مذاکرات کے بعد آپر یشن

مسلم لیگ نواز کی حکومت کو ایک سال ہو گیا ہے‘ اس ایک سال کے عر صے میں حکومت کو بہت سے نشیب وفراز سے گزرناپڑ ا ہے اور مو جود حالات و واقعات بتا رہے ہیں کہ عشق کے امتحان اور بھی ہے ‘بعض امتحانات تو حکومت کے خود پیدا کر دہ ہے یعنی فوج کے ساتھ تعلق تو خراب تھے ہی لیکن جیو ٹی وی پر آئی ایس آئی سر براہ کی بے تو قیری نے بھی حکومت کو خود سائٹ لائن کر دیا ‘ جہاں پر موقع تھا کہ حکومت فوج کے ساتھ تعلقات کو بہتر کر یں‘اس موقعے سے فائدہ اٹھانے کے بجائے حکومت اور فوج کے در میان تعلقات میں مزید تناؤ پیدا ہوا اور آج حکومت کئی قسم کے مشکلات کاسامنا کر رہی ہے ‘حکومت کے مسائل میں مز ید اضافہ نجی چینل کو سپورٹ کر نے سے ہورہا ہے ‘حکومت اور فوج کے خراب تعلقات کی وجہ سے طالبان سے مذاکرات بھی ناکام ہوئے بقول حکومتی کمیٹی کے رکن میجر عامر کے کہ طالبان مذاکرات میں سنجیدہ تھے لیکن اس سے فائد ہ نہیں اٹھا یا گیا۔اب جہاں پر حکومت کو عسکری اور سیاسی جماعتوں کا دباؤ کا سامنا ہے وہاں پر ایک سال گزرنے کے باوجودعوام کے مسائل حل ہو نے کے بجائے اس میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے‘ ایک طرف مہنگائی کی وجہ سے لو گوں کی قوت خرید ختم ہو رہی ہے ،غر یب عوام کے لیے سبز ی خر یدنا بھی دشوار ہو چکاہے تودوسری جانب حکومتی پالیسی کی وجہ سے یو ٹیلٹی بلزمیں بھی ہر مہینے اضافہ ہو رہا ہے ‘بجلی کی قیمت ایک سال میں 50فیصد سے زیادہ بڑھادی گئی ہے اسی طر ح پٹر ولیم مصنوعات سمیت گیس اور بجلی کی قیمتیں مز ید بڑ ھنے کا پر وگرام بنایا جا رہا ہے جبکہ بجٹ جوچھ جون کو پیش ہونا ہے وہاں بھی عوامی تو قعات کے بر عکس فیصلے ہونے جارہے ہیں‘ عوام نئے ٹیکسوں کے لیے بھی تیار رہیں‘ بجٹ 2014-15 میں تقر یباً 240ارب روپے کے نئے ٹیکس لگائے جائیں گے جس سے مہنگائی کا نیا طوفان آنے والا ہے۔ ان حالات میں عوام بھی مو جود حکومت سے ایک سال کے مختصر عر صے میں مایوس د کھائی دے رہی ہے جبکہ اپوزیشن جماعتیں بھی احتجاج کر نے کی صف بند یاں کر رہی ہے ۔ حکومت کوا ن مشکل حالات سے نکلنے کا واحد راستہ گڈ گورنس اور فوج کے ساتھ تناؤ کوکم کر نا ہے ۔ طا لبان کے در میا ن حالیہ گروپ بندی سے فائدہ اٹھا یا جا سکتا ہے جہا ں پر مولانا ولی الر حمان کے سابق نائب خالد محسود عرف سجنا نے 2007میں بننے والی تحر یک طالبان سے علیحدگی کا اعلان کر دیا ہے وہاں پر سجنا گروپ کے تر جمان اعظم طارق نے یہ بھی کہہ دیا ہے کہ طالبان بھتہ خوری ، ڈاکہ زنی ، اغوا برائے تعاوان، عوامی مقامات پر بم ھماکے کر نا ، علما کی شہادت اور مدارس سے بھاری رقوم کا تقاضہ اور مختلف ناموں سے ذمہ داری قبول کر نے نے طالبان کوتقسیم کر دیا ہے ۔تر جمان کے مطابق ہماری کو ششوں کے باوجود ہم کامیاب نہ ہوسکیں ہے کہ طا لبان کو غیر ملکی فنڈز لینے سے روکے اور صرف اپنے ایجنڈے پر عمل پیرا ہوجبکہ تحر یک طالبان پاکستان کی وجہ سے امارات اسلامی افغانستان کے خلاف پرو پیگنڈے نے افغان طالبان کو نقصان پہنچایا ہے ۔ شنید یہ بھی ہے کہ طالبان کے درمیان مز ید بھی گروپ بندی ہو گی ‘ جس کا فائد ہ حکومت کو ہو سکتا ہے ‘ اب بھی اگرحکومت اور فوج طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے ایک پیچ پر آجائے تو معاملات بہت حد تک ٹھیک ہو سکتے ہیں ۔ وز یر ستان سے یہ بھی اطلاعات ہے کہ حافظ گل بہادر گروپ نے حکومت سے امن معاہد ختم کر نے کا اعلان کر دیا ہے جو نیک شگون نہیں‘ کہا یہ جارہا ہے کہ حکومت اور سکیورٹی اداروں نے طالبان کے خلاف آپر یشن کر نے کا فیصلہ کر لیا ہے اس لیے طالبان گر وپوں میں تقسیم بھی ہو رہی ہے اور حکومت کے خلاف اعلان جنگ کا آغاز بھی ہو رہا ہے ۔ طالبان کے ان دھڑ بند یوں کو بعض مبصرین اچھا نہیں سمجھ رہے ہیں کہ حکومت کو ان چھوٹے چھوٹے گروپوں سے مذاکرات کر نا مشکل ہو جائے گا اور پہلے بھی اس طرح کے بہت سے گروپ موجود تھے جو حکومت کے خلاف کاررو ئیاں کر تے تھے جو بعدازاں تحر یک طالبان پا کستان میں شامل ہو گئے تھے ‘ اب بھی ان کے جدا ہو نے سے کو ئی خا ص فرق نہیں پڑ ے گا ۔ اب یہ حکومت اور فوج پر منحصر ہے کہ وہ ان گروپوں کے ساتھ علیحدہ علیحدہ مذاکرات کر تی ہے یا ان کے خلاف بڑے آپر یشن کی طرف جائے گی ‘ اطلا عات کے مطابق طالبان حملوں کے مقابلے میں فوج چھوٹے چھوٹے آپر یشن کر رہی ہے بعض ماہر ین کا خیال ہے کہ فوج کوئی بڑا آپر یشن نہیں کر یں گی بلکہ افغانستان سے امر یکی انخلا تک یہ مسئلہ مذاکرات ، آپر یشن اور ایک دوسرے پر حملوں کا سلسلہ اسی طرح جاری رہے گا ‘ یہ بھی یاد رہے کہ اب تک 2سوبڑے جبکہ 6ہزار چھوٹے آپر یشن سکیو رٹی فورسز کر چکی ہے۔ میڈ یا خبر وں کے مطابق یورپی اور مغربی ممالک کو پا کستان کے طالبان کے ساتھ مذاکرات پر شدید تحفظات ہیں‘ ایک خبر کے مطابق مغربی ممالک کے سفارت کار چاہتے ہیں کہ حکومت پا کستان کو مذاکرات کے بجائے آپر یشن کر نا چا ہیے ۔ان حالات میں حکومت کے لیے مذاکرات کر نا انتہائی مشکل ہے ‘ اس لئے اب حکومتوں حلقوں کی جانب سے آف دی ریکارڈ یہ کہا جا رہا ہے کہ طالبان سے مذاکرات کا سلسلہ ختم ہو چکا ہے لیکن آپر یشن کا فیصلہ بھی تا حال نہیں ہوا ہے ۔
Haq Nawaz Jillani
About the Author: Haq Nawaz Jillani Read More Articles by Haq Nawaz Jillani: 268 Articles with 226372 views I am a Journalist, writer, broadcaster,alsoWrite a book.
Kia Pakistan dot Jia ka . Great game k pase parda haqeaq. Available all major book shop.
.. View More