بھارتی مظالم سہنے والے کشمیر ی
بھی فلسطینی مسلمانوں پر اسرائیلی بربریت کو دیکھ کو خاموش نہ رہ سکے اور
انکے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے میدان میں نکل آئے۔فلسطین پر اسرائیلی
جارحیت کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں
نکالی گئیں۔بانہال میں ہزاروں افراد نے نماز سڑکوں پر نکل کر شدید احتجاج
کیا جس سے سری نگر جموں شاہراہ بندہو گئی۔غزہ میں فلسطینیوں کیخلاف
اسرائیلی جارحیت کیخلاف مقبوضہ وادی میں ہڑتال سے روزہ مرہ کی زندگی درہم
برہم رہی جبکہ کئی مقامات پر احتجاج کے دوران خشت باری ،لاٹھی چارچ اور
شلنگ کے علاوہ پیلٹ فائرنگ سے11 افراد زخمی ہوئے۔ حریت کانفرنس اور دیگر
علیحدگی پسند جماعتوں نے اسرائیلی بربریت کے خلاف ہڑتال کال دی تھی جس پر
سرینگر سمیت وادی کے کم و بیش تمام قصبہ جات میں کاروباری سرگرمیاں متاثر
رہیں۔ سرینگر میں دکانیں، کاروباری ادارے ،تجارتی مراکز،سرکاری و غیر
سرکاری سرکاری ادارے بند رہے۔ اکثر روٹوں پرگاڑیوں کی آمدورفت معطل رہنے سے
مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ شہر میں کئی روٹوں پر پرائیویٹ
گاڑیاں چلتی رہیں جبکہ سرینگر اور مختلف اضلاع کے درمیان چلنے والی مسافر
بسوں کی سروس متاثر رہی تاہم کچھ روٹوں پر ٹاٹا سومو گاڑیاں معمول کے مطابق
چلتی ہوئی دیکھی گئیں۔ کشمیر تحریک خواتین کی سربراہ انجم زمرودہ حبیب کی
قیادت میں تنظیم کی خواتین نے جلوس نکالا اور اسرائیلی بربریت کے خلاف نعرے
لگائے۔باہری سنگھ ہائی اسڑیٹ پر پتھراوکررہے نوجوانوں کو قابو کرنے کیلئے
پولیس نے ان کا تعاقب کیا۔پائین شہرکے دریش کدل ،کاکہ سرائے ،صفاکدل اور
دیگر مقامات پر بھی اسرائیل کے خلاف احتجاج کیا گیا جس دوران مشتعل
نوجوانوں نے پولیس پر پتھراوکیا۔چوٹہ بازار اور کنہ کدل میں بھی پتھراو کے
واقعات پیش آئے جس دوران محمد یوسف خان ساکن بٹہ مالو نامی راہ گیر پتھر
لگنے سے زخمی ہوا۔بانڈی پورہ سے عازم جان نے اطلاع دی ہے کہ پاپہ چھن ،مین
چوک اور گلشن چوک میں صبح سے ہی پولیس اور احتجاجی نوجوانوں کے مابین
چھڑپیں ہوئیں جس دوران فورسز نے مشتعل نوجوانوں کو قابو کرنے کیلئے شلنگ
اور پیلٹ گن کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں9افراد زخمی ہوئے جن میں سے4کو
نازک حالت میں سرینگر ریفر کیا گیا۔قصبہ اسلام آبادمیں دن بھر احتجاجی
نوجوانوں اور پولیس کے مابین مختلف مقامات پر جھڑپیں ہوئیں اور پولیس نے
انہیں منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج کے ساتھ ساتھ شلنگ کی۔قصبہ کے ریشی
بازار ،ڈانگر پورہ ،مٹن چوک اور کارڈی پورہ علاقوں میں طرفین کے مابین شدید
جھڑپیں ہوئیں جس کے بعد یہاں پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی۔جامع مسجد
سے لال چوک تک جلوس نکالا گیا جس میں شامل شرکانے اپنے ہاتھوں میں اسرائیل
مخالف پلے کارڈس اٹھا رکھے تھے۔کئی علاقوں کا مارچ کرنے اور اسرائیلی
بربریت کے خلاف نعرے لگانے کے بعد یہ جلوس پرامن طور منتشر ہوا۔احتجاج میں
شامل نوجوانوں نے اسرائیل پرچم کو نذر آتش کیا۔ بجبہاڑہ ،ڈورو،ویری ناگ،مٹن
،سیر ،عشمقام ،آرونی ، سری گفوارہ اور دیگر علاقوں میں ہڑتال رہی جس دوران
ان علاقوں دکانیں بند اور ٹریفک کی نقل و حرکت مفلوج رہی۔ کولگام ،کیموہ ،کھڈونی،یاری
پورہ میں ہڑتال رہی اور پبلک ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں سے غائب رہا۔ کیموہ اور
نئی بستی میں نوجوانوں نے ہڑتال کو یقینی بنانے کیلئے سڑکوں پر رکاوٹیں
کھڑی کی تھیں اور ہڑتال کی خلاف ورزی کررہی گاڑیوں کو پتھراو کا نشانہ
بنایا گیا۔ضلع کے ترہگام ،ہندوارہ ،لنگیٹ ،کرالہ گنڈ ،چوگل ،کو لنگام اور
کرالہ پورہ میں مکمل ہڑ تال رہی اور سڑ کو ں پر پبلک ٹرانسپورٹ جزوی طور
معطل رہا۔ ہندواہ قصبہ میں لو گو ں نے ٹریڈرس فیڈ ریشن کے چیر مین اعجاز
احمد صو فی کی قیادت میں ایک پر امن جلو س نکا لا گیا جو شہیدی چوک سے گزر
کر بس اڈہ ہندوارہ میں اختتام ہوا۔بارہمولہ ضلع میں مکمل ہڑتال سے معمول کی
زندگی درہم برہم ہوکر رہ گئی۔پرانے قصبے کو نئے علاقوں سے ملانے والے کچھ
پلوں پرپولیس کی بھاری تعدادتعینات کی گئی تھی۔ قصبے میں اس وقت پولیس نے
نوجوانوں کا تعاقب کیا جب اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کرنے والے
نوجوانوں نے پولیس پتھراو کیا۔ سوپور میں مکمل ہڑتال کے بیچ پولیس اور سی
آر پی ایف کی بھاری تعداد تعینات رہی۔ہائی گام سوپور میں پتھراو کے واقعات
پیش آئے۔ غزہ میں اسرائیلی بربریت کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال و احتجاجی
مظاہروں میں شریک شہریوں پر لاٹھی چارچ اور شیلنگ کے علاوہ پیلٹ فائرنگ کے
واقعات کی حریت رہنماؤں نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پر امن مظاہرین پر
تشددمقبوضہ کشمیر پر قابض بھارتی افواج و سیکورٹی فورسز کا وطیرہ بن چکا ہے۔
سید علی گیلانی، شبیر احمد شاہ ،میر واعظ عمر فاروق، یسین ملک،ظفر اکبر ،آسیہ
اندرا بی سمیت دیگر رہنماؤں نے پرامن مظاہرین کیخلاف طاقت کے استعمال کی
شدید مذمت کرتے ہوئے پرتشدد واقعات میں ملوث فوجی اہلکاران،وسیکیورٹی
اہلکاران کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ۔ حریت (ع) کے سربراہ میر واعظ عمر
فاروق نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے احتجاجی دھرنا دیا جبکہ جے کے
ایل ایف سربراہ یٰسین ملک نے گاندر بل میں ایک بڑے عوامی جلسہ سے خطاب کیا
اور اسرائیل و بھارت کی جارحیت کی شدید مذمت کی گئی۔احتجاجی مظاہروں کے
دوران بھارتی فورسز کے بدترین تشدد سے متعدد کشمیری شدید زخمی ہوئے ہیں۔
حریت کانفرنس (ع) کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق نے کہاکہ عالمی برادری
فلسطینی مسلمانوں کی نسل کشی پر اسرائیل کا بائیکاٹ کرے۔ اس سلسلہ میں تمام
مسلم ممالک کو متحد ہو کر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔اسرائیل نے غزہ کی
مکمل ناکہ بندی کر رکھی ہے اور معصوم فلسطینیوں کوبمباری کا نشانہ بنایا
جارہا ہے۔ گاندربل میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کی جانب سے فلسطینیوں سے
اظہا ریکجہتی کیلئے ایک بڑے جلسہ عام کا انعقاد کیا گیاجس میں ہزاروں افراد
نے شرکت کی۔ اس موقع پر جے کے ایل ایف کے سربراہ محمد یٰسین ملک نے خطاب
کرتے ہوئے کہاکہ مسلم ممالک اسرائیلی جارحیت کے مقابلہ کیلئے ٹھوس خارجہ
پالیسی اپنائیں۔ آج فلسطینی جس کرب و الم سے گزر رہے ہیں وہ جہاں دنیا کی
مجرمانہ خاموشی اور انسانیت کشی کا شاخسانہ ہے وہیں پر اس کیلئے فلسطینیوں
کا 1948ء میں اسرائیلوں کے ہاتھوں اپنی زمینیں فروخت کرنے کا عمل بھی ہے ۔
کشمیری بھی کچھ اسی طرح کی صورت حال سے گزر رہے ہیں اور اگر ہم نے فی الفور
اپنی زمینیں بھارتی حکمرانوں اور افواج، فورسز کے ہاتھوں فروخت کرنے کا
سلسلہ بند نہیں کیا تو وہ وقت دور نہیں ہوگا جب فلسطینیوں ہی کی طرح ہم بھی
خود اپنے گھرمیں بے گھر ہوکر رہیں گے۔ کشمیر اور فلسطین کے مسائل پر دونوں
کئی دہائیوں سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہیں لیکن ان مسائل کے حل کی
جانب کوئی توجہ نہیں دی جارہی۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے
چیئرمین سید علی گیلانی نے کنگن میں اسرائیل کے خلاف نکالے گئے احتجاجی
مظاہرے سے خطاب میں کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں بمباری کرکے آج تک 300 سے
زیادہ فلسطینیوں کو شہید کرنے جن میں خواتین اور بچوں کی ایک بڑی تعداد
شامل ہے، ظلم و بربریت والی کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے
لوگوں کے آواز اْٹھانے کی تعریف کی اور کہا کہ ظلم کہیں بھی ہورہا ہو اس کے
خلاف آواز اْٹھانا لازم اور فرض بن جاتا ہے، علی گیلانی نے خود اپنے اس
متنازعہ خطہ ارض جموں کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہاں بھی ہم بھارت کے
ظلم و جبر کے شکار ہیں، جیلوں کے دروازے کھلے رکھے گئے ہیں، خواتین کی عزت
و عصمت کی چادروں کو تار تار کیا جاتا ہے، یہاں کی بھارت نواز پارٹیوں اور
افراد کے علاوہ بھارتی فوج کے ذریعے انسانی حقوق کو پائمال کیا جاتا ہے۔
میرواعظ عمرفاروق نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطین کی سنگین
صورتحال غزہ میں نہتے شہریوں کے قتل عام سے چشم پوشی کے بجائے اسرائیل کی
جارحیت کو روکنے کے لئے اس کا مکمل اقتصادی بائیکاٹ کرے، اگرچہ کشمیری عوام
خود ستم رسیدہ اور محکوم قوم ہیں لیکن ہمارے دل فلسطین کے عوام کے ساتھ
دھڑکتے ہیں اور وہاں کے عوام کے ساتھ ہو رہے مظالم پر کشمیری قوم خاموش
نہیں رہ سکتی، مسئلہ کشمیر اور فلسطین کا مسئلہ گزشتہ کئی دہائیوں سے اقوام
متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہیں اور جب تک ان مسائل کو ان خطوں کے عوام کی
رائے کے مطابق حل نہیں کیا جاتا پوری دنیا بدامنی کا نہ تو خاتمہ ہوسکتا ہے
اور نہ جنوبی ایشاء اور مشرقی وسطیٰ میں امن اور خوشحالی کی توقع کی جاسکتی
ہے۔ |