ایک بالغ انسانی جسم ساٹھ سے ستر فیصد پانی پر مشتمل ہوتا
ہے لیکن روزانہ ڈھائی لیٹر کھو دیتا ہے،اور اس نقصان کو پورا کرنے کیلئے
دوبارہ اتنے ہی پانی کی ضرورت ہے اس لئے ہر انسان کے لئے روزانہ ڈیٹرھ لیٹر
پانی پینا ضروری ہے اور باقی دیگر ٹھوس غذا ؤں کے خود کار طریقے سے پورا
کیا جاتا ہے ،سوال یہ ہے کہ جسم میں پانی کی کمی کیسے پوری کی جائے ؟ایک ہی
بار پانی پی کر یا وقفے سے؟تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایک بار
بکثرت پانی پینے سے انسانی جسم کو نقصان پہنچ سکتا ہے مثلاً سر اور پیٹ کا
درد، تھکاوٹ اور ذہنی صلاحیت کا نقصان،محقیقین کا کہنا ہے جو انسان کھانے
پینے میں احتیاط اور انہیں وقت پر استعمال کرتا ہے وہ صحت مند رہتا ہے،ایک
مصنف نے اپنی کتاب ’’ بھوک اور پیاس ‘‘ میں اس بات پر زور دیا ہے کہ کھانا
پینا ایسا میکانزم ہے جس میں آپ کو قوانین یا طریقہ کار کی ضرورت نہیں ،پانی
پینے کیلئے آپ کو گھڑی کا الارم لگانے کی ضرورت نہیں بلکہ جب پیاس محسوس ہو
پانی پی لیا جائے،دودھ بھی صحت کے لئے مفید ہے مصنف کا کہنا ہے پیاس کی
صورت میں الکوحل کی ممانعت ہے ،چائے یا کافی کی بھی ایک حد مقرر ہے،کیونکہ
ان میں کوفین کی مقدار شامل ہے جو صحت کے لئے مضر ہے،ہم سب جانتے ہیں کہ
پانی ہماری بنیادی صحت کے لئے بہت ضروری ہے،پھر بھی روزانہ کم استعمال کرتے
ہیں ۔
جرمنی کے ایک پروفیسر کا کہنا ہے صبح جیسے ہی جاگیں سموکنگ ،کافی یا چائے
سے پرہیز کیا جائے اور ایک گلاس پانی ضرور پئیں ،اسکے بعد دیگر لوازمات سے
مثلاً چائے کافی یا مکمل ناشتہ سے دن کا آغاز کیا جائے،کوشش کی جائے کہ
پانی کی بوتل کو اپنے ساتھ رکھیں آپ سفر میں ہوں ،گھر یا اوفس میں وقتا
فوقتاً پانی کی چسکیاں لیتے رہیں سافٹ ڈرنکس کوکا کولا وغیرہ صحت کے لئے
مضر ہیں ،کیونکہ انسان دن بھر مصروف رہتا ہے اور محسوس نہیں کرتا کہ اسے
پانی کی ضرورت ہے لیکن آپ کتنے ہی مصروف کیوں نہ ہوں کوشش کریں کہ ہر آدھے
گھنٹے بعد کم سے کم ایک گلاس پانی ضرور پئیں ۔
پانی کے مزید فوائد۔پانی پینے سے جسم کا درجہ حرارت برقرار رہتا ہے ۔پانی
دوران خون کا نظام مکمل اور درست رکھتا ہے،جسم میں آکسیجن، غذائی اجزاء اور
کیمیائی میکانزم کی نقل و حرکت میں مدد ملتی ہے۔پانی گردوں کے ٹاکسن فلش
میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔پانی دماغی ہارمون میں باقاعدہ نمایاں طور پر
اثر انداز ہوتا ہے اور سگنل دیتا ہے کہ اب جسم کو پانی کی ضرورت
ہے۔پھیپھڑوں اور معدے کے نظام اور سرکولیشن کو برقرار رکھتا ہے۔پانی کے
بارے میں چند سوال اور انکے جوابات۔پیاس نہ بھی ہو تب بھی پانی پینا ضروری
ہے؟جی ہاں پیاس نہ بھی ہو تب بھی پانی پینا لازمی ہے ۔کن مشروبات سے پیاس
بھجائی جائے؟سادہ پانی،چینی سے پاک فروٹ سافٹ ڈرنکس یا جڑی بوٹیوں سے تیار
شدہ چائے وغیرہ ، جڑی بوٹیوں کے اجزا مثلاً لیموں سادہ پانی میں بھی
استعمال کئے جا سکتے ہیں لیکن چینی اور نمک کا استعمال کم سے کم کیا جائے،
سوڈا پانی صحت کے لئے مفید نہیں ہے۔کافی یا ایسپریسو کے استعمال میں پانی
کی مقدار کتنی ہونی چاہئے؟اگر آپ تیز کافی ،چائے یا ایسپریسو پینے کے عادی
ہیں تو پانی کا کثرت سے استعمال لازمی ہے کیونکہ مذکورہ ڈرنکس میں پانی
اپنا اثر کھو دیتا ہے۔کیسے پتہ چل سکتا ہے کہ پانی کم استعمال کیاگیا ہے؟
سادہ سی بات ہے اگرآپ صحت مند ہیں تو پیشاب صاف شفاف اور روشن ہو گا پانی
کے کم استعمال سے پیشاب میں پیلاہٹ اور سیاہ رنگت شامل ہوتی ہے۔پانی ہماری
زندگی اور اچھی صحت کیلئے اہم کردار ادا کرتا ہے ،ہمارے اعضاء اور خون میں
شامل ہو کر انہیں موثر اور صحت مند بناتا ہے اس لئے پانی کا استعمال جاری
رکھا جائے۔ |