الطاف حسین کی وطن واپسی میں حکومتی تاویلیں

لندن میں طویل عرصہ سے مقیم متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے بارے میں عمومی رائے یہ تھی کہ اب وہ کبھی وطن واپس نہیں آئیں گے جبکہ الطاف حسین بار بار اس بات کا عندیہ دیتے رہے ہیں کہ وہ جان کولاحق خطرات اور کارکنوں کے اصرارکے باعث جلاوطنی کی زندگی گزاررہے ہیں اور جب کارکن چاہیں گے وہ وطن واپس آجائیں گے اور اس کا ثبوت انہوں نے وطن واپسی کے اعلان کے ذریعے دے دیا ہے مگر الطا ف حسین کی بار بار وطن واپسی کا مطالبہ کرنے والے لیگی رہنماؤں کے اقتدار میں ہونے کے باجود الطاف حسین کی وطن واپسی کو یقینی بنانے میں حکومتی عدم دلچسپی عوام کیلئے حیرت کا باعث ہے پہلے پاسپورٹ حکم کی جانب سے الطاف حسین کی پاسپورٹ کیلئے لندن میں موجود پاکستانی سفارتخانے میں حاضر ہونے کی شرط عائد کی گئی اور اب کہا جارہا ہے کہ الطاف حسین کی جانب سے اب تک پاسپورٹ کے حصول کیلئے درخواست موصول نہیں ہوئی ہے جبکہ اس حوالے سے الطاف حسین نے حیرانی و تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 4اپریل2014 کو نیکوپ کیلئے واجدشمس الحسن کی موجودگی میں نادرا کو درخواست دی۔ نادرا کے عملے نے میری تصویر بنائی، فنگر پرنٹ لیے، مطلوبہ فارم پر کیا، فیس وصول کی اور نادرا کے عملے نے جو دستاویزات مانگیں وہ انہیں فراہم کردی گئیں اور درخواست کی رسید بطور ثبوت میرے پاس ہے جس کا ٹوکن نمبر 2اور ٹریکنگ آئی ڈی503601007637 ہے جبکہ 7اپریل کو تسنیم اسلم نے بریفنگ میں کہا کہ الطاف حسین کی درخواست مل گئی ہے لیکن اب ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ اورڈی جی پاسپورٹ کادرخواست نہ ملنے کا بیان حیرت انگیزاور افسوسناک ہے جبکہ الطاف حسین کو اب تک پاسپورٹ اورشناختی کارڈجاری نہ کرنے پر ایم کیو ایم نے احتجاجا سینیٹ سے واک آؤٹ کیااورمتحدہ قومی موومنٹ کے رہنما اور سینیٹر طاہرمشہدی نے کہا ہے کہ الطاف حسین کا پاسپورٹ اورشناختی کارڈجاری نہ ہواتوایک سال کے لئے کراچی بندکرسکتے ہیں۔بلاشبہ الطاف حسین طویل عرصہ سے ملک سے باہر ہیں مگر اس بات سے کوئی انکار نہیں کرسکتا کہ وہ پاکستانی ہیں اور پاکستان واپسی ان کاآئینی و قانونی حق ہے جبکہ ان کی وطن واپسی کی راہ میں بلاجواز حیلے بہانوں کے ذریعے مشکلات کھڑی کرنے اور رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش نہ صرف غیر آئینی 'غیر قانونی اور غیر جمہوری عمل ہے بلکہ اس سے الطاف حسین کے پیروکاروں میں پائی جانے والی تشویش کی لہر اس بات کا عندیہ بھی دے رہی ہے جمہوری حکمرانوں نے آئین کی مکمل پاسداری کویقینی بناتے ہوئے ہر شہری کے حقوق کو تسلیم کرکے انہیں جائز حقوق دینے میں حیل و حجت سے کام لیا تو مسائل و بحرانوں کا شکار پاکستان کے مسائل میں مزید اضافہ ہوگا جبکہ الطاف حسین کی واپسی کا مطالبہ کرنے والوں کی جانب سے الطاف حسین کی واپسی کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنا اس بات کی علامت ہے کہ الطاف حسین کی واپسی سے اس جاگیرادارنہ اورفرسودہ نظام کو خطرہ ہے جس سے تعلق رکھنے والوں کی اکثریت پارلیمنٹ اور اقتدار کاحصہ ہیں جبکہ اس غیرآئینی عمل سے الطاف حسین کے پیروکاروں میں میں اضطراب پھیلنے اور کراچی کے حالات خراب ہونے کاخدشہ ہے اور موجودہ حالات میں کراچی میں کسی بھی قسم کی مہم جوئی نہ تو عوام کے حق میں مفید ثابت ہوسکتی ہے ' نہ ملک و قوم کے حق میں اور نہ ہی اس کے اثرات جمہوریت کے مستقبل پر سودمند منتج ہوں گے!

Imran Changezi
About the Author: Imran Changezi Read More Articles by Imran Changezi: 194 Articles with 147293 views The Visiograph Design Studio Provide the Service of Printing, Publishing, Advertising, Designing, Visualizing, Editing, Script Writing, Video Recordin.. View More