ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے بدھ کو اپنی جاری کردہ ایک
رپورٹ میں جنوبی ایشیا کو دنیا کا سب سے بے ایمان خطہ قرار دیا ہے اور
رپورٹ کے مطابق پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، نیپال، مالدیپ، اور سری لنکا
میں انسداد بدعنوانی کی کاوشیں شدید مسائل کا شکار ہیں۔
ان چھ ممالک میں کرپشن کی روک تھام کے لیے عوامی ادارے تو بنادیے گئے ہیں
لیکن بجٹ اور ملازمین کی تعیناتی کے معاملے میں ہونے والی سیاسی مداخلت کی
وجہ سے یہ ادارے صحیح طور پر کام نہیں کرپاتے۔
|
|
رپورٹ میں ان چھ ملکوں کی حکومتوں پر اینٹی کرپشن ایجنسی اور عدلیہ کو
مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ حکومتیں تبادلوں٬
تعیناتیوں اور ادارے کے سربراہان کی تبدیلی کے عمل کو آزادنہ اور شفاف
انداز میں یقینی بنائیں۔
رپورٹ کے مطابق یہ ادارے سیاسی مداخلت اور دباؤ کے باعث منصفانہ طریقہ سے
تحقیقات نہیں کر سکتے اور جنوبی ایشیا کے ملکوں میں یہ ادارے اس لیے بالکل
بے ضرر ہیں کہ انھیں تحقیقات شروع کرنے سے قبل حکومت کی اجازت ضرورت ہوتی
ہے۔
|
|
پاکستان میں معلومات تک رسائی کا قانون زیرِ غور ہے جبکہ سری لنکا میں ایسے
کسی قانون کا سرے سے وجود ہی نہیں۔ بھارت معلومات تک رسائی کے اپنے قانون
میں چند ترمیم کے ذریعے اس کے اثر کو کم کرنا چاہ رہا ہے کیونکہ یہ دنیا
بھر میں سب سے زیادہ سخت قانون ہے۔
|