پیارے بچو ! میرا نام بستہ خان
ہے ۔آپ کی امی نے آپ کے لیے نئی کلاس کی خوشی میں مجھے مارکیٹ سے خریدا ہے
۔میں گھر اور سکول میں آپ کے ساتھ رہتا ہوں ۔اور سکول میں علم حاصل کرنے
میں ٓاپ کی مدد کرتا ہوں بیگ ہاؤس میں میرے ساتھ سائنس ،انگریزی ،اردو ،کمپیوٹر،اسلامیات
،عربی اور سندھی کی کاپیاں رہتی ہیں ،ان کے ساتھ ان کے جیون ساتھی یعنی
ٹیکسٹ بکس بھی ہیں ۔ہم سب مل کر ایک سال کیلیے آپ کی خدمت کرتے ہیں ۔
میرے ڈرائنگ روم کا نام پنسل باکس ہے۔جہاں ہمارے گھر کے شرارتی بچے کھیلتے
رہتے ہیں ۔ان کا تعارف کرادوں ،یہ ہیں نٹ کھٹ ربر خان ۔ یہ اپنی بہنوں پر
لاڈ کرکے ان کے جسم پر گھسیٹیاں مار کر ان کی میل اتارتا رہتا ہے۔لیکن
زیادہ شرارت سے انہیں پمپلز ،ایکنی اور پھلبہری جیسے جلدی امراض بھی ہوجاتے
ہیں دوسرے نمبر پر شارپنر خان ہے۔یہ ہروقت اپنی کزنز پنسلوں کے کان مروڑتا
رہتا ہے۔۔اسی طرح میری لاڈلی بچی ڈائری بانو کا تو یہ خاص دشمن ہے ۔ٹیچر
بھی اس بچی کو نہیں چھوڑتے اور ہوم ورک بیکٹیریا اور ورننگ وائرس کی ویکسین
لگاتے رہتے ہیں ۔لیکن آپ ان کی خوشی کے لیے چھوٹا سا کام کرلیا کریں کہ ان
پر اچھا سا کور چڑھا لیں اور ان پر روشنائی کے دھبے نہ لگایا کریں
اس گھر میں ایک اور دہشت گرد ہے اس کا نام ہے لنچ باکس ۔آپ کی امی اس میں
صبح سویرے گرما گرم چیزیں رکھ دیتی ہیں اور یہ بدتمیز گرمی کی وجہ سے پسینہ
اور رال ٹپکاتا رہتا ہے ۔یہ بدتمیزی بریک ہونے تک جاری رہتی ہے۔بریک میں جب
آپ] بسم اﷲ پڑھ کر اسے کھولتے ہیں اور اس کی صفائی کرکے الحمدﷲ کہتے ہیں تو
میرا دل ٹھنڈا ہوجاتا ہے۔
صبح سویرے جب آپ مجھے پیٹھ پر جھولا جھلا تے ہوئے سکول جاتے ہیں اور ہر
ملنے والے کو السلام علیکم کہتے ہیں تو میں فرشتوں کو آپ پر رحمتیں نچھاور
کرتے ہوئے دیکھتا ہوں۔وہ آپ کے قدموں تلے پر بچھاتے ہیں۔سارے پرندے اور
کیڑے مکوڑے آپ کے لیے دعا کرتے ہیں۔لیکن جن بچوں کی پیٹھ پر میرے بھاری
بھرکم بھائی سوار ہوتے ہیں تو ان بچوں کی برداشت کی داد دینے کو دل چاہتا
ہے۔
مجھے تو وہ بچے اچھے لگتے ہیں جو رات کو سونے سے پہلے ٹائم ٹیبل کے مطابق
تیار کر تے ہیں ،انی یونیفارم ،پالش کیے ہوئے جوتے ،دھلی ہوئی جرابیں اپنی
اپنی جگہ رکھ لیتے ہیں ۔دودھ پی کر برش کرتے ہیں اور" اللھم بسمک اموت و
احیا "پڑھ کر سو جاتے ہیں۔
مجھے آپ لوگوں سے شکوہ ہے کہ آپ تو نہا دھو کر اپنی صحت کا خیال تو کرتے
ہیں لیکن جب مجھے میلا اور گندہ کردیتے ہیں تو مجھے رونا آتا ہے۔کیا آپ
اتنا بھی نہیں کرسکتے کہ مجھے مہینے میں ایک مرتبہ گرم پانی اور واشنگ
پاؤڈر سے نہلا دیا کریں ۔اس سے میری جوئیں اور خشکی ختم ہو جائیں گی ۔
اسی طرح جب آپ میرے گھر والوں یعنی کتابوں اور کاپیوں کے اوراق بے دردی سے
پلٹتے ہیں تو ان کی چیخوں اور بد دعاؤں کو میرادل ہی محسوس کرسکتا ہے۔آپ کو
آپ کے ٹیچر راؤنڈ ایگزام کا پیپر دیتے ہیں تاکہ آپ ان سے سائین کرا کے
لائیں۔ تو آپ اس میں بھی سچ نہیں بولتے اور امی ابو سے کہتے ہیں کہ پیپر
نہیں ملا ،حالاں کہ وہ پیپر میری پاکٹ میں چھپا ہوتا ہے۔۔۔کیا کہا ؟ ہم کیا
کریں!۔۔صرف دو چھوٹے چھوٹے کام کریں ایک کام گھر پر کریں ۔۔کلاس ورک اور
ہوم ورک گھر کے ٹائم ٹیبل کے مطابق مکمل کرکے سویا کریں ،دوسرا کام کلاس
میں کریں کہ اگر کوئی بات سمجھ میں نہ آئے تو ہاتھ اٹھا کر فوراً تیچر سے
پوچھیں ۔۔۔پلیز ایک بار پھر سمجھا دیں اگر آپ ٹیچر کی ڈانٹ یاغصے سے ڈریں
گے تو کل مارس پٹرولیم کمپنی کے اعلی ٰ عہدیدار کی حیثیت سے پلوٹو آفس کے
باس کاغصہ کیسے برداشت کریں گے۔آپ آتے جاتے ہوئے راستے میں پیپر ،شاپرز اور
کوڑا کرکٹ سائیڈ پر کر دیا کریں یا اگر ڈسٹ درم مہیا ہو تو اس میں ڈال دیں
تو راستے بھی آپ سے خوش ہو جاتے ہیں اور علم کے راستے پر چلنا آسان ہوجاتا
ہے۔صبھ اٹھ کر جب آپ پرندوں کی اڑان دیکھتے ہیں اور ان کی آوازیں سنتے ہیں
تو رات کی روٹی کے ٹکڑے ان کو ڈال دین پھر پرندے بھی برڈ گرامر سکول میں آپ
کے لیے دعا کریں گے ۔اس طرح کوؤں سے آپ کے تعلقات خوشگوار ہو جائیں گے اور
وہ آپ کو ٹھونگے نہیں ماریں گے- |