یہ ایک اچھی خبر ہے .احسن اقدام
ہے .مثبت علان اور تحریک ہے .مزل اور مقصد کا حصول اس میں شامل ہے ..اس سے
بھی مثبت اقدام یہ ہے .کہ مذاکرات نہیں کئے جایں گے ..کیونکہ پہلے مذاکرات
کا تجربہ ناکام ہو چکا ہے ..ویسے بھی پاکستان کی ٦٥ سال زندگی اور کرپٹ
حکمران اور بیوروکریسی سے مذاکرات .انکوائری .کمیٹیاں .وغیرہ وغیرہ کا کبھی
کوئی آج تک نتیجہ نکلا ہے ...یہ کمیٹیاں ہر کام پر مٹی ڈالنے کے لئے یا مٹی
میں دفن کرنے کے لئے ہوتی ہیں ..اس دھرنہ کا نتیجہ کچھ بھی ہو ..مگر کم از
کم کسی نے نظام کو تبدیل کرنے کی بات تو کی ہے ..اور جو نظام کو تبدیل کرنے
نکلے تھے ..وہ اقتدار کے مزے لیتے ہووے بھول چکے ہیں کہ انہوں نے بھی عوام
کو لولی پاپ دیا تھا .نوجوان کے خون کو گرم کیا تھا .شاہین بنانے کا وعدہ
کیا تھا اور پھر نوجوان اور درد دل رکھنے والوں کے جذبات کو کیش کیا..اور
بس ....لیڈر کوئی بھی ہو .ہم کو چہروں سے کیا لینا دینا .ہم تو مقصد .منزل
کو دیکھتے ہیں اور دیکھنا بھی چاہئے ..ہم ہر اس آواز کو ویلکم کرتے ہیں جو
ہم کو نظام کی تبدیلی کی طرف بلاتی ہے ..مگر افسوس تو اس بات کا ہے کہ جو
نظام کی تبدیلی کی بات کرتے ہیں.جب احتجاج کا وقت آتا ہے .تو دھاندلی کے
خلاف احتجاج کا علان کر دیا جاتا ہے .عمران خان صاحب اس سے کیا نتایج حاصل
کرنا چاہتے ہیں .اس سے تو صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ وہ علیحدہ دیڑھ انچ کی
مسجد کھڑی کر کے کسی اور قوت کے لئے کام کرنے جا رہے ہیں جو نظام کی تبدیلی
کے حق میں نہیں ..شاید تحریک انصاف عوام کو اتنا بیوقوف سمجھتی ہے یا
بیوقوف بنانا چاہتی ہے ...جب کہ عوام ان چالوں کو اچھی طرح سمجھتی ہے ..مگر
ہم بیوقوف سمجھ رہے تھے .کہ شاید عمران خان اور قادری صاحب ملکر نظام کی
تبدیلی کی جد و جہد کریں گے اور نتیجہ نکلے گا .مگر تحریک انصاف کی
کارکردگی دیکھتے ہووے لگتا ہے ..کھودا پھاڑ نکلا چوہا ..وہ بھی مرا ہوا ...واہ
جمہوریت کہ اپوزیشن اور حکومت میں کوئی فرق نہیں ہے .کتنا سکوں ہے اقتدار
کے ایوانوں میں ..اسی لئے پرویز رشید آجکل خان صاحب کے خلاف زہر بھی نہیں
اگلتے ...پاکستان کے تخت پر شیر اور بکری اکھٹے رہتے اور موج مستی کر رہے
ہیں ..شیر تو جنگل کا بادشاہ ہے وہ بچے دے یا انڈے ..کیونکہ وہ اربوں .کھربوں
کے قرضے لے بھی رہا ہے اور معاف بھی کروا رہا ہے اور بکری کو خاموش کرنے کے
لئے شیر بذات خود چارے گھاس وغیرہ کا انتظام بھی کرتا ہے ..محنت تو شیر کر
رہا ہے جو اپنے لئے گوشت اور بکری کے لئے چارہ اکھٹا کرتا ہے ..واہ کتنا
امن ہے اسلامآباد میں ..اور نظام .آئین و قانون میں کتنی ہم آہنگی پائی جا
رہی ہے ..نظام کو تبدیل کروانے والوں کی ڈیوٹی لگا دی گئی ہے کہ وہ قادری
صاحب کے نظام کی تبدیلی والوں کا راستہ روکیں ...ہر دفعہ پاکستان میں
انوکھا ڈرامہ دیکھنے میں آتا ہے .کبھی چور کو چوکیدار اور کبھی بکری کو شیر
کی رکھوالی کی ذمہ داری دے دی جاتی ہے .....واہ نظام کی تبدیلی کے آگے
دیوار بننے والو ..آخر کب ..ایک دن تو اس فرسودہ ..گھٹیا .بےغیرت.نظام کو
تبدیل ہونا ہے .اس کو چھری کے نیچے آنا ہو گا اور آے گا ..انشااللہ .... |