خیر مبارک جاوید چوہدری صاحب ، شکریہ

میں ویسے آپکے کالمز باقاعدگی سے نہیں پڑھتا صرف عنوان دیکھ کر عقل وخرد کے گھوڑے دوڑا کر سمجھ جاتا ہوں کہ آپ نے کیا لکھا ہوگا ۔ لیکن آج جب میں نے آپکے کالم کا عنوان مبارک ہو دیکھا تو میری عقل منقسم ہو گئی ، ایک خیال آیا کہ آپ نے قادری صاحب کے انقلاب کی قوم کو مبارک باد دی ہوگی اور ساتھ ساتھ انکو دو چار جگتیں بھی ٹھوک دی ہوں گی ۔ دوسرا خیال میرے ذہن میں یہ آیا کہ آپ نے نئے پاکستان کی قوم کو مبارک باد دی ہوگی مگر ساتھ ساتھ آپ نے تحریک انصاف کے دھرنے پر مفتیانہ تبصرہ بھی فرمایا ہوگا ، لہذا میں تذبذب کا شکار ہوا اور یہ جاننے کے لئیے کہ میری کونسی سوچ درست ہے پورا کالم پڑھا اور اپنے دوسرے خیال کو درست پایا یعنی آپ نے قوم کو نئے پاکستان کی مبارکباد طنزیہ دی ہے مگر آپ نے مفتیانہ تبصرے کی بجائے تحریک انصاف کے نوجوانوں کے منفی رویے کا نوحہ پڑھا ہے جنھوں نے آپ کے ساتھ بد اخلاقی کی ، گالیاں دیں اور ہذیان بکا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، ہمیں ایک دوسرے کا ناصرف نکتہ نظر سننا چاہئیے بلکہ اسے ہضم بھی کرنا چاہئیے ۔ لیکن آپ سے ایک عرض کرنا چاہتا ہوں کہ آپکو تعریفی پیغامات ، فون کالز اور خطوط بھی آتے ہوں گے جن میں آپ کی تعریف میں زمین وآسمان کے قلابے ملائے ہوں گے ۔ کیا آپ نے ان تعریفی پیغامات بھیجنے والوں کو تحائف بھیجے ہیں؟ اگر جواب ہاں ہے تو بہت اچھی بات ہے اگر جواب نہیں ہے تو اس مذمتی کالم لکھنے سے پہلے انھیں انعام واکرام سے نوازتے پھر نفرت کا اظہار کرتے۔ خیر آپ سے برداشت نہ ہوا اور آپ نے پورا کالم لکھ مارا جو کہ نوجوان نسل کی اصلاح کہ لئیے ہی آپ نے لکھا ہوگا۔ ہم مجموعی طور پر ایک جذباتی قوم ہیں ہمیں مکمل حقائق کا ادراک نہیں ہوتا اور ہم سکرین کے سامنے جلوہ گر ہوکر مکمل بات جانے بغیر بات کا ایک سرا پکڑ کر دوسروں کی پگڑیاں اچھالنا شروع کر دیتے ہیں اور بے معنی تجزیے کرتے ہیں اور دانشوری بکھیرتے اینکرز کے منہ سے جھاگ نکلتی ہے۔ اینکرز کبھی اپنے رویے پر بھی غور کریں۔ مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ لال مسجد کے ایشو پر بہت سے اینکرز نے حکومت وقت کو آپریشن پر ابھارا لیکن جب آپریشن ہوگیا تو وہی اینکرز گرم توے پر بیٹھ کر مکر گئے اور فرمانے لگے کہ ہمارا یہ مطلب نہ تھا۔ موجودہ صورتحال میں بھی انھی اینکرز کی زبانی سنا کہ لال مسجد والے حکومتی رٹ نہ مانیں تو آپریشن ہوتا ہے اور منہاج القرآن والے بھی تو وہی کچھ کررہے ہیں انکے خلاف آپریشن کیوں نہیں ہورہا۔ ؟ دوسری بات جب آپ اینکرز حضرات کسی کے لیڈر کے بارے میں نازیبا الفاظ استمعال کریں گے تو جواب میں کارکن پھولوں کا گلدستہ بھیجنے سے تورہے۔ آپکی اینکر برادری کے مشتاق منہاس صاحب اپنے ہر پروگرام میں طاہر القادری کو گلو قادری اور سامری جادوگر کہہ کر مخاطب کرتے تھے میں حالانکہ نہ قادری صاحب کا مرید ہوں نہ انکا ورکر مگر مجھے منہاس صاحب کا انداز تخاطب برا لگا اور جواب میں میں نے انکی قوت برداشت دیکھنے کے لئیے انھیں ٹیوٹر پر گلو منہاس کہہ کہ مخاطب کرنا شروع کردیا ، موصوف گلو کا لفظ اپنے لئیے دو دن برداشت کرسکے اور ٹیوٹر پر مجھے میسج کیا کہ بہت ہوگیا اب میں آپکو بلاک کر رہا ہوں میں نے ویلکم کیا اور کہا کہ میں بس یہی دیکھنا چاہتا تھا کہ جو لفظ آپ اپنے لئیے سننا پسند نہیں کرتے کسی اور کے بارے میں کیوں کہتے ہو۔ موصوف نے مجھے تو بلاک کردیا مگر اپنی اصلاح کرلی گلو قادری کہنا چھوڑ دیا ، اس سے ملتا جلتا رویہ جمہوریت کے ٹھیکدار جیو نیوز کے اینکر افتخار احمد کا ہے اس سے میں نے پوچھا کہ جناب جس جمہوریت کے آپ گن گاتے ہیں اسکی تعریف تو بتادیں موصوف سمجھ گے کہ یہ جو مجھ سے تعریف پوچھ رہا ہے یہ خود جانتا ہے اور مجھے رگڑا لگائے گا لہذا جواب کی بجائے بلاک کردیا۔ عرض کرنے کا مقصد یہ ہے کہ جب آپکا رویہ جمہوری نہیں تو آپ اسکی توقع اپنے سننے، پڑھنے والوں سے کیسے کرسکتے ہیں۔ آپ احباب سے گذارش ہے کہ مذمتی کالم لکھنے کی بجائے اپنے رویے بدلیں اور اپنی سوچوں کو جمود کا شکار نہ کریں بلکہ دماغ میں نئے خیالات کے لئیے ہمیشہ ایک کھڑکی کھلی رکھیں اور درسی کتب کے علاوہ بھی کتابیں پڑھا کریں اور اس بھیڑچال سے باہر نکلیں ایک اینکر کسی ڈگر پر چلتا ہے سارے اسکے پیچھے چل پڑتے ہیں، وہی رٹے رٹائے سوال اپنے سوالات دوبارہ مرتب کریں۔ ویسے ٹیوٹر پر جاوید چوہدری صاحب آپکو بھی تلخ ٹویٹ کرتا ہوں ابھی تک آپ نے بلاک نہیں کیا جسکا کریڈٹ آپکو جاتا ہے۔ آخر میں خیر مبارک آپکی مبارکباد کے جواب میں کیونکہ مجھے تو دیوار پر لکھا نظر آرہا ہے کہ پاکستان تیزی سے بدل رہا ہے اور لٹیرے اپنی ساری دولت کے عوض زندگی کی بھیک مانگ رہے ہیں
پاکستان کو بدلنا ہے آج نہیں تو کل ، لٹیروں کے قدموں تلے سے زمین کھسک رہی ہے اور انکے نااہل مشیر اور اینکر سب اچھا کی رٹ لگا رہے ہیں۔ عمرآن خان کی وجہ سے سارے کرپٹ لیڈران اکٹھے نہیں ہوے یہ پہلے ہی اکٹھے تھے پنچابی میں کہتے ہیں بھنس بھنس کی بہن ہوتی ہے۔ موجودہ نام نہاد جمہوریت کا سب سے زیادہ اگر کسی کو فائدہ ہے تو وہ میڈیا کو ہے کیونکہ کرپٹ جمہوریت انکی زبان کو لگام نہیں دے سکتی۔ یہ اینکر جو جمہوریت کے حق میں بھاشن دیتے ہیں یہ عوام کے حقوق کے لئیے نہیں ہوتے بلکہ یہ جمہوریت کی آڑ میں اپنی روٹیاں سینکتے ہیں ، ہر شخص نے اپنے مفاد کا نام جمہوریت رکھا ہے۔ دو ڈاکو آپس میں بیٹھ کر مال مسروقہ پر مک مکا کرتے ہیں اور نام دیتے ہیں میثاق جمہوریت ۔

اس ملک میں جمہوریت تو ہے ہی نہیں اسے بادشاہت نہ کہوں تو کیا کہوں ( عطا مانیکا نون لیگ ) مگر اینکر روٹی روزی کے لئیے بضد ہیں کہ پاکستان میں جمہوریت ہے۔ جادو وہ جو سر چڑھ کے بولے حکومتی وزیر کا بیان درج کردیا ہے اب بھی کوئی موجودہ نظام کو جمہوری کہے تو اسے سر میں پچھنے لگوانے چاہئیے۔
خیر مبارک جاوید چوھدری صاحب پاکستان بدل رہا ہے ۔۔۔
Usman Ahsan
About the Author: Usman Ahsan Read More Articles by Usman Ahsan: 140 Articles with 173123 views System analyst, writer. .. View More