صحرا کا نام سنتے ہی ذہن میں پہلا خیال کسی ایسے مقام کا
آتا ہے جہاں میلوں دور تک ریت ہی ریت پھیلی ہوئی ہے٬ سورج پوری آب و تاب سے
چمک رہا ہے اور پانی کا کوئی نام و نشاں نہیں ہے-
یہ خیال درست بھی ہے کیونکہ صحرا ہوتے ہی ایسے ہیں- لیکن کیا آپ جانتے کہ
دنیا میں ایک صحرا ایسا بھی ہے جس کے چند حصے سمندری ساحل سے جا ملتے ہیں-
اور اس مقام انتہائی ناقابل یقین نظارے دیکھنے کو ملتے ہیں-
|
|
جنوبی Namib صحرا کو دنیا کے سب سے بلند ترین اور شاندار نظاروں کے حامل
ریت کے ٹیلوں کا گھر ہے جہاں ہر طرف گلابی اور نارنجی رنگ بکھرا ہوا محسوس
ہوتا ہے-
ان صحرائی ٹیلوں کا بحر اوقیانوس کے کنارے پر پورا ایک سلسلہ موجود ہے- جس
سمندر کی لہریں نمب صحرا کے ان ٹیلوں سے آ کر ٹکراتی ہیں تو ایک ناقابل
یقین حد تک دلکش منظر وجود پاتا ہے-
یہ ساحل سینکڑوں میل تک پھیلا ہوا ہے اور یہ ان بہترین مقامات میں سے ایک
ہے جہاں نمب صحرا کے ان مقبول ٹیلوں کا نظارہ کیا جاسکتا ہے- اس ساحل کو
Swakop کے نام سے جانا جاتا ہے اور یہ نمیبیا کے شہر Swakopmund میں واقع
ہے-
یہ اس ملک کا سب سے بڑا ساحلی علاقہ ہے اور مقامی باشندوں کی بڑی تعداد
چھٹی والے دن اس جگہ کی سیر کو آتی ہے-
|
|
یہ شہر جرمن باشندوں نے آباد کیا تھا اور اس وقت بھی ان کے دور کی تعمیر
کردہ خوبصورت عمارات پورے شہر میں دیکھی جاسکتی ہیں- اس شہر میں دورِ جدید
کی عمارات بھی تعمیر کی گئی ہیں-
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہاں کی آبادی آج تک جرمن زبان ہی بولتی ہے-
اس ساحلی مقام اور صحرا میں موجود بلند ترین ٹیلوں کے نظاروں کے لیے یہاں
ہیلی کاپٹر کی سہولت بھی میسر ہے جس میں بیٹھ کر آپ یہاں کے سیر کر سکتے
ہیں-
یہ شہر 42000 افراد کی آبادی پر مشتمل ہے اور یہ شہر 1892 میں مرکزی
بندرگاہ کے طور پر قائم کیا گیا-اس شہر میں ایک ائیرپورٹ بھی واقع ہے -
|
|
اس شہر کو آباد کرنے کے لیے جب پہلے 120 فوجی اور 40 سویلین یہاں بھیجے گئے
تو انہوں نے پناہ حاصل کرنے کے لیے اس ریت میں غاروں کی کھدائی کی-
نمب صحرا دنیا کا قدیم ترین صحرا ہے اور اس کی مقبولیت کی ایک اور یہاں
پائی جانے والی نمک اور ہیرے کی کانیں ہیں٬ جس کی وجہ سے اسے ایک انتہائی
اہم مقام سمجھا جاتا ہے-
اس صحرا میں جانوروں اور پودوں کی غیر معمولی اقسام کی بڑی تعداد بھی پائی
گئی ہے- |