لاہور میں اکثر بریانی ہاؤسز کی بریانی کی بات کی جائے
تو وہ بہت سپائسی ہوتی اور اس کو کھا پانا تھوڑا مشکل ہی ہوتا ہے آپ کھاتے
جاتے ہیں سوں سوں کرتے جاتے ہیں اور پانی کے گلاس پر گلاس چڑھائے جاتے ہیں
اور اس کو نگلنے کی کوشش کرتے ہیں اکثر جگہوں پر اس کے ساتھ آپ کو ایک آفر
دی جاتی ہے کہ ساتھ میں تھوڑا سا زردہ بھی مہیا کیا جاتا ہے اور آپ میٹھے
چاولوں کے ساتھ ساتھ مرچ والی بریانی بھی کھاتے جاتے ہیں۔ بیچنے والے کی
کمائیاں اور آپ کے لئے بھی سہولت ہو جاتی ہے ۔
بہت کچھ کھا کر نیند کا آنا اور پھر گہری نیند سو جانا وہ بھی خاص طور پر
ان گرمیوں کی دوپہروں میں ایک بہت عام سی بات ہے اور ہر ایک کے ساتھ ایسا
ہو جنا بھی کوئی خاص بات نہیں ہے اور جہاں کام کی تھکاوٹ ہے اور زندگی میں
اتنا کچھ تھکانے والا اور کھپانے والا ہے اسی کے ساتھ ساتھ نیند ایک ایسی
چیز ہے جو کہ آپ کو ہر غم سے بیگانہ کر دیتی ہے اور اگر زندگی کا لائف
سٹائل تھکا دینے والا ہے تو نیند کا آنا اور بھی آسان اور زبردست ہے۔
جہاں سپائسی کے ساتھ میٹھے کی بات آتی ہے تو ایک کی موجودگی دوسرے کو معنی
دیتی ہے جو نیند نہ آنے کی شکایت کرتے ہیں اکثر وہ کچھ کرتے نہیں ذیادہ تر
دوسروں سے کرواتے ہی ہیں۔ جہاں اندھیرا ہے اس کے ساتھ اجالا ہی بتاتا ہے کہ
یہ دو الگ چیزیں ہیں جہاں گورا ہو وہاں کالے کی موجودگی ان دونوں میں فرق
کرنے پر مجبور کرتی ہے کبھی خوشی کبھی غم کبھی بجلی کبھی لوڈ شیڈنگ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ایک
کے ساتھ دوسرے کے موجود ہونے نے ہی زندگی کو دلچسپ و عجیب اور سنگین و
رنگین ہی بنا رکھا ہے۔
کوئی بھی امیر ہو یا غریب زندگی میں سے مکمل طور پر غم کا پہلو نکال کر
کُلی طور پر خوشی کو شامل نہیں کر سکتا کیونکہ یہ فطرت کا طریقہ ہے کہ اس
نے دونوں پہلوؤں کو ساتھ لے کر چلنا ہوتا ہے کبھی بھی کسی سے وعدہ کر کے
نہیں بھیجا گیا کہ اس کو سب کچھ میٹھا ہی ملے گا اور کبھی کچھ ترش نہیں
چکھنا پڑَے گا یہ در حقیقیت زندگی میں موجود مٹھاس اور کھٹاس ہی ہے جس کو
ہم نے اپنے ٹیسٹ اور حالات کے مطابق چکھ چکھ کر اپنی زندگی کو بہتری اور
خوشی کی جانب لے جانا ہوتا ہے تناسب دونوں کا چاہے جو بھی ہو مگر کبھی کم
اور کبھی ذیادہ موجود دونوں رہیں گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
|