تیری سیاست

محترم قائدِ حزب اختلاف کا قومی اسمبلی کے آخری اجلاس سے خطاب ۔۔۔ بلاول زرداری کی چین سے شاباش!

دنیا نے دیکھا کہ جناب کس بری طرح برہم تھے کہ آخر کس نے موجودہ سیاسی بحران میں فوج کو ثالثی کے لئے کہا۔ انہوں نے ان مجرموں کا تعین کرنے کے لئے ISPR سے وضاحت حاصل کرنے کے لئے کہا ۔۔۔۔۔ انہوں نے دھرنے والوں کو مخاطب کرکے کہا آؤ، جلا دو اس پارلیمنٹ ہاؤس کو، پریزیڈنٹ ہاؤس کو، PM ہاؤس کو ۔۔۔ جلا دو اسلام آباد کو لیکن ہم اس آئین کو کچھ نہیں ہونے دیں گے ۔۔۔۔ آپ نے یہ بھی فرمایا کہ ہم نے قربانیاں دی ہیں جمہوریت کے لئے ۔۔۔۔ اگر حکومت نے گٹھنے ٹیک بھی دئے تو ہم نہیں جھکیں گے اور انہوں نے نواز شریف کو ڈٹ جانے کا مشورہ دیا۔

ہمارے قائدین سمجھتے ہیں کہ قوم کا حافظہ گھاس چرنے گیا ہوا ہے۔ ہم بڑے ادب و احترام سے قائدِ حزب اختلاف سے چند سوالات پوچھنا چاہتے ہیں۔

اس موجودہ صورتِ حال میں جب عالمی طاقتوں نے اپنے بیانات کے ذریعہ اس صورتِ حال پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی تو اس وقت جناب اور جناب کی پارٹی کی نظر میں جمہوریت اور سیاست دانوں کی خود مختاری اور آئین پر کوئی ضرب نہیں پڑی یہ مداخلت تو ٹھنڈے پیٹوں برداشت کرلی گئی۔ ہمارے حساس معاملات میں غیر ملکی مداخلت، ان کے سول اور فوجی نمائندوں کی وطن عزیز آکر ڈیکٹیشن دینا کوئی ڈھکا چھپا عمل نہیں ان باتوں پر تو جمہوریت کے چئمپینوں کو کوئی اعتراض نہیں ہوتا ۔۔۔۔۔ لیکن اگر اپنے ہی ملک کی فوج اگر ثالثی یا ضامن کا کردار ادا کر رہی ہے تو اس پر آپ کو اعتراض ہے۔

کیا قوم یہ پوچھنے کا حق نہیں رکھتی کہ آپ نے اور آپ کی پارٹی نے اس معالمے کو سلجھانے کے لئے کون سا مثبت کردار ادا کیا؟ اس تنازعہ کو شروع ہوئے آدھے ماہ سے زیادہ کا عرصہ ہونے کو آیا ہے زبانی جمع خرچ کے علاوہ کیا کیا آپ نے؟ آپ کی اعلٰی ترین قیادت تو تمام عرصہ ملک سے باہر ہی بیٹھی رہی۔ چیئرمین اور کو چیئرمین صاحبان مشکل سے درخواست کرنے پر دو دن کے لئے تشریف لائے اور پھر قوم کو اور جمہوریت کو خطرات میں چھوڑ کر بشمول اپنی پارٹی کے سندھ سے قائدِ ایوان اور دیگر پچاس افراد کے ساتھ چین روانہ ہو گئے ۔۔۔۔۔ کیوں؟ اور فوج اگر اس صورتِ حال میں کوئی کردار ادا کر سکتی اور کر رہی ہے تو آپ اس پر سیاست کیوں کر رہے ہیں؟

قوم یہ بھی پوچھنا چاہتی ہے کہ اس تنازعہ کے سلسلہ میں آپ کا اصل موقف کیا ہے؟ ایک طرف کیمرے کے سامنے چینلز کو انٹرویو دیتے ہوئے آپ دونوں فریقوں کو لچک کا مظاہرہ کرنے اور اپنے موقف میں گنجائش پیدا کرنے جیسی باتیں کرتے نظر آتے ہیں لیکن اس خطاب میں آپ جذبات کی روانی میں دل کی بات کہہ گئے کہ نواز شریف صاحب آپ ڈٹ جائیں ۔۔۔۔۔ یہ کیا ہے؟

جمہوریت کے لئے آپ کے دعوے تو بلند و بانگ ہیں لیکن یہ بتائیں یہ کیسی جدوجہد ہے کہ جس کے ہوتے ہوئے بھی اس قوم کی آدھی سے زیادہ عمر چار فوجی آمر اپنی مرضی کے مطابق ٣٠ سال سے زیادہ عرصہ حکومت کر گئے۔ قوم نے تو نہیں دیکھا کہ کسی آمر نے جمہوریت پہ شب خون مارا ہو تو آپ نے اپنی جدوجہد سے اس کو آئین کی رو سے نوے (٩٠) دن سے زاید حکومت نہ کرنے دی ہو۔ یہی فوج اگر آپ کی جمہوریت کو اپنے قدموں تلے روندتے ہوئے اقتدار پر قابض ہو جائے تو آپ اس کو قبول کرلیتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ لیکن اگر یہی فوج آپ سیاستدانوں کی نا اہلی کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل اور ان کے حل میں ناکامی پر اس کا حل نکال کر آپ لوگوں کو جمہوریت کا تسلسل فراہم کر رہی ہے تو آپ اس میں روڑے اٹکا ر ہے ہیں ۔۔۔۔۔ کیا آپ وضاحت کر سکتے ہیں کیوں؟

کیا آپ اس بات کی وضاحت کرنا چاہیں گے کہ پارلیمنٹ ہاؤس میں دھرنے کےلوگوں کو اس بات پہ اکسانے کا حق اور مینڈیٹ آپ کو کس نے دیا کہ آپ فلور پہ کھڑے ہوکر ان کو دعوت دیں کہ آؤں پارلیمنٹ کو جلا دو، سپریم کورٹ کو جلا دو اسلام آباد کو جلادو ۔۔۔۔ کیا یہ آپ کی زاتی پروپرٹی ہے جو اس فراخ دلی سے آپ جلانے کی دعوت دے رہے ہیں؟ آپ دھشت گردی کے خلاف بیانات تو بڑے خوبصورت دیتے ہیں اگر وہ صدقِ دل سے دیتے ہیں تو پھر یہ کیا ہے؟ آپ دھرنوں کے لوگوں کو جو اب تک پر امن ہیں کیوں ایک غیر آئینی اور غیر قانونی عمل کی ترغیب دے رہے ہیں؟ ۔۔۔۔۔ نیز جس آئین کو ہر قیمت پہ بچانے کی بات کر رہے ہیں اس کی دھجیاں تو آپ سب ایوان میں بیٹھ کر خود اڑا رہے ہیں اس کے بعد اس آئین کو اور کسی سے کیا خطرہ ہو سکتا ہے؟

ماڈل ٹاؤن کے واقعہ پر آپ عدل کی دہائی دیتے نظر آتے ہیں۔ اس پر پوری قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہے کہ عدل ہونا چاہئے ۔۔۔۔ لیکن ذرا اس بات کی بھی وضاحت کردیں کہ جس محترم شہید بی بی کا دم پھرتے آپ سب نہیں تھکتے ۔۔۔۔ اس بی بی کی روح کو آپ نے کون سا انصاف فراہم کیا؟ ۔۔۔۔ آپ کی پارٹی کے کو چیئرمین جو کہ پارٹی کے کرتا دھرتا ہیں اس قتل کے بعد ملک کے اعلٰی ترین منصب پر فائز رہے اور پانچ سال پورے کئے اور یہ بھی کہتے رہے کہ میں جانتا ہوں بی بی کے قاتل کون ہیں، وقت آنے پر بتاؤں گا ۔ وہ وقت آج تک نہیں آیا ۔۔۔۔ کیوں؟ اس پر دوسروں کو عدل کی نصیحت؟

ایک آخری بات ۔۔۔۔۔ قومی اسمبلی کے اسی اجلاس میں جب چودھری نثار خطاب کر رہے تھے جمعہ نماز کے لئے آزان ہوئی اور اسپیکر نے انہیں روک کر وقفہ کروا دیا ۔۔۔۔ انہوں نے اپنی بقایا تقریر آزان کے بعد مکمل کی ۔۔۔۔۔ جب محترم قائدِ حزبِ اختلاف اپنی تقریر فرمارہے تھے اس وقت جمعہ نماز کا وقت ہو گیا ۔۔۔۔ اسپیکر نے انہیں نماز کے لئے اپنی تقریر میں وقفہ کے لئے کہا تو جناب نے یہ کہہ کر ان کی بات مسترد کردی کہ جنگی صورتِ حال میں نمازیں قضاء بھی کی جاتی ہیں اور اپنی تقریر جاری رکھی۔ بعد میں اجلاس جمعہ کی دوپہر سے پیر شام پانچ بجے تک کے لئے ملتوی کر دیا گیا اور محترم نے اس جنگی صورتِ حال میں یہ سوال نہیں اٹھایا کہ حالات جنگی صورتِ حال اختیار کر گئے ہیں اجلاس جاری رکھا جائے اس صورتِ حال سے قوم کا نکالنے تک ۔۔۔۔۔ آپ کے اس قول و فعل کے تضاد کو قوم کیا سمجھے؟

تیری سیاست
اِک، تضادِ قول و فعل بس
ہے منافقت

Dr. Riaz Ahmed
About the Author: Dr. Riaz Ahmed Read More Articles by Dr. Riaz Ahmed: 53 Articles with 44497 views https://www.facebook.com/pages/BazmeRiaz/661579963854895
انسان کی تحریر اس کی پہچان ہوتی ہےاس لِنک کو وزٹ کرکے بھی آپ مجھ کو جان سکتے ہیں۔ویسےکراچی
.. View More