انسان صدیوں سے زیتون کا استعمال کرتا اور فوائد حاصل
کرتا رہا ہے اس کو پکانے کے ساتھ ساتھ مختلف عوارضات میں بطور دوا استعمال
کرتا آرہا ہے زیتون کچے بھی کھائے جاتے ہیں اور ان کی چٹنی بھی بنتی ہے۔
بگڑے ہوئے السر (زخم) اور مختلف قسم کے پھوڑوں کے لئے جہاں مرہم تیار کیے
جاتے ہیں وہاں ماؤف اور معطل اعضاء میں زندگی دوڑانے کیلئے اسے طلاؤں
اورمالش کے لئے استعمال کیا جاتا ہے-
شیخ الرئیس بو علی سینا نے اپنی کتاب اور قلبیہ میں جن 64 ادویہ کا ذکر کیا
ہے ان میں زیتون کا تیل بھی شامل ہے اسپین میں مسلم اطباء نے اپنے دور عروج
میں جن سینکڑوں ادویہ پر داد تحقیق دی ان میں روغن زیتون سر فہرست ہے۔
|
|
جدید دور کی مشینی زندگی نے جہاں انسان کو بہت سی آسائشیں فراہم کی ہیں
وہیں فطرت سے دور کر دیا ہے۔صبح سویرے کی سیر کا رواج بہت کم ہو گیا ہے
چکنی اشیاء اور فاسٹ فوڈز کا رجحان بڑھ گیا ہے۔زندگی تیز رفتار ہوگئی ہے
ذہنی دباؤ اور عصبی تناؤ میں اضافہ ہوگیا ہے۔ موٹاپا اور کولیسٹرول کا
مسئلہ بڑھتا جا رہا ہے جس سے امراض قلب میں اضافہ ہورہا ہے تو وہاں پھر ایک
دفعہ روغن زیتون کا استعمال بڑھتا جا رہا ہے۔
اس کی اصل زمین فلسطین اور شام ہے یہیں سے یہ بحیرہ روم کے باقی ماندہ
علاقوں خصوصاً تیونس ،اسپین ۔،یونان ،ترکی اوراٹلی میں پھیلا ۔ یہاں سے
امریکہ پہنچا اوراب زیتون کے درخت امریکہ ،آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ میں
بھی پائے جاتے ہیں یہ پہاڑوں پر پھلتا پھولتا ہے اوراس کے پتے پورے سال
موجود رہتے ہیں جو اسے تروتازہ اور پھل دار رکھتے ہیں۔ یہ درخت طویل عمر
پاتا ہے-
اسپین کی یہ کہاوت آج بھی ضرب المثل ہے کہ زیتون کا تیل تمام امراض کا
علاج ہے۔ غذا میں روغن زیتون ۔گھی ،چربی اور مکھن سے بہتر ہے جدید تحقیقات
بھی یہی ثابت کرتی ہیں کہ زیتون جسم میں جاکر دوسری چربیوں کی صورت اختیار
نہیں کر تا اس لئے اس کا استعمال امراض قلب اور موٹاپے سے بچنے کے لئے مفید
ہے۔
یہ واحد تیل ہے جو نفوذ کر کے مالش کے ذریعے جسم میں جزب ہوجاتا ہے ۔اس میں
قوت نافذ ہ بدرجہ اتم موجود ہے اس لئے اسے دوسرے تیلوں پر فوقیت حاحل ہے۔
حالیہ تحقیقات اس بات کی گواہ ہیں کہ جن علاقوں میں ر وغن زیتون کا استعمال
ہوتا ہے یا جو لوگ روغن زیتون استعمال کرتے ہیںْ ان کے ہاں امراض قلب کی
شرح بہت کم ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ تصلب شریان (شریانوں کی تنگی )انجماد خود اور ہائی بلڈ
پریشر کے مریض کم پائے جاتے ہیں۔
پرانے اطباء نے زیتون کے تیل کو غذا اور دوا کے طور پر استعمال کرنے کی
ہدایت کی ہے۔ زیتون میں تقریبا ً دو تہائی تیل پایا جاتا ہے جو کھانا پکانے
کے لئے استعمال کیا جاتا ہے اس کے علاوہ اسے بطور سلاد ،چھوٹے بچوں کے مساج
اور عطریات کے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
|
|
روغن زیتون توانائی سے بھرپور ہے اس کے خاص جز کو اولین کہتے ہیں یہ طویل
عرصے تک خشک نہیں ہوتا اور نہ ہی بدبو پیدا ہوتی ہے۔
روغن زیتون کی مختلف اقسام کے ذائقے بھی مختلف ہوتے ہیں اور اس کا انحصار
استعمال کئے جانے والے زیتون، ان کے پکنے کی کیفیت اور انہیں ذخیرہ کرنے کے
غرض پر ہے روغن زیتون میں آٹھ سو نو اجزاء پائے جاتے ہیں اور وٹامن ای بھی
ہے۔
دافع سرطان اور خون میں تھکے بننے سے روکتا ہے۔ روغن زیتون کولیسٹرول کو
جسم میں جذب ہونے سے روکتا ہے چھوٹے بچوں کے لئے اچھی غذا ہے۔ پتے کے اندر
پتھری نہ بننے کے عمل میں مدد فراہم کرتا ہے اور خون کے اندر زہریلے مادہ
کو خارج کرنے میں معاون ہے۔ یوں اسے دافع سرطان کے طور پر اہمیت حاصل ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق خارش کا جرثومہ روغن زیتون سے ہلاک ہوجاتا ہے یہی وجہ
ہے کہ موسم سرما میں شدت اختیار کرنے والی خارش کے لئے روغن زیتون تجویز
کیا جاتا ہے۔ جلنے کے زخم پر زیتون کے نمکین تیل لگانے سے زخم جلد مندمل
ہوجاتے ہیں ۔روغن زیتون کو کئی قسم کے مرہموں اور جلد کے لئے مخصوص صابن
میں استعمال کیا جاتا ہے۔
زیتون کی لکڑی کی آگ جلائیں تو اس سے نکلنے والا تیل پھپھوندی سے پیدا شدہ
امراض داد اور خارش میں مفید ہے۔ روغن زیتون کا استعمال معدہ کے السر اور
آنتوں کے امراض میں مفید ہے اگر روغن زیتون جو کے پانی میں ملا کر پیا
جائے تو قبض دور ہوتی ہے اس کا اچار بھی مفید ہے جو یونان سے سرکہ میں آتا
ہے اور مغرب میں شوق سے استعمال ہوتا ہے۔ جاپان میں روغن زیتون کو آنتوں
کے امراض میں مفید قرار دیا جاتا ہے ۔
جوڑوں اور پٹھوں کا درد: کسی سبب اگر ہڈیوں
میں درد رہتا ہو تو روغن زیتون کی مالش سے آرام محسوس ہوتا ہے جن کی
ٹانگوں میں درد رہتا ہو یا ہاتھ پاؤں میں کڑل پڑتے ہوں وہ روغن زیتون نمک
ملے نیم گرم پانی میں جلا کر ٹکور کریں تو فائدہ ہوتا ہے۔
|
|
روغن زیتون کی مالش سے نہ صرف پٹھے مضبوط ہوتے ہیں بلکہ اعضاء کو تقویت
ملتی ہے ۔روغن زیتون جلد بڑھاپے کو روکتا ہے ہے جلد خوبصورت بناتا ہے۔ پیدا
ئشی کمزور بچوں کو روغن زیتون پلانا ان کی ہڈیاں مضبوط کرتا ہے اور اچھی
صحت کی ضمانت ہے ۔
امراض سانس: دمہ کے مریضو ں کیلئے روغن زیتون
بہت مفید ہے اس کا استعمال دمہ کے دورے روکتا ہے۔ روغن زیتون نزلہ زکام کو
بھی روکتا ہے۔ دورے کے دوران شہد ملاکر استعمال کیا جائے۔
بالوں کے لئے: روغن زیتون کا استعمال گرتے
بالوں کو روکتا ہے۔ بالوں کو لمبا کرتا اور سیاہی کو قائم رکھتا ہے۔ مزید
بالوں کو مضبوط توانا بناتا ہے۔
کولیسٹرول کے لئے: روغن زیتون کولیسٹرول کو
بڑھنے سے روکنے میں مفید ہے ۔جدید تحقیقات کے مطابق روغن زیتون استعمال
کرنے والوں میں مضر صحت کولیسٹرول کی مقدار کم ہوجاتی ہے ۔شریانوں کو سخت
ہونے اور ان میں خون کے تھکے ختم کرنے میں مفید ہے جو کہ امراض قلب اور
انجماد کا سبب بنتے ہیں ۔
بلڈ پریشر: جدید تحقیقات کے مطابق جو لوگ
روغن زیتون کا استعمال کرتے ہیں ان کا بلڈ پریشر نہیں بڑھتا بلکہ متوازن
رہتا ہے۔
گردوں کے لئے: روغن زیتون گردوں کی اصلاح
کرتا ہے اور گردے اور مثانے کی پتھریوں کو نکالنے میں مفید ہے ۔
موٹاپا: جن لوگوں میں موٹا ہونے کی استعداد
پائی جائے وہ چکناہٹ اور گھی ترک کر کے روغن زیتون کا استعمال کر کے موٹاپے
کو روک سکتے ہیں ۔
جسمانی طاقت اور فالج کیلئے: روغن زیتون کا
استعمال جسم میں طاقت اور توانائی فراہم کرتا ہے ۔اس کی مالش فالج میں مفید
ہے ۔
آنتوں کی سوزش کے لئے: ٹائیفائیڈ کے مریض جو
کہ صحت یاب ہوجاتے ہیں اکثر انہیں بعد ازاں آنتوں کی سوزش کا اثر رہتا ہے
جو پرانی ہوکر نظام ہضم کو خراب کرتی ہے اور قبض کا باعث بنتی ہے۔ ان کے
لئے روغن زیتون کا استعمال بہت کارگر ثابت ہوتا ہے۔ بواسیر کے مسوں کی سوزش
اور درد کو بھی فائد ہ ہوتاہے۔
بشکریہ: (روزنامہ آگ) |