میڈیا میں لوگ سب برے تو نہیں

جیو نیوز چینل بند کر دیا گیا وجہ بندش ایک پروگرام بنا جس کو دوسرے نیوز چینل نے بار بار دکھایا لیکن اس پر کسی نے لعن تعن نہ کی ۔جب ایک اتنی توہین آمیز کلپ تھی تو اس کو جیو مخالف چینل نے بار بار دکھا کر نیکی کمائی یا وہ بھی گناہ میں برابر کا شریک ہوگیا۔ٹی وی کے زیادہ تر چینل بے حیائی اور بے شرمی کے پروگرام دکھا رہے ہوتے ہیں اور جو چند چینل دینی پروگرام لگاتے ہیں ان کو وہی لوگ دیکھتے ہیں جو دین سے شغف رکھتے ہیں۔برے سے برے چینل میں اچھے لوگ بھی ہوتے ہیں جو اچھی باتیں پھیلاتے ہیں۔اچھے چینلوں میں برے لوگ بھی موجود ہوتے ہیں مگر ان کا بس نہیں چلتا ورنہ وہ ان چینلوں میں بھی برائی پھیلانے کا کام شروع کردیں۔اسی لئے کسی پورے چینل کو بند کر دینا انصاف کا تقاضہ نہیں۔جن لوگوں نے یہ پروگرام پیش کئے ان کے خلاف کاروائی ضرور کی جائے لیکن جنھوں نے اس چینل کو بدنام کرنے کے لئے وہی پروگرام بار بار اپنے چینل پر دکھائے ان کو بھی اس کی سزا ملنی چاہئے۔تم زبان سے کہتے رہتے اس سین کو تم نے بار بار دکھا کر خود کو بھی اس جرم میں شامل نہیں کر لیا؟Geo کو مکمل بند کر دینا کیا یہ انصاف ہے۔کیا دوسرے سارے چینل نیک اور پارسا ہیں۔ہر چینل میں دین دشمن لوگ موجود ہیں وہ میڈیا کے ذریعہ سوائے ننگاپنpromote کرنے کے اور کوئی کام نہیں کرتے۔اس لئے ہر ٹی وی چینل سے اس ذہنیت کے لوگوں کو لگام دی جائے جو اسلام کے دشمن ہیں۔اتنے بڑے چینل کو مکمل بند کر دینا کوئی عقلمندی کی بات نہیں ہے۔گیو ٹی وی میں کئی اچھے ذہن کے لوگ بھی ہیں ان کو اگر ترقی دے کر اعلیٰ عہدوں پر فائز کیا جائے تو یہی لوگ اس چینل کو چار چاند لگا سکتے ہیں۔اس چینل کے مالک کو اور ان لوگوں کو جو اس توہین آمیز پروگرام کو دکھانے کے ذمہ دار ہیں ان کو عدالت میں پیش کر کے سزا دی جاسکتی ہے۔لیکن چینل اگر بند کرنا ہے تو تمام ان چینلوں کو بند کیا جائے جو ہماری ماؤں،بہنوں اور بیٹیوں کو اشتہارات میں نیم برہنہ پیش کرتے ہیں۔گمراہی اتنی عام ہو چکی ہے کہ بڑی بڑی برائیاں بھی معمولی دکھائی دیتی ہیں۔اس لئے جیو کو بند کرنے کی بجائے متعلقہ افراد کو جیل بھیجا جائے اور جیو کے ہزاروں ملازمین کو اس کی سزا نہ دی جائے۔
Zahid Raza Khan
About the Author: Zahid Raza Khan Read More Articles by Zahid Raza Khan: 27 Articles with 31718 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.