جدائی اور تنہائی

جدائی یعنی دوری جب دو محبت کرنے والے ایک دوسرے سے جدا ہو جائیں تو ان کے دوبارہ ملنے تک جدا ہو جانے والوں کے درمیان جو چیز حائل ہوتی ہے وہ ہے جدائی ایک دوسرے سے جدا ہو جانے والوں کے سامنے جدائی کے نتیجے میں جو چیز آتی ہے وہ ہے تنہائی یعنی اکیلا پن بظاہر تو تنہائی اور جدائی میں کافی فرق دکھائی دیتا ہے لیکن جدائی اور تنہائی کا آپس میں گہرا تعلق ہے جدائی نہ ہو تو تنہائی بھی نہیں ہوتی بلکہ یوں کہنا بجا ہو گا کہ جدائی ہی تنہائی کا محرک یا سبب بنتی ہے

انسان اپنے پیاروں سے جدا ہو کر تنہا کیوں ہو جاتا ہے انسان جن کے ساتھ رہنا چاہتا ہے ان سے جدا ہو کر کیوں خود بھی تنہا ہو جاتا ہے اور اپنے پیاروں کو بھی تنہا کر دیتا ہے کیا یہ ضروری ہے کہ جدائی ہی تنہائی کا سبب ہے یا یہ کہ جو لوگ بظاہر تنہا اور اکیلے دکھائی دے رہے ہیں وہ واقعتاً تنہا ہیں یا جو لوگ اپنے ارد گرد محفل جمائے بیٹھے ہیں وہ تنہائی یا جدائی کی کیفیت سے نہیں گزر رہے یہ ضروری نہیں کہ جو شخص تنہا دکھائی دے رہا ہے حقیقت میں وہ تنہا ہے یا پھر جس شخص کے ارد گرد لوگوں کا جم غفیر حلقہ کئے ہوئے ہے وہ تنہا نہیں بلکہ ہر فرد اپنے آپ میں تنہا بھی ہے اور جدا بھی جبکہ ہر انسان کے اپنے اندر تنہا دکھائی دینے کے باوجود بھی محفل آباد ہے

اگرچہ جدائی انسان کو تنہا کر دیتی ہے لیکن کچھ لوگ جدا ہو کر بھی تنہا نہیں ہوتے کہ انسان جدا تو ہو سکتا ہے تنہا نہیں ہو سکتا اسی طرح انسان تنہا ہو کر بھی جدا نہیں ہو سکتا کیونکہ جدائی اور تنہائی کے درمیان ایک اور چیز بھی ہے جو ایک انسان کو دوسرے انسان سے جدا ہونے کے باوجود بھی تنہا نہیں ہونے دیتی اور وہ ہے ‘یاد‘ جی ہاں یاد ہی وہ شے ہے جو جدا ہونے والوں کو تنہائی میں ایک دوسرے کی قربت کا احساس دلا کر نہ ہی تنہا رہنے دیتی ہے اور اپنے پیاروں کے ساتھ بیتے لمحوں کی یاد انہیں کسی پل ایک دوسرے سے جدا ہونے دیتی ہے

انسان جسے عزیز رکھتا ہے اسی کی یادیں دل میں رکھتا ہے گویا انہیں اپنے دل میں رکھتا ہے اور جو دل میں رہتا ہے وہ نظر سے دور ہو بھی جائے تو بھی انسان اسے کبھی اپنے آپ سے دور محسوس نہیں کرتا کہ جدا ہونے والوں کی یادیں ہمیشہ جدا ہونے والوں کے دلوں میں ایک دوسرے کی قربت کا احساس جاگزیں رکھتی ہیں جو انہیں جدا یا تنہا نہیں رہنے دیتیں

تنہائی میں اپنے پیاروں کی پیاری پیاری باتیں یاد کیا کریں اور اپنے پیاروں کی جدائی سے ملنے والی تنہائی کا وقت اداسی و مایوسی کی نذر کرنے کی بجائے ان کی خوشگوار یادوں کی خوشبو سے ان کی قربت محسوس کرتے ہوئے ہنسی خوشی گزارا کریں تاکہ جدائی میں نہ آپ تنہا یا اداس ہوں اور نہ ہی آپ کے پیارے تنہا یا اداس ہوں آپ بھی خوش اور وہ بھی خوش ۔۔۔
uzma ahmad
About the Author: uzma ahmad Read More Articles by uzma ahmad: 265 Articles with 456873 views Pakistani Muslim
.. View More