قرآن مجید فرقان حمید

قرآن اس لئیے نہیں ہے کہ اس پر کسی قسم کی بحث کی جائے قرآن سوچنے اور غور کرنے کے لیے ہے جو لوگ قرآن میں ہار جیت چاہتے ہیں ان کا معاملہ بھی الله ہی سپرد ہے اور میرا معاملہ بھی الله ہی کے سپرد ہے جو لوگ اپنے دماغ کو استعمال نہیں کرتے اور اپنا ذہن کسی کی غلامی میں دے دیتے ہیں وہ الله کی آیتوں کے معاملہ میں مجھ سے بحث نہ کریں بلکہ انتظار کریں قیامت کا روز قیامت الله تعالیٰ سب باتوں کے فیصلے کر دیگا نہ مجھ سے یہ پوچھا جائیگا کہ فلاں ایمان کیوں نہیں لایا اور نہ فلاں سے میرا پوچھا جائیگا ہاں جو آیات الله تعالیٰ نے مجھ تک پہنچائی ہیں ان کا سوال تو مجھ سے ہو سکتا ہے لیکن ایسا نہیں ہے کہ مجھ سے یہ پوچھا جائے کہ فلاں ایمان کیوں نہیں لایا میرا کام تو الله تعالیٰ کی آیات لوگوں کے آگے بیان کر دینا ہے کوئی مانتا ہے یا بحث کرتا ہے یا کسی کو الله تعالیٰ کی آیات سے کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو اس بات سے میرا کوئی سروکار نہیں ہے مجھے الله تعالیٰ نے تمام تر نعمتوں کے ساتھ مکمل بنایا دل٬ آنکھ٬ کان٬ عقل٬ ہاتھ٬ پیر غرض ہر نعمت سے مجھے نوازا ہے تو میں کسی کو اپنی یہ نعمتیں غلامی میں کیوں دوں سوائے الله کے اور الله کے رسول کے - قرآن مجید کا ایک ایک لفظ ہدایت سے پر ہے اور ہر دور کے لیے ہے ماضی حال اور مستقبل قرآن ہر دور کا احاطہ کیے ہوئے ہے اسے محض کسی دور سے مخصوس یا محدود کرنا سراسر نا انصافی اور قرآن کی بیحرمتی کے مترادف ہے لہٰذہ جب تک قرآن کی آیتوں کو سوچیں گے نہیں اور ان پر غور نہیں کرینگے جب تک ہدایت سے بھی محروم رہینگے اسی لیے الله تعالیٰ نے رسول الله کو بھی دین ابراہیم کی راہ بتائی جس کی بنیاد ہی غور و فکر پر اور اپنے ذہن کو استعمال کرنے پر ہے اور جو ایسا نہیں کرتا ہے وہ الله تعالیٰ کی نعمتوں سے نا شکری کرتا ہے قرآن مجید کا ایک ایک لفظ الله تعالیٰ کی طرف سے ہے اور رسول الله کی زبان مبارک سے ادا ہوا ہے اور یہی بات ایمان کی بنیاد بھی ہے جس میں کسی قسم کے شک و شبہ کی کوئی گنجائش نہیں ہے -

سورہ المومنون - ٢٣ ------------------ آیہ # ٥١ تا ٦١
اے پیغمبروں پاکیزہ چیزیں کھاؤ اور اچھا کام کرو میں تمھارے کاموں کو جانتا ہوں- اور بیشک تمہارا دین ایک ہی دین ہے اور میں تمہارا رب ہوں تو مجھ سے ڈرو- تو ان کی امتوں نے اپنا کام آپس میں ٹکڑے ٹکڑے کر لیا ہر گروہ جو اس کے پاس ہے اس پر خوش ہے- تو تم انکو چھوڑو ان کے نشے ایک وقت تک- کیا یہ خیال کر رہے ہیں کہ وہ جو ہم انکی مدد کر رہے ہیں مال اور بیٹوں سے- یا جلد جلد انکو بھلایاں دیتے ہیں بلکہ انھیں خبر نہیں- بیشک وہ جو اپنے رب کے ڈر سے سہمے ہوئے ہیں- اور وہ جو اپنے رب کی آیتوں پر ایمان لاتے ہیں- اور وہ جو اپنے رب کا کوئی شریک نہیں کرتے- اور وہ جو دیتے ہیں جو کچھ دیں اور انکے دل ڈر رہے ہیں یوں کہ انکو اپنے رب کی طرف پھرنا ہے- یہ لوگ بھلائیوں میں جلدی کرتے ہیں اور یہ ہی سب سے پہلے انھیں پونھچے- اور ہم کسی جان پر بوجھ نہیں رکھتے مگر اسکی طاقت بھر اور ہمارے پاس ایک کتاب ہے کہ حق بولتی ہے اور ان پر ظلم نہ ہوگا- بلکہ انکے دل اس سے غفلت میں ہیں اور انکے کام ان کاموں سے جدا ہیں جنہیں وہ کر رہے ہیں
Mohsin Khan
About the Author: Mohsin Khan Read More Articles by Mohsin Khan: 115 Articles with 124504 views nothing special .. View More