مدت سے اپنا کارواں گردش کی زد میں ہے

مدت سے اپنا کارواں گردش کی زد میں ہے اور ہم اس گردش سے چاہنے کے باوجود بھی نکل نہیں پا رہے اس کی کیا وجہ ہے جبکہ یہ رب کا وعدہ ہے کہ چاہنے والوں کو وہی کچھ ملتا ہے جو وہ چاپتے ہیں کیا ہم اس گردش سے نکلنا نہیں چاہتے ہیں جو ہماری قوم ہمارا ملک اس گردش کے بھنور سے باہر نہیں نکل پا رہا بلکہ مسلسل دھنستا ہی چلا جا رہا ہے ایسا کیسے ہو سکتا ہے کہ کوئی ہلاکت و تباہی کی زد سے باہر نہ نکلنا چاہتا ہو کون ہے جسے زندگی میں امن و سلامتی سکون و آرام خوشی و خوشحالی کی طلب نہ ہو اور یقیناً ہر انسان یہ چاہے گا ہر مسلمان یہ چاہے گا ہر پاکستانی یہ چاہے گا کہ ہمارے ملک میں امن و سلامتی کی فضا قائم ہو ہر چہرے پر مسکراہٹ کھیلتی نظر آئے

خوف و دہشت گردی کی کیفیت جو آج ہماری قوم پر ہمارے ملک پر طاری ہے اس کا خاتمہ ہو گزشتہ کئی سالوں سے دیگر اسلامی ممالک کی طرح ہمارا وطن پاکستان بھی اسی دہشت گردی اور تخریب کاری کا نشانہ بن رہا ہے احتیاطی تدابیر کے باوجود بھی دشمن اپنا وار کر جاتا ہے آئے دن ارض پاکستان کے کسی نہ کسی خطے سے ہلاکتوں کی خبریں ملتی رہتی ہیں اور ہم چند لمحے دم بخود گم صم رہتے ہیں دل خون کے آنسو بھی روتا ہے ناگہانی ہلاکتوں پر حیرت و استعجاب کے باعث زباں پر مہر سکوت بھی طاری ہوتی ہے اور کچھ لوگ ان دہشت گروں کے خلاف مغلظات اگلتے بھی دکھائے دیتے ہیں ان کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں دہشت گردوں کے خلاف نعرے بازی کر کے اپنی بھڑاس نکال کر گویا دہشت گردی کے خلاف اپنا حق ادا کر دیتے ہیں اپنا فرض پورا کر دیتے ہیں کہ بس یہی کچھ کر گزرنا ہمارے بس میں ہے سو کر لیا

اگر یہی تدبیر ہمیں گردش کے اس بھنور سے نکالنے کے لئے کافی ہوتی تو کیا ہم اب تک اس گردش کی زد سے باہر نہ آ چکے ہوتے محض اس نوعیت کا طرز عمل اختیار کر گزرنا ہی اس مسئلے کا حل نہیں بلکہ اس کے لئے ہمیں یعنی تمام مسلمانوں کو خود کو عملی طور پر اس دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہوگا ہمیں مل کر دشمنوں اور مخالفوں کے مقابلے میں ڈٹ جانا ہو گا

یہ جو دہشت گردی کی صورت میں ناگہانی اموات ہوتی ہیں کتنی ہی بےگناہ جانیں ضائع ہو جاتی ہیں یہ ناگہانی نہیں بلکہ باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت ہوتی ہیں انسانیت کے یہ دشمن جنہیں نہ انسانوں سے محبت ہے نہ انسانیت کی پرواہ یہ سفاک درندہ صفت شیطان اپنے انجام سے بےخبر خلق خدا کو ذہنی و جسمانی اذیت سے دوچار کرنے والے آج جتنی بھی من مانی کر لیں بالأخر انہیں اپنے انجام کو پہنچنا ہے کہ ظلم کی بھی ایک حد ہوتی ہے اور انہیں اپنے ایک ایک ظلم کا حساب دینا ہوگا اپنے انجام کو پہنچنا ہوگا اور ان کا انجام ایسا عبرت انگیز ہونا ہے کہ یہ اپنی دہشت سمیت ملیا میٹ ہو جائیں گے

یہ اسلام دشمن، مسلمان دشمن، اور پاکستان دشمن قوتیں خبردار رہیں کہ قوم بیدار ہو رہی ہے جاگ رہی ہے اور یاد رکھیں کہ مسلمان قوم جب بیدار ہوتی ہے تو پھر امت مسلمہ کے پرشکوہ قافلے کے جاہ و جلال کے آگے کوئی قوت دم نہیں مار سکتی اب وقت آگیا ہے کہ تمام مسلمان متحد ہو کر مخالفین اسلام کی ہر چال، ہر سازش اور ہر مخالفت کے سامنے ڈٹ جائیں اور ان کے مقابل ایسی سیسہ پلائی دیوار بن جائیں کہ جس کو زیر کرنا دشمن اسلام کے لئے مشکل ہی نہیں ناممکن ہو جائے

یاد رکھیں ہمارا قافلہ اسی وقت اس گردش کے بھنور کی زد سے باہر آ سکتا ہے جب ہم اللہ کے حکم اور اس کی مرضی کے مطابق اپنے اعمال درست نہیں کر لیتے کہ تعلیمات اسلام کے مطابق اپنی زندگی کے ہر معاملے کو سلجھانے میں ہی ہماری عافیت اور اللہ کی نصرت و رضا شامل ہوتی ہے اللہ رب العزت اپنے بندوں کی چاہتیں پوری کرنے میں اپنے بندے کی نصرت اسی صورت فرماتا ہے جب اسکا بندہ اپنے زندگی کے تمام معاملات رب کی منشا کے مطابق اس کے سپرد کرتا ہے اپنے ایمان اور اپنی قوت بازو پر بھروسہ کرتا ہے اپنی قوم پر چھائی تاریکی کے بادلوں کو قرآن کریم کی تعلیمات کی روشنی سے معمور کرتا ہے تب ہی اس کی زندگی کی تاریک شب کا سینہ چیرتی روشن سحر طلوع ہوتی ہے

اللہ تعالیٰ ہماری قوم کی سوئی قوتیں بیدار کرے ہمیں اپنی زندگی کے تمام معاملات قرآن و سنت کی روشنی میں سنوارنے کی توفیق عطا فرمائے امت مسلمہ کے اتحاد اور افرادی قوت میں اضافہ فرمائے اور مسلمانوں کے دل کو قرون اولٰی کے مسلمانوں جیسی قوت ایمانی سے معمور فرمائے مسلمانوں میں وہ خودی بیدار ہو کہ وہ اللہ جل شانہ کے سوا نہ کسی قوت کے آگے جھکیں نہ مرعوب ہوں تمام مسلمانوں کو متحد ہو کر امت مسلمہ کے قافلے کو ہر قسم کی گردش کی زد سے نجات دلانے کی تدبیر و توفیق عطا فرمائے ﴿آمین﴾
uzma ahmad
About the Author: uzma ahmad Read More Articles by uzma ahmad: 265 Articles with 488622 views Pakistani Muslim
.. View More