شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی وطن واپسی اور
انقلاب کیلئے فیصلہ کن جدوجہد کو اختتامی مراحل تک پہنچانے کے اعلان نے
حکومتی اور سیاسی میدان میں ایک لرزہ طاری کر دیا ہے۔سربراہ عوامی تحریک
اور تحریک منہاج القرآن کی آواز پر جہاں انکے رفقاء ،دوست احباب ،مریدین
اور عقیدتمندوں نے اپنی سرگرمیوں کو تیز کر دیا ہے وہاں پر عام شہری بھی
انقلاب کے حصول کیلئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی آواز پر لبیک
کہنے کیلئے پر عزم دکھائی دے رہے ہیں۔ملکی حالات دن بدن ایک نئی کروٹ
کیساتھ تبدیل ہو رہے ہیں اور لمحہ بہ لمحہ بدلتی ہوئی صورتحال میں انسانی
سوچ بھی ایک دم تبدیل ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔مسلم لیگ ن کی حکومت ایک سال
میں عوام کو وہ ریلیف نہیں دے سکی جس کی توقع عوام الناس نے ان سے کی
تھی۔ایک ماہ سے چار ماہ کے دوران لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے اعلانات اور اپنا
وعدہ پورا نہ کرنے کی صورت میں کھلے عام اپنا نام تبدیل کرنے کی دعوت دینے
والے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف گزشتہ ایک سال میں پیپلز پارٹی دور
حکومت کے دور کے ولولے اور تازگی کیساتھ اس مرتبہ ہر محاذ پر غائب نظر آرہے
ہیں۔پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اﷲ تو ہر اس کام کو گناہ سمجھتے ہیں جو
انکی مرضی اور انکی پارٹی کے علاوہ کوئی دوسرا شخص کرے۔یہی وجہ ہے کہ شیخ
الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی اپیل پر وطن عزیز کے اسی کے قریب شہروں
میں بیک وقت،مہنگائی،بیروزگاری،لاقانونیت،دہشت گردی سمیت انقلاب کیلئے کیے
جانیوالے کامیاب احتجاج پر موصوف کی جانب سے مضحکہ خیز بیانات سامنے آئے
اور پھر اچانک پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سابق وزیر
اعلیٰ چوہدری پرویز الہی،تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان ،الطاف حسین کی
ملاقاتیں اور رابطوں اور گرینڈ اپوزیشن الائنس کی اطلاعات نے حکومت کو ایک
مرتبہ پھر پریشانی میں مبتلا کر دیا کہ یہ لوگ اکٹھے ہوکر کہیں حکومت کا
تختہ نہ الٹ دیں اور اوپر سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی وطن
واپسی کے اعلان نے تو حکمران طبقے کی نیندیں اڑا دی ہیں۔
کیونکہ جوں جوں حکومت کے دن زیادہ ہو رہے ہیں ٹھیک اسی طرح وطن عزیز میں
گرمی کی شدت میں بھی اسی تناسب سے اضافہ ہو رہا ہے۔لوڈ شیڈنگ میں اضافے اور
وطن عزیز میں ہونیوالی دہشت گردی اور بدامنی کے ماحول نے عوام کا جینا دو
بھر کر دیا ہے۔عوام وزیر اعظم پاکستان کا دورہ انڈیا کو بھی تنقید کا نشانہ
بنا رہی ہے۔جبکہ آئے روز ہونیوالی چوریوں اور ڈکیتیوں کی وارداتوں ،کھلے
عام دہشت گردی کے واقعات ،سرکاری املاک پر قبضوں ،اداروں میں بدترین لوٹ
مار سمیت ہر جگہ سے مایوسی سے تنگ آئی عوام آخر کیا کرے۔شیخ الاسلام ڈاکٹر
محمد طاہر القادری کی جانب سے سردیوں کے بعد اب کڑک دار گرمی کے ماحول میں
لوگوں کو گھروں سے باہر نکال کر حکومت مخالف تحریک کا حصہ بنانا یقینا وزیر
اعلیٰ پنجاب کی جانب سے پیپلز پارٹی کی وفاقی حکومت کیخلاف جگہ جگہ جلسے
اور جلوسوں اور احتجاجی مظاہروں کے دوران حکومت کو ہدف تنقید کا نشانہ
بنانے مینار پاکستان لاہور میں پنکھے سے ہوا لے کر احتجاجاً لوڈ شیڈنگ
کیخلاف اجلاس کرنے کی یاد تازہ کر دے گا۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی جانب سے فیصلہ کن انقلاب لانے کی
جدو جہد کو عوام میں زبردست پذیرائی حاصل ہوگی کیونکہ عام شہریوں کا جینا
محال ہو چکا ہے۔مسائل ہیں کہ ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہے ۔جبکہ حکومت
کی جانب سے آئے روز بیانات کی حد تک سب اچھا کہہ کر اور جھوٹ نہ بولنے کا
بہانہ کرکے ایک کے بعد دوسری ،دوسری کے بعد تیسری اور تیسری کے بعد چوتھی
تاریخ دینے کا سلسلہ جاری ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے مختلف شہروں میں
ہونیوالے جلسے حکمرانوں کیلئے گرین سگنل ثابت ہو رہے ہیں۔کیونکہ اب اگر
مسلم لیگ ن کی حکومت اپنی کاکردگی کو لفظی ہیرا پھیری سے باہرنہ لائی تو
آنیوالے کچھ دنوں میں عوام کا غم و غصہ غضب ناک ہوگا۔اور ایسے میں شیخ
الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا انقلاب لانے کیلئے پاکستان آجانا
حکمرانوں کیلئے بیشمار مسائل پیدا کر دیگا اور با لآخر شیخ الاسلام ڈاکٹر
محمد طاہر القادری اور انکی جماعت پاکستان عوامی تحریک، تحریک منہاج القرآن
سے وابستہ لوگ پاکستان بھر میں ہر گلی اور محلہ کی سطح پر بھرپور مہم چلانے
میں کامیاب ہوگئے تو لا تعداد مسائل سے دوچار پاکستان کی عوام اگر کروڑو ں
میں نہ سہی لاکھوں کی تعداد میں بھی گھروں سے باہر نکلی تو یقینا انقلاب کے
لفظ پر قہقہے لگانے اور مضحکہ خیز بیانایات دینے والے حکمرانوں کو چھپنے
کیلئے کوئی جگہ بھی میسرنہیں آئیگی۔شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کو
بھی چاہیے کہ اگر واقعتا انقلاب لانا انکی زندگی کا آخری مشن ہے تو اس
معاملے میں تمام جماعتوں کے سربراہان سے ملکر ایسا لائحہ عمل بنائیں کہ
انہیں نہ صرف سیاسی قیادت بلکہ کلمہ طیبہ کے نام پر حاصل کیے گئے وطن عزیز
کا ہر شہری سپورٹ کرے تاکہ قائد محمد علی جناحؒ کا پاکستان ایک عظیم ترقی
یافتہ،خوشحال اور کرپشن سے پاک ملک بن کر عالم اسلام کی رہنمائی کیلئے دنیا
کے نقشے پر موجود ہو۔ |