تحریک انصاف کی سوشل میڈیا غیرت بریگیڈ ۔۔۔

آپ نے تحریک انصاف یا عمرآن خان صاحب پر تنقید کیا کی تو ادھر سوشل میڈیا غیرت بریگیڈ فوراء حرکت میں آجاتی ہے، پھر آپ پر ملامت کے وہ تیر چلیں گے کہ الامان، کوئی سستی شہرت حاصل کرنے کا طعنہ دے گا تو کوئی بیرونی ایجنڈے کا، کوئی آپ کی حب الوطنی کو مشکوک بنا دے گا، کوئی کسی دوسری سیاسی پارٹی کا ایجنٹ یا مالشیہ کہہ دے گا۔ گذشتہ رات پاکستان کے ایک مشہور جرنلسٹ کے ٹویٹ کے جواب میں میں نے ایک ٹویٹ کیا کہ تحریک انصاف کی اندھوں میں کانہ راجہ والی بات ہے، رہی بات کارکردگی کی تو وہ ایک سال میں کوئی شاندار نہیں جس پر اترایا جاسکے اور نہ ہی عوام کی امیدوں پر پورا اتر سکے ہیں۔ یہ ٹویٹ کرنے کی دیر تھی کہ سوشل میڈیا غیرت بریگیڈ حرکت میں آئی اور تند و تیز جملوں کے تیر برسنے لگے کہ میں شہرت کے لئیے تحریک انصاف پر تنقید کرتا ہوں تاکہ انقلابی سورمے مجھے گالیاں دیں تو میں مشہور ہو جاؤں، بھلا گالیوں سے بھی کوئی مشہور ہوتا ہے ؟ اگر ہوتا ہے تو انقلابیوں کو چاہئیے کہ پی ٹی آئی کے دھرنا منشور کو دن رآت صلواتیں سنایا کریں تاکہ اسکی افادیت ہر خاص و عام میں مشہور ہوجائے اور دوسرا پرویز خٹک صاحب کو گالیاں دیا کریں تاکہ وہ بھی مشہور ہوجائیں کیونکہ انھیں مجھ سے زیادہ شہرت کی ضرورت ہے انھیں پنچاب پولیس نہیں پہچان سکی۔ مجھے آپکے ذریعے شہرت درکار نہیں کیونکہ میں احمق سجن پر دانا دشمن کو ترجیح دیتا ہوں، احمق میرے دوست ہو نہیں سکتے رہی بات دشمنی کی تو وہ بھی عقلمندوں سے کرتا ہوں، اور عقل و دانائی کے راستے پر آپ دھرنا دیے بیٹھے ہو۔ میں چاہتا ہوں کہ میرا دشمن بھی خاندانی ہو، کھائے شکست تو شرم سے پانی پانی ہو۔

اگر عمرآن خان صاحب کوئی مقدس ہستی تھے تو انقلابیوں کو چاہئیے تھا کہ انکو بنی گالا تک محدود رکھتے اور وہیں پر انکی آڑتی بھی اتارتے اور انکے واری صدقے جاتے انھیں ساست کی بے رحم وادی میں نہ آنے دیتے اور خان صاحب بھی ورلڈ کپ اور شوکت خانم جیسی خدمات کا ذکر کرتے زندگی گذار دیتے تو کوئی بھی ان پر تنقید کی جرات نہ کرتا۔ لیکن وہ اگر سیاست بھی کریں اور کوئی تنقید نہ کرے تو یہ ہو نہیں سکتا۔ جب آپ سیاست میں تشریف لائیں گے تو آپ پر تنقید بھی ہوگی انقلابی غیرت بریگیڈ کو یہ نقطہ سمجھنا ہوگا کہ اگر آپ کے لیڈر سیاست فرمائیں گے تو مجھ جیسے لوگ انکے یو ٹرنز پر سوالات بھی اٹھائیں گے اور تنقید بھی کریں گے۔ مثال کے طور پر خان صاحب نے فرمایا تھا کہ میری پارٹی میں کسی لوٹے کی کوئی جگہ نہیں تو بعد میں لوٹے آئے کہ نہیں۔ آپ کی پارٹی میں اگر لوٹے آئیں تو وہ لوٹے نہیں رہتے؟ غیرت بریگیڈ لوٹا لوٹا ہی ہوتا ہے چاہے جتنا مرضی صاف ہو۔ اس وقت غیرت بریگیڈ کہاں تھی جب باغی ہاشمی پارٹی کا صدر بن گیا تھا اور قریشی، ترین اور سواتی بھی کلیدی عہدوں پر فائز ہو گے اور پارٹی کا اصل ورکر پس پشت چلا گیا، اب اگر ہم سوال کریں تو ہم شہرت اور پیسے کے بھوکے ٹہریں واہ غیرت بریگیڈ واہ۔ جو چاہے تیرا حسن کرشمہ ساز کرے۔
تحریک انصاف اندھوں میں کانہ راجا ۔۔

آئیے اب اسکی وضاحت تحریک انصاف کا موازنہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے ساتھ کرکے کرتا ہوں، ادھر دونوں پارٹیوں میں ون مین شو ہے تو انقلابی پارٹی کے لیڈر بھی ون مین شو کے تحت کے پی کے گورنمٹ کے سارے فیصلے خود بنی گالا میں فرماتے ہیں۔ دونوں پارٹیوں میں اگر مشرف کے ساتھی ہیں تو انقلابی پارٹی میں بھی ہیں۔ دو پارٹیوں کے لیڈر اگر یوٹرن کے ماہر ہیں تو کم خان صاحب بھی نہیں، وہ اگر انتخابی جلسوں میں بھڑکیں مارتے ہیں تو ادھر بھی بھڑکیں موجود ہیں، ان میں اگر سرمایہ دار وجاگیر دار ہیں تو ادھر بھی ہیں۔ وہ اگر محلات میں رہتے ہیں تو محل ادھر بھی ہیں۔ قصہ مختصر ہر وہ بات جو دوسری پارٹیوں میں ہے وہ انقلابی پارٹی میں بھی ہے سوائے چند چیزوں کے جو پی ٹی آئی کو اندھوں میں راجہ بناتی ہیں مثال کے طور پر پی ٹی آئی کے لیڈر عمرآن خان ہیں جن پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں جبکہ دوسری پارٹیوں کے لیڈران پر کرپشن کے الزامات ہیں۔ ادھر مورثی سیاست ہے اور یہاں عمرآن خان کی اولاد سیاست میں نہیں۔ تحریک انصاف بھی سو فیصد پرفیکٹ نہیں مگر دوسری جماعتوں سے تھوڑی بہتر ہے صرف عمرآن خان کی وجہ سے۔ یہ ہے مطلب اندھوں میں کانہ راجہ۔ ایک چیز کا ذکر کرنا بھول گیا جس سے دیگر پارٹیاں محروم ہیں وہ ہے تحریک انصاف کا سوشل میڈیا پر غیرت بریگیڈ ۔۔۔۔۔

Usman Ahsan
About the Author: Usman Ahsan Read More Articles by Usman Ahsan: 140 Articles with 172140 views System analyst, writer. .. View More