ اور سربراہ سے انفرادی ملاقات کا موقع فراہم کرنا ہے۔
(۷)ہفتہ میں ایک وسیع اجتماع ( جمعہ) کی صورت میں کرانے کا مقصد ملحقہ آبادیوں میں مقیم اسلامی سوسائٹیوں کا باہمی تعارف ،اجتماعی قوت کا اظہار، علاقائی سربراہ کی اقتداء اورمعاشرتی مسائل کا حل ہے۔
(۸) مسلم سوسائیٹی کے کمزور افراد کو مستحکم کرنے کی غرض سے مالدار افراد پر زکوٰۃ کی صورت ٹیکس نافذ کیاگیا۔

مندرجہ بالا مراحل کا تعلق انسانی فلاح سے ہے۔ عملدرآمد سے فائدہ اسلام اور مسلم کا ہے۔ دونوں احکامات الہی اسلامی معاشرت کی تشکیل کے لیئے دیئے گئے۔ آج مساجد میں ادنیٰ معاشرتی حیثیت کے حامل کسی شخص کوامام کے مقام پر معاوضہ دے کر کھڑا کرنے والے اﷲ کے مجرم ہیں یامومن؟ اگرسنت و فرض کے طور ادا کیئے جانے والے رکوع و سجودسے اجتماعیت و تنظیم قائم نہیں ہوتی تو ہماری عبادت باعث ثواب ہے یا باعث سزاء۔ برائے مہربانی علماء اسلام میری راہنمائی فرمائیں۔
Rafique Ahmed Bajwa
About the Author: Rafique Ahmed Bajwa Read More Articles by Rafique Ahmed Bajwa: 31 Articles with 23438 views Residing at home town CHawinda, Pro Islam, believe in Ideological politics, Published Sdaeaam weekly Sialkot, Convener of Tehreek e Insidad Istehsal. .. View More