آپ جہاد کی بات کرتے ہو یہ اس کو فساد کہتا
ہے
آپ سیکولرز کے خلاف دلائل باندھ رہے ہوتے ہو یہ اس بات پر اصرار کرتا ہے کہ
سب کو ان کے حال پر چھوڑ دو
آپ امام ابن تیمیہ ، ابن کیثر کی تفسیر بیان کرتے ہو یہ غامدی ، دہلوی کا
مفہوم بیان کرتا ہے
آپ سلف کی بات کرتے ہو یہ انگلش مفکرین کو مقابلے پر لاتا ہے
آپ اسلام کی بات کرتے ہو ، یہ عیسایئت کی مثالیں درج کرتا ہے
آپ حدیث درج کرتے ہو یہ اس کا مفہوم بدل دیتا ہے
آپ شام کی بات کرتے ہو یہ پاکستان کی بات کرنا شروع ہوجاتا ہے
آپ پاکستان کی بات کرتے ہو یہ افغانستان پر چلا جاتا ہے
آپ کہتے ہو کہ امت کھڑی ہورہی ہے یہ سمجھتا ہے کہ استمعال ہورہی ہے
آپ مسلمانوں کے قتل ہونے کا رونا روتے ہو یہ خالص دودھ نہ ملنے کا شکوہ لے
کر بیٹھ جاتا ہے
آپ امت کے اتفاق کی بات کرتے ہو یہ نماز کا اختلاف بیان کرنے لگ جاتا ہے
آپ مسلمان کی بات کرتے ہو ۔ یہ حنفی ،حنبلی ، شافعی ، مالکی کا فرق نکال
لاتا ہے
آپ قرآن و احادیث سے جہاد و قتال کی بات کرتے ہو اس کو صرف صلح حدیبیہ نظر
آتی ہے
آپ منکر حدیث سے الجھتے ہو ، یہ ان کی حمایت کرتا ہے
آپ روافض کو تنقید کا نشانہ بناتے ہو یہ امت کے ترانے پڑھنے لگتا ہے
آپ نواقض بیان کرتے ہو یہ ایمان مجمل نکال لاتا ہے !
آپ شریعت تجویز کرتے ہو ، یہ جمہوریت کے راگ الاپتا ہے
آپ خلافت علی منہاج النبوۃ کی بات کرتے ہو ، یہ اصحاب کی لڑائیاں گنوانے
لگتا ہے
آپ خلیفہ کی بات کرتے ہو یہ اسے بادشاہ ثابت کرتا ہے
آپ کفار کو کسی برے لقب سے یاد کرتے ہو یہ قرآن کی آیت نکال لاتا ہے کہ ان
کے خداوں کو برا نہ کہو
،خود یہ مولوی کو فسادی کہتا ہے
آپ کو اقبال کے اچھے شعر یاد ہیں اس کو ایک ہی یاد ہے دین ملا فساد فی سبیل
اللہ !
آپ جہادیوں کو مجاہدین کہتے ہو یہ امریکہ کا ایجنٹ سمجھتا ہے
یہ کون ہے ؟ یہی تو منافق ہے |