ہزاروں پاکستانی ہر سال روزگار کے لئے دیارغیر جاتے ہیں،
کچھ پاکستانی تھوڑے عرصے بعد لوٹ آتے ہیں اور زیادہ تر وہیں کے ہو جاتے ہیں
مگر ان کے دل کی دھڑکنیں ہمیشہ پاکستان کے لئے دھڑکتیں ہیں۔ ہمارے پاس اس
کی ایک جیتی جاگتی مثال گورنر پنجاب چوہدری سرور ہیں جو برطانیہ کے
نیشنیلٹی ہولڈر تھے برطانیہ میں خوب ترقی کی اور اب برطانوی شہریت ختم کر
کے پاکستان لوٹ آئے اور یہاں عوام کی فلاح و بہبود کے لئے سرگرم ہو گئے آپ
لمحہ بھر کے لئے چوہدری سرور کی زندگی کا تصور کیجیئے جو برطانیہ میں
آسائشوں بھری زندگی گزار رہے تھے یہ وہاں کے پارلیمنٹ کے ممبر بھی تھے دنیا
بھر کی آسایئشیں ان کے دروازے پر تھیں مگر یہ سب کچھ چھوڑ کر وطن واپس آئے
یہاں ایک بھاری ذمہ داری ان کے سپرد کر دی گئی اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے
اپنے طور پر پاکستانی عوام کے لئے فلاح وبہبود کے لئے صاف پانی کے پروجیکٹ
شروع کر دیئے اور اپنی ذات کو پاکستانی عوام کے لئے وقف کر دیا۔
شمس صاحب ہمارے بہت اچھے دوست ہیں تقریبا بیس سال سے سعودیہ میں قیام پزیر
ہیں ، پیشے کے لحاظ سے انجینیئر ہیں۔ اپنی فیملی کے ساتھ سعودیہ میں خوش و
خرم زندگی گزار رہے ہیں۔ ایک دن کہنے لگے کہ میں نے کچھ جمع پونجی بچا رکھی
ہے اور اس کو پاکستان میں کسی منافع بخش کاروبار میں لگانا چاہتا ہوں اس
سلسلہ میں مشورہ چاہئے کیونکہ پاکستان میں بیرون ملک رہنے والوں کا کاروبار
محفوظ نہیں ہے اگر کوئی دکان یا پلاٹ خرید لیں تو قبضہ ہو جاتا ہے ، کسی
کاروبار میں لگایئں تو وہ کاروبار یا تو بند ہو جاتا ہے یا پھر دھوکہ کے
ساتھ تمام سرمایہ غائب کر دیا جاتا ہے۔ ان کی بات سن کر میں کچھ پریشان ہو
گیا کیونکہ ان کی بات کڑوی ضرور تھی لیکن بات میں سچائی تھی۔
میں نے ان سے کچھ دنوں کا وقت مانگا کہ اس کا کوئی بہترین حل نکالتے ہیں،
چند دن بعد ایک دوست جو ایک بڑے سرکاری عہدے پر فائز ہیں ان سے بات کی کہ
کوئی ایسا کاروبار بتائیں جس میں بیرون ملک پاکستانی کا سرمایہ محفوظ ہو یا
کوئی ایسی رہائشی سکیم جہاں ان کے خریدے گئے پلاٹ پر قبضہ نہ ہو۔ میری بات
سن کر میرا دوست مسکرایا اور بولا کہ لگتا ہ ہے وزیر اعلیٰ شہباز شریف تک
تمہاری یہ پریشانی پہنچ گئی ہے کیونکہ انہوں نے ایک ایسا ادارہ بنانے کا
حکم دیا ہے کہ جو بیرون ملک رہنے والے پاکستانیوں کا مسائل کا ازالہ کرے گا
اس ادرے کے فرائض میں شامل حکومتی اداروں سے متعلق شکایات ، پنجاب میں
سرمایہ کاری کو محفوظ بنانا، قبضہ مافیا سے تحفظ اور بیرون ملک پاکستانیوں
کے لئے ضلعی کمیٹیوں کا قیام ہے۔
اور یہ ادارہ باقی ماندہ اداروں جیسا بالکل نہیں ہو گا بلکہ اس کو کرپشن سے
پاک رکھنے کے لئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔
اس کی یہ بات میرے لئے حوصلہ افزا تھی کیونکہ ہر سال زرمبادلہ کی صورت میں
کروڑں ڈالر پاکستان میں آتے ہیں اور یہ ملک کی معاشی ترقی کے لئے کافی
حوصلہ افزائی بات ہے۔ اور اس ادارے کے قیام کے بعد مزید زرمبادلہ پاکستان
میں آئے گا اور ترقی کی جانب ایک اور قدم ثابت ہو گا۔ مگر اس سلسلہ میں
ہمیں بھی چاہئے کہ اپنے دوستوں ، عزیزوں کو بتایا جائے کہ اب ان کا سرمایہ
پاکستان میں محفوظ ہو گا ان کی خریدی ہوئی جائیداد پر کوئی قابض نہیں ہو گا
اور پاکستان بالخصوص پنجاب ان کے لئے اتنا ہی محفوض ہو گا جتنا کے ان کے
لئے وہ ملک جہاں وہ قیام پزیر ہیں۔ تاکہ ملک ترقی کر سکے اور روشن پاکستان
کا خواب پورا ہو سکے۔ |