جیو نے جو قوالی نشرکی مجھے تو اس کی شاعری سے بھی اختلاف
ہے، تاہم علماء نے اس قوالی کی شرعی حیثیت کے بارے میں کوئی فتوی نہیں دیا
جس میں اللہ مصطفی اور انبیاء کی کھلم کھلا توہین کی گئی ہے۔ ایک مولوی
صاحب کا فتوی سنا کہ جیو دیکھنا حرام ہے-
جس کا جو دل چاہتا ہے وہ اٹھتا ہے اور اپنی مرضی کا اسلام لے کر آجاتا ہے،
شائستہ واحدی اور ان جیسے دیگر شتر بے مہار اینکرز کو قابو کرنا چاہیے اور
انہیں بتایا جانا چاہیے کہ جو ان کی اوقات اور فن ہے وہ اپنی حد میں رہ کر
وہی کریں تو اچھا ہے، پتا نہیں کہاں سے اٹھا کر لے آتے ہیں انہیں۔
جیو کی انتظامیہ کو کئی بار بتایا اور سمجھایا جا چکا ہے کہ وہ مذہبی ادب و
احترام اور حساسیت کا خاص خیال رکھے، یہ کوئی تماشا نہیں ہے، ٹی وی چینلز
کو خبریں سپورٹس تفریح تک ہی محدود رہنا چاہیے۔ مذہبی معاملات میں مداخلت
نہ ہی کریں تو بہتر ہے، پر اس شتر مرغ چینلز کو سمجھ نہیں آتی میرا یہ جملہ
جیو کے ساتھ سب چینلز کے لیے ہے جو اپنے ذاتی مفاد بزنس کے لیے اپنے ٹی وی
چینلز کی ریٹنگ بڑھانے کے لیے اوچھے ہتکنڈھے استعمال کر رہے ہیں، پیمرا کو
چاہیے کہ وہ تمام ٹی وی چینلز کو فوری طور پر بند کریں جو فحاشی بے حیائی
پھیلا رہے ہیں اور انکو نشر کریں جو مذہبی مواد نشر کرتے ہیں-
سب سے پہلے اس قوالی کو سما ٹی وی نے نشر کی پھر اے آر وائی کی اینکرز نے
اپنے شو میں اس قوالی کو نشر کیا لیکن اس وقت کوئی نہیں بولا اور اب جیو نے
یہ گستاخی کی تو عوام سڑکوں پر آگئی یہ بات سمجھ سے بالا تر ہے، اس کی دو
وجوہات ہوسکتی ہیں شاہد کہ ان چینلوں کو عوام کم دیکھتی ہیں اور جیو کو
زیادہ دیکھا جاتا ہے۔ اور جیسے زیادہ دیکھا جاتا ہے اس پر ذمہ داری بھی
زیادہ عائد ہوتی ہے، تاہم الزام لگانے والوں کو زرا اپنی بغل میں بھی جھانک
لینا چاہیے۔ مبشر لقمان اتنا کیوں اچھل رہا ہے اور مبشر لقمان کو کس نے
اختیار دیا ہے کہ وہ لوگوں میں کفر اور اسلام کے فتوے بانٹتا پھریں۔ انہیں
واعظ بننے سے قبل اپنی متنازعہ ویڈیو کا جواب دینا چاہیے، میں جیو کی طرف
داری نہیں کررہا نہ ہی میرا جیو سے کوئی تعلق ہے، جیو نے آئی ایس آئی کے
خلاف زہر اگلا غیر ملکی ایجنڈے کے تحت آئی ایس آئی کو بدنام کیا اور اب اہل
بیت کی شان میں گستاخی کردی، جیو کے ساتھ سما اور اے آر وائی کو بھی بند
کرنا چاہیے یہ چینلز دودھ کے دھلے نہیں ہے جیو سے پہلے سما اور اے آر وائی
نے بھی اہل بیت کی شان میں گستاخی کی ہیں-
اے آر وائی کے نیوز اینکرز کو دیکھ لیں وہ نیوز پڑھنے کے دوران کیسے کیسے
لباس زیب تن کرتی ہیں فیشن پرستی میں کوئی میڈیائی چینلز پیچھے نہیں ہیں،
میں تمام علماء کی انصاف پسندی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، انہوں نے
بتادیا ہے کہ وہ کس کے اشاروں پر کام کرتے ہیں اور اہل پاکستان کو بھی
معلوم ہوجانا چاہیے کہ علماء کے اتحاد میں بڑی برکت ہے، لیکن یہ اتحاد کس
وقت وجود میں آتا ہے، اس ملک میں انبیا صحابہ ازواج مطہرات اور آل نبی سے
متعلق انتہائی غلط اور نازیبا زبان جن کے لکھنے والے ماشا اللہ علماء ہیں،
پر علماء کو یہ نظر نہیں آئے گا،کیونکہ وہ انکے اکابرین نے لکھی ہے اور ان
کی نمائش کے لیے مدرسوں میں قائم لائبریوں کی زینت ہے، ماشا اللہ،
مٹ جائے گی مخلوق تو انصاف کرو گے
خدا ہو تو پھر حشر اٹھا کیوں نہیں دیتے،
ہمیں اختلاف قوالی پر نہیں ہے قوالی مقدس کلام ہے اور یہ مقدس ہستیوں کے
لیے ہیں مگر وینا ملک فحاشا عورت کی شادی میں یہ مقدس کلام کو بطور گانے کے
طور پر چلانے پر ہے، خدا کا خوف کرو اے انسانوں، توہین گستاخی پر حکومت جیو
کے خلاف ٹس سے مس نہیں ہوئی، سجھ سے بالا تر ہے، نواز شریف کو میڈیا کے
معاملے پر اپنی خاموشی کو توڑ دینا چاہیے ورنہ عوام اس سٹیج پر پہنچ چکی
ہیں اب وہ اچھے کو اچھا اور برے کو برا سمجھنے لگی ہیں، جیو کا اصلی چہرا
بے نقاب ہوچکا ہے جیو کی اصلیت سب پر عیاں ہوچکی ہیں، اب میڈیا پر جو گند
پڑگیا ہے اس کی صفائی ہونی چاہیے، صحافت جیسے مقدس پیشے میں جو کالی بھیڑیں
ہیں وہ ہمیں نظر آنا شروع ہوگئ ہے، حامد میر مبشر لقمان افتخار احمد جیسے
ہم پیار سے افتخار فتنہ کہتے ہیں ان جیسے بھیڑیوں کو فوری طور پر نکلا جائے
کیونکہ انہوں نے ہی گند ڈالی ہے انہوں نے ہی صحافت جیسے مقدس پیشے کو بدنام
کیا انہوں نے ہی صحافتی اصولوں کی دھجیاں اڑائی-
انکی کوشش ہے کہ جیسے انہوں نے پولیس کو دبا رکھا ہے ویسے ہی فوج کو دبالیں
گے، ایک مشکوک مینڈٹ کی بنیاد پر یہ سمجھتے ہیں ہم اداروں کو لتاڑ دیں گے۔
پارٹیاں جاگیریں بن گئی ہیں، میاں صاحب کے ساتھ جو رفقاء ہیں وہ پہلے نہیں
ہوا کرتے تھے، حکومت والے جیو کو سپورٹ کررہے ہیں یہی وجہ ہے کہ آج تک
پیمرا نے جیو نیوز کو بند نہیں کیا حالانکہ آئی ایس آئی کو بد نام کرنے کے
بعد جیو بندش کے قریب ہونے کے باوجود پیمرا نے جیو کو بند نہیں کیا، جیو
غلطی پر علطی کیے جارہا ہے چوہدری نثار نے چپ کا روزہ رکھا ہوا ہے، پرویز
رشید بھی جیو کی اہل بیت کی شان پر گستاخی پرکچھ نہ بولا جبکہ آئی ایس آئی
کے معاملے پر یہ جیو کی حمایت کرچکا ہے، پرویز رشید کی خاموشی منافقت پر
مبنی ہے، جیو ملک میں انار کی پھیلانے سے گریز کریں، سمجھ میں نہیں آتا کہ
میڈیا جیو عوام کو شعور دیے رہا ہے یہ عوام کو گمراہ کررہا ہے- |