ہمارا لیڈر بہادر ہے یا منافق

کراچی میں دہشت گردی کے بعد اتوار 15 جون سے افواج پاکستان نے شمالی وزیرستان کے قبائلی علاقے میں ایک جامع فوجی آپریشن ’’ضربِ عضب‘‘ شروع کر دیا ہے، اس آپریشن میں پاکستان ایئر فورس بھی اپنی زمینی فوج کی مدد کررہی ہے۔ طالبان دہشت گرد بچیوں کی تعلیم کے سخت مخالف ہیں اور انہوں نے بچیوں کے سینکڑوں اسکول تباہ کرڈالے۔ قدرت کے کھیل بھی عجیب ہوتے ہیں، قوم کی ایک بیٹی عائشہ فاروق جو پاکستان ایئر فورس کی ایک پایلٹ ہیں انہوں نے طالبان کے ٹھکانوں کو نشانا بناکر اور دہشت گردوں کو جہنم میں پہنچاکر اپنا قومی فریضہ ادا کیا، سلام عائشہ فاروق اس قومی فریضہ ادا کرنے پر، اللہ تعالی قوم کی اس بیٹی کی حفاظت کرئے۔ آمین

کورکمانڈرپشاور لیفٹیننٹ جنرل خالد ربانی کے جواں سال فرزند کیپٹن سعدربانی پاک فوج کی جانب سے وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف کئے جانے والے آپریشن کی کمانڈ کررہے ہیں وہ فوج میں صف اول کے بہادر، جری اورنڈر افسرکے طورپرجانے جاتے ہیں اور اسی بناءپر انہیں دہشت گردوں سے نبردآزما ہونے کاٹاسک دیا گیا ہے وہ کئی روز سے پاک فوج کے آپریشنل معاملات کی نہ صرف کمانڈ کررہے ہیں بلکہ پاک فوج کے اُس ہراول دستے میں شامل ہیں جو دن رات ایک کرکے دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کررہا ہے۔ بہادر باپ کےبہادر فرزند کیپٹن سعدربانی کی سربراہی میں فوجی دستے نے گزشتہ 4 روز کے درمیان مجموعی طورپر 36 دہشتگردوں کو ہلاک کیا جبکہ ان کے 14 ٹھکانے بھی تباہ کئے۔ پاکستانی قوم سعدربانی کی دہشتگردوں کے خلاف کارروائیوں پر اُنکو خراج تحسین پیش کررہی ہے اور پوری قوم دل کی گہرائیوں سے ان دونوں بہادراور نڈرباپ بیٹے اور افواج پاکستان کو سلام پیش کرتی ہے۔

کچھ بات ہماری سیاسی قیادت کی بھی ہوجائے، ہمارئے لیڈر کے دہشت گردی کے خلاف ہونے والےجلسے میں ہم بسوں میں دھکے کھاکر پہنچے، دو گھنٹے کے انتظار کے بعد ہمارا لیڈر آیا تو ہم بے قابو ہوکر نعرئے لگارہے تھے۔ بہادر لیڈر قدم بڑھاوُ ۔۔۔۔۔۔ ہم تمارے ساتھ ہیں۔ باقی کی کہانی آپ صرف 100 لفظوں میں پڑھ لیں جس میں ہمارئے لیے ایک سبق ہے اور ایک منافق لیڈر کےلیے سیاست۔ اب کہانی پڑھکر آپ کیا فیصلہ کرتے ہیں کہ ہمارا لیڈر بہادر ہے یا منافق ہماری بلا سے ہمیں تو بس یہ پتہ ہے کہ کل پھر جلسہ ہے کل پھر جاینگے اور نعرہ ہوگا۔ ائے بہادرلیڈر قدم بڑھاوُ ۔۔۔۔۔۔ ہم تمارے ساتھ ہیں۔ کہانی پڑھیں۔۔۔۔۔

سو (100) لفظوں کی کہانی ۔۔۔۔۔۔بہادری ۔۔۔۔۔۔مبشر علی زیدی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دوستو! ہم سب مل کر دہشت گردوں سے لڑیں گے،
یہی ایک طریقہ ہے دہشت گردی ختم کرنے کا،
یہی حل ہے اس ملک میں حقیقی امن لانے کا،
بس یہی صورت ہے عوام کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنانے کی،
اس کی خاطر ہم طویل جنگ لڑیں گے۔
ہماری پارٹی کے لیڈر نے بہت جوشیلی تقریر کی۔
ہم کارکنوں نے نعرے لگا لگاکر پنڈال آسمان پر اٹھالیا۔
اس کے بعد ہم سب نہتے کارکن اور ہمارے نہتے رہنما بڑی بہادری سے اپنے اپنے گھروں کو روانہ ہوگئے۔
ہم بسوں میں بھرکے…
لیڈر اپنی بلٹ پروف کار میں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سو (100) لفظوں کی کہانی بشکریہ روز نامہ جنگ
Syed Anwer Mahmood
About the Author: Syed Anwer Mahmood Read More Articles by Syed Anwer Mahmood: 477 Articles with 485450 views Syed Anwer Mahmood always interested in History and Politics. Therefore, you will find his most articles on the subject of Politics, and sometimes wri.. View More