اچھے دن آنے والے ہیں……تاریک
اندھیرے چھٹنے والے ہیں……حکومت کی کوششیں رنگ لانے والی ہیں……ہر پاسے اجلوں
کی روشیاں پھیلنے والی ہیں……بس چند مہینوں کی تو بات ہے……نندی پور پاور
پراجیکٹ نیریکارڈ قلیل مدت میں کام کا آغاز کرکے ثابت کردکھایا ہے کہ حکومت
اپنے وعدوں اور دعووں میں سچی ہے ،کھری ہے……باقی زیر تعمیر پلانٹس کو بھی
وقت سے قبل تکمیل تک پہنچانے کے لیے حکومت کے ارادے جوان ہیں……امید ہے کہ
وزیر اعظم اور وزیر اعلی پنجاب ملک کی قسمت مین لکھے گے تاریک سایوں کو مر
بھگانے میں بھی سرخرو ہوں گے……موجودہ حکومت بجلی کے بحران سے قوم کو نجات
دلانے کے حوالے سے اس بات کی مستحق ہے…… کہ اسکی تحسین کی جائے ،اسکی
کوششوں کو سراہا جائے……
وزیر اعظم کا وعدہ ہے کہ بجلی بحران کا خاتمہ مشن ہے،ساہیوال میں کول
پراجیکٹ اور نندی پور پاور پراجیکٹ کے افتتاحی تقاریب کے موقعہ پر دونوں
بھائیوں یعنی میاں نواز شریف اور شہباز شریف نے قوم کو ایکبار پھر یقین
دلایا ہے اور وعدہ کیا ہے کہ اندھیروں کے رخصت ہونے کا وقت آنے والا
ہے۔حکومت کے جذبے کو دیکھتے ہوئے میں کہہ سکتا ہوں کہ انشا اﷲ تعالی اب وہ
وقت دور نہیں جب حکومت عوام اور وطن عزیز کو مسائل کی دلدل سے نکالنے کے
لیے ’’ میٹرو بس‘‘ والے جوش و ولولے سے ہی کام کریں گی۔
بجا فرمایا ہے وزیر اعظم نواز شریف نے اور انکا اس موقعہ پر اپوزیشن کے
رہنماوں پر یہ واضع کردینا بہت ضروری تھا، کہ ’’ احتجاج کرنے والو ! خدارا
ملک کو چلنے دو، پاکستان دوبارہ تعمیر ہو رہا ہے اسکی راہ میں روڑے مت
اٹکاو‘‘ وزیر اعظم نواز شریف کا اشارہ چودہری شجاعت حسین اور علامہ طاہر
القادری کی جانب تھا جو لند ن اور کنیڈا موجود ہیں ۔اور حکومت کے خلاف کسی
ایک بڑے اتحاد کی تشکیل میں کوشاں ہیں۔
میرے خیال میں وزیر اعظم نواز شریف کو اپنے برخور دار بھائی شہباز شریف کی
طرح ان چھوٹی موٹی باتوں کی طرف آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھنا چاہیے۔بلکہ
اسی یکسر نظرانداز کر دیا کریں جیسے کچھ ہو ہی نہیں رہا۔اسکی وجہ یہ ہے کہ
اگر حکومت اتنی اتنی حقیر باتوں کو اتنی اہمیت دینا شروع کر دے گی کہ انہیں
نندی پور پراجیکٹ جیسے عظیم منصوبے کے افتتاحی تقریب میں انکا ذکر چھیڑدیا
جائے……اس طرح تو خود بخود اپوزیشن کو اہمیت ملتی رہے گی۔
محترم وزیر اعظم صاحب ! آپکو اپوزیشن کے مل بیٹھنے سے کسی قسم کی پریشانی
لاحق ہونے کی فکر نہیں ہونی چاہیے کیونکہ جب الیکشن ہوں گے تو قوم آپکی
کارکردگی سے ؓخوبی آشنا ہوگی اسلیے آپ نے تو الیکشن کارکردگی کی بنیاد پر
لڑنا ہے۔اپوزیشن کے پاس کونسی کارکردگی ہونا ہے…… ترقی کی راہوں میں روڑے
اٹکانا تو کوئی کارکردگی نہ ہوئی ناں…… اگر اپوزیشن ایسے ہی قوم کو چکر
دینے کے چکر میں رہی تو قوم انہیں چکرا کے رکھ دیگی۔ ماضی اس بات کا شاہد
ہے کہ کارکردگی کے بنا الیکشن میں اترنے والے بڑے بڑے شہ سوار اور شہ زور
منہ کے بل گرے ہیں۔
ہاں تو میں بات کر رہا تھا کہ اے میرے مسائل میں گرے وطن کے پریشان حال
باسیو…… اس غضب کی گرمی میں لوڈ شیڈنگ کا عذاب جھیلنے والے مجبور لوگو…… اے
میرے دیس کے ننگ پاوں اور ننگے بدن زندگی کی بہاریں گذارنے والے ہم وطنو……اے
میرے پیارے پاکستان کے برابر کے مقروض غریبو……اے رات کو بھوکے اپنے بچوں کو
جھوٹی تسلیاں دیکر سلانے والے سچے پاکستانیو ! اب تمہیں تمہارے خوابوؓ کی
تعبیر ملنے والی ہے…… پاکستان کے سارے شہروں اور دیہاتوں میں دودھ کی نہریں
بہنے والی ہیں……اب کسی باپ کو بھوک افلاس کے ہاتھوں بے بسی کی تصویر بننے
کی ضرورت نہیں رہے گی ……اور اپنے ننھے منے پھول جیسے بچوں کو ذبح کرکے خود
بھی موت کی نیند سونے کی نوبت نہیں آئے گی۔
اب کسی باپ کو جہیز نہ ہونے کے باعث اپنی بیٹیوں کو بابل کی دہلیز پر بال
سفید کرنے اور وہیں دم توڑنے جیسے واقعات اخبارات میں پڑھنے کو نہیں ملیں
گے…… اب کو ئی بچہ چائے کی دوکان پر کام نہیں کریگا اور کسی بچے کے ہاتھوں
میں کتابوں کے علاوہ محنت مزدوری کے آلات دیکھنے کو نہیں ملیں گے…… اب کوئی
پاکستانی مالک مکانوں کے رحم و کرم پر نہیں رہے گا کہ اب کے اب مالک مکان
اسکا سامان اٹھا کر گلی اور بازار میں پھینک دیگا۔
کیونکہ بس اب زیادہ سے زیادہ چار سال کی بات ہے حکومت کے سربراہ اور ہمارے
تمہارے سب کے ہر دل عزیز وزیر اعظم نواز شریف نے کہہ دیا ہے کہ ’’ اندھیرے
ڈوبنے والے ہیں ،روشنی کے اجالے ہر سو پھیلنے والے ہیں،اب کو بھوکا نہیں
رہے گا، کوئی بے گھر نہیں رہے گا…… بس چار سال تک انکا ساتھ دو…… انکے خلاف
اٹھنے والی تمام آوازوں کو اس کان سے سنو اور دوسرے کان سے نکال دو…… بس
چار سال انتظار کرنا ہوگا…… اے میرے ہم وطنو ! چار سال کوئی لمبا عرصہ نہیں
ہے آنکھ میٹتے میٹتے چار سال بیت جاتے ہیں۔پنجاب میں تو پہلے ہی ساٹھ فیصد
سے زائد تبدیلی آ چکی ہے،کیونکہ یہاں وزیر اعظم کے بھائی وزیر اعلی شہباز
شریف گذشتہ پانچ سال سے برسر اقتدار چلے آ رہے ہیں…… میٹرو بس اسکا منہ
بولتا ثبوت ہے……اب میٹرو ٹرین چلے گی تو آدھے سے زائد مسائل اور حل ہو
جائیں گے…… آو مل کر نعرہ لگائیں ……نواز شریف زندہ باد…… شہباز شریف زندہ
باد……پاکستان پائندہ باد |