پی ٹی آئی حکومت کی ایک سال کار کردگی اور پولیس

 صو بائی حکومت کو ایک سال کا عرصہ ہو گیا ہے کہ انہوں نے اقتدار سنبھالا ہے اور اس مہینے اپنا دوسرا بجٹ بھی 14جون کو پیش کر دیا تھا جو اب صوبائی اسمبلی سے منظور ہو گیا ہے۔ اس سال کے بجٹ کو حکومتی بجٹ کہا جا رہا ہے کہ باقاعدہ طور پر یہ بجٹ صوبائی حکومت کا بجٹ ہے پہلے سال کا بجٹ تو زیادہ تر بیوروکریسی کا تیار کر دہ بجٹ تھا ۔اس بجٹ میں صوبائی حکومت نے پولیس کے لیے 28ارب 53کروڑ46لاکھ روپے رکھے ہیں جو 2013کے بجٹ کے مقابلے میں تقر یباً پا نچ ارب روپے زیا دہ ہے جو کہ خوش ائند ہ امر ہے ۔ الیکشن سے پہلے پا کستان تحر یک انصاف کا نعرہ تھا کہ ہم پو لیس کے نظام کو بہتر بنا ئیں گے ، پو لیس کی کار کردگی کو بہتر بنانے کے لیے بھر تیا ں میر ٹ پر کی جائے گی اور پولیس میں سیاسی مداخلت نہیں کی جائے گی ‘آن لائن ایف آئی آر درج ہوگی۔ اگرصوبائی حکومت کی ایک سال کار کر دگی کو آج ہم پو لیس کے حوالے سے دیکھیں تو معلوم ہو تا ہے کہ انگر یز کے زمانے سے پو لیس کے نظام میں بہتری لانے کے لیے جو نعرے لگائے گئے تھے اس میں کچھ حد تک عمل بھی ہوا ہے یعنی پو لیس میں بھر تی کو میرٹ پر کرنے کے لیے این ٹی ایس امتحان کا سسٹم شروع کیا گیا کہ متعلقہ افراد یہ امتحان پاس کر یں توباقی ٹیسٹ کے لیے اہل ہوں گے ۔ پولیس میں سیاسی مداخلت بھی کا فی حد تک کم ہو ئی ہے جب کہ آن لائن ایف آئی آر درج کرانے کا بھی افتتاح ہو چکا ہے لیکن ان تما م اصلاحات کے باو جود پو لیس کے نظام کو بہتر بنا نے اور عوام کے مسائل پولیس تھانوں میں حل کرانے کے لیے بہت سے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں پولیس نے بھی بے انتہا قربانی دی ہے اور اب تک دے رہی ہیں ِ‘ باوجود اس کے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں خیبر پختو نخوا کے عوام نے بہت جانی ومالی قر بانی دی ہے لیکن گزشتہ ایک سال کے دوران دہشت گردی کے واقعات ، بم دھماکوں اور خود کش حملوں کی نسبت قتل و غارت کے واقعات میں دوگنے سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ پو لیس ر پورٹس کے مطابق دہشت گردی کے مقابلے میں سب سے زیادہ FIRقتل کے درج ہوئے ہیں ۔ اغوا بر ائے تاؤن سمیت چوری اور ڈاکوں میں بھی کافی اضافہ ہوا ہے جس کی روک تھام میں پولیس تقر یباً ناکام ہو چکی ہے ۔ خیبر پختونخوا کے عوام ایک طرف دہشت گردی کا مقابلہ کر رہے ہیں جس میں اب تک سب سے زیادہ قر بانی اس صوبے کے عوام نے دی ہے لیکن دوسری طرف ٹارگٹ کلنگ اور قتل و غارت گری کے بڑھتے ہوئے واقعات اور درج ایف آئی آر پر عمل کر نے میں بھی پولیس ناکام رہی ہے جس کی وجہ سے ان واقعات میں اضافہ ہوا ہے ۔پولیس کی کار کردگی کو بہتر اور عوام دوست بنانے کے لیے پو لیس کی تنخواہ میں اگر دبل اضافہ ممکن نہیں توکم از کم اسلام آباد اور پنجاب پولیس کے برابر کر نی چاہیے تاکہ پو لیس کی کار کردگی بہتر ہو جائے اور رشوت کے بغیر کام کر نے کا عادت شروع کر یں‘دوسری طرف دہشت گردی کی وجہ سے زیادہ تر پو لیس کی ڈ یوٹی وی آئی پی اور دہشت گردی کے واقعات کو روکنے کے لیے استعمال کی جا رہی ہے جب کہ پو لیس نفری بھی صوبے میں آبادی کی نسبت بہت کم ہے جس کو پورا کر نے کے لیے پو لیس میں فوری طور پر تمام اضلاع سے بھر تی شروع کر نی کی ضرورت ہے تا کہ لا اینڈ آر ڈر سمیت تھا نوں میں درج لا کھوں مقد مات پر بھی عمل شروع ہو سکیں ۔ قتل و غارت گری میں درج ر پورٹس پر عمل کر انے کے لیے سینٹرلائز نظام بنانے کی اشد ضرورت ہے تا کہ درج قتل و غارت کے FIRپر پو لیس کتنا عمل کر رہی ہے اور سالوں سے درج مقد مات میں کیا پیشرفت ہوتی ہے اور ہر کیس کے ساتھ پو را آن لائن ریکارڈ اور کمپیوٹرائز نظام بھی ہو نا چا ہیے تا کہ اعلیٰ حکام سمیت جو بھی چیک کر نا چاہے وہ چیک کر سکیں۔
 
Haq Nawaz Jillani
About the Author: Haq Nawaz Jillani Read More Articles by Haq Nawaz Jillani: 268 Articles with 226399 views I am a Journalist, writer, broadcaster,alsoWrite a book.
Kia Pakistan dot Jia ka . Great game k pase parda haqeaq. Available all major book shop.
.. View More