گناہوں کا اپنے اثر دیکھتے ہیں!!

اﷲ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے: خشکی اور تری میں لوگوں کی بد اعمالیوں کے باعث فساد پھیل گیا ، تاکہ انہیں ان کے بعض کرتوتوں کا پھل اﷲ تعالیٰ چکھادے ، بہت ممکن ہے کہ وہ باز آجائیں۔( الروم : ۴۱)اس آیت کریمہ میں فساد سے مراد ہر وہ بگاڑ ہے جس سے انسانوں کے معاشرے اور آبادیوں میں امن وسکون تہہ وبالا ہوجائے ، ان کی زندگیوں میں تنگی، بے برکتی، اضطراب وبے چینی اور ظلم و زیادتی عام ہوجائے۔جب انسان اﷲ کی نافرمانیوں کو اپنا وطیرہ بنالیتا ہے ،تو پھر مکافات عمل کے طور پر اﷲ تعالیٰ کی طرف سے انسانوں کے اعمال وکردار کا رخ برائیوں کی طرف پھرجاتا ہے ،جس کی وجہ سے زمین فساد سے بھر جاتی ہے، امن وسکون ختم ہوجاتا ہے اور اس کی جگہ خوف و دہشت اور قتل و غار ت گری کا بازارگرم ہو جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بعض اوقات آفات ارض و سماء بھی سزا کے طور پرنازل ہو تی ہیں جیسے قحط ،طاعون، طوفان، زلزلہ اور سیلاب وغیرہ۔ مقصد اس سے یہی ہو تا ہے کہ لوگ گناہوں سے باز آجائیں ،توبہ کرلیں، اور ان کا رخ اﷲ کی طرف ہو جائے۔

لہٰذا آج جو ہم دنیا میں پھیلی تباہ کاریوں او رہولناکیوں کے مناظر دیکھ رہے ہیں کہ خوفناک جنگیں ہزاروں لوگوں کو نگل لیتی ہیں، لاکھوں لوگوں کو بے گھر،یتیم اور بیوہ بنادیتی ہیں ، ایسے ایسے مہلک اور تباہ کن اسلحے استعمال ہو رہے ہیں جو آنا فانا بستیاں کی بستیاں صفحہ ہستی سے مٹا دیتی ہیں،یہ سب کچھ موجودہ قوموں پر اﷲ کی نافرمانیوں کا وبال ہے ، جس میں ہمارے لئے درس عبرت ہے۔ اسی طرح خشک سالی ،سیلاب ،زلزلے ،طاعون کا تسلط بھی اﷲ کا عذاب ہے۔کافروں اور ظالموں کامسلمانوں پر غلبہ بھی احکام شریعت سے رو گردانی اور اﷲ کے راستہ میں نہ لگنے کا صلہ اور نتیجہ ہے۔خاص طور پر وہ گناہ زیادہ اﷲ کے غیظ وغضب کو دعوت دینے والے ہو تے ہیں جوا علانیہ کئے جاتے ہیں ،اور یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں کہ معاشرے اس کا بری طرح شکار ہیں۔نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کی متفق علیہ حدیث ہے: مفہوم ہے کہ ‘‘ میری امت بخش دی جائے گی سوائے ان لوگوں کے جو کھلم کھلا گناہ کر تے ہیں۔اور اس سے بھی زیادہ خطرناک بات یہ ہے کہ لوگ اس کو برانہ سمجھیں اور کوئی اس پر نکیر نہ کرے ،جب کہ نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم نے ہمیں سخت تاکید کی ہے اور اس کے ترک پر وعید سنائی ہے، جیسا کہ حذیفہ رضی ؓ کی حدیث سے ثابت ہے کہ آپ نے فرمایا :’’خدا کی قسم !تم ضرورنیکی کا حکم دوگے اور برائی سے روکوگے، ورنہ وہ دن دور نہیں کہ تم عذاب الہٰی کے مستحق بن جاؤگے پھر دعا بھی کروگے تو قبول نہ ہوگی ‘‘(ترمذی)۔اﷲ تعالیٰ ہمیں اپنی مرضی پر چلنے کی توفیق عطا کرے ، گناہوں سے بچائے اور اپنے غیظ و عذاب سے محفوظ فرمائے۔(آمین)
آصف جلیل احمد ، مالیگاؤں،ناسک (مہاراشٹر)
Asif Jaleel
About the Author: Asif Jaleel Read More Articles by Asif Jaleel: 226 Articles with 277032 views میں عزیز ہوں سب کو پر ضرورتوں کے لئے.. View More