سیاست اور کبڈی

پاکستانی سیاست میں چوہدری صاحباں کا کردار بہت دلچسپ ہے۔ چوہدری محمد علی سے لیکر چوہدری شجاعت حسین تک پاکستان کی سیاست میں دونوں چوہدری وزیر اعظم کے منصب تک پہنچے اور ملکی تاریخ میں اپنا نام رقم کرالیا۔ کہتے ہیں کہ پنجاب میں گجرات سے زیادہ برادری ازم کا تعصب کہیں اور نہیں ہے۔ گجرات کے چوہدریوں نے قسمت کی یاوری سے ۲۶۹۱ میں نوابزادہ اصغر علی کو شکت دے دی۔ ملک کی سیاست میں چوہدری ظہورالہی اس شان سے داخل ہوئے کہ وہ ایوب خان کا دست راست بن گئے۔ اس زمانے میں بھٹو اور ظہور الہی دوست تھے۔ ذاتی راہ و رسم دوستی میں بدل گئی تھی۔ نواب آف کالا باغ سے ان بن ہوئی تو چوہدری ظہور الہی کونسل مسلم لیگ میں چلے گئے، شومئی قسمت دیکھئے ۰۷۹۱ کے الیکشن میں مسلم لیگ کونسل کے ٹکٹ پر کامیاب ہونے والے ایک ایک کر کے پیپلز پارٹی کو پیارے ہوگئے۔ اور اپوزیشن کے لئے چوہدری ظہورالہی اکیلے مسلم لیگی رہ گئے۔ ظہور الہی بھٹو دور میں عتاب کا شکار ہوئے تو ان پر بھینس چوری کا شہرہ آفاق مقدمہ قائم ہوا۔ جیل میں تفہیم القران پڑھ کر وہ دائیں بازو کے قومی اتحاد کے صف اول کے لیڈر شمار ہونے لگے ۔۷۷۹۱ میں مارشل لاء کے بعد قومی اتحاد کی جانب سے وزیر بنے، اور لاہور میں الذوالفقار کی دہشت گردی کا شکار ہو کر رتبہ شہادت حاصل کیا، چوہدریوں کی دوسری نسل میں چوہدری منظور الہی کے صاحب زادے پرویز الہی نے ۳۸۹۱ میں ضلع کونسل گجرات کے چیرمین ہوکر اپنی سیاست کا آغاز کیا۔۵۸۹۱ کے غیر جماعتی انتخاب میں بڑے چوہدری شجاعت بھی کامیاب ہوگئے۔۳۹۹۱ کے انتخابات میں چوہدری شجاعت کو شکست ہوگئی۔ ان کے خاندان کے سب لوگ ہار گئے۔ صرف چوہدری پرویز الہی ایک صوبائی نشست پر کامیاب ہوئے۔ پنجاب پر حکمرانی چوہدریوں کا خواب تھا، اس کی تکمیل عہد مشرف میں ہوئی، چھوٹے چوہدری پرویز الہی طویل عرصے پنجاب کے وزیراعلی رہے۔ پڑھا لکھا پنجاب کے لئے انہوں نے خوب پبلسٹی کی کہتے ہیں کہ پبلسٹی کی اس رقم سے پنجاب میں ایک ہزار سے زیادہ پرائمری اسکول کھولے جاسکتے تھے۔ مشرف کو سو بار وردی میں منتخب کرانے آرزو کا بار بار اظہار کرتے ہوئے وہ پنجاب کی سیاست سے بے دخل ہوئے۔ لال مسجد کی لالی نے گجرات کے چوہدریوں کے منہ پر ایسی سیاہی ملی کہ وہ کہیں کے نہ رہے۔ پاکستانی سیاست میں سیاست دانوں کے کپڑے اتر جاتے ہیں۔ اس لئے وہ اپنے لنگوٹ کس کر باندھتے ہیں۔ سیاست میں پہلوانی کے داؤ پیچ اور کبڈی کا اسٹیمنا درکار ہوتا ہے۔ ہمیں خوشی ہے کہ بڑے چوہدری آج کل کبڈی کبڈی والوں سے داؤ پیچ سیکھ رہے ہیں۔

چند دن پہلے انہوں نے پاکستان کبڈی فیڈریشن کے چیئرمین کی حیثیت سے پاکستان کبڈی فیڈریشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس سے صدارتی خطاب کیا۔ چوہدری شجاعت حسین نے اپنے اس خطاب میں کہا ہے کہ ملک میں کبڈی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے گا اور کھلاڑیوں کی ضرورتوں کو پورا کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے انھوں نے اس موقع پر کبڈی کے کھلاڑیوں کے معاشی مسائل کو حل کرنے اور متوازن خوراک کی فراہمی کیلئے ایک کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے۔ انہوں نے کامل علی آغا کو چیئرمین کبڈی فیڈریشن کا ایڈوائزر بھی نامزد کیا۔ چوہدری صاحب نے یہ خطاب ایسے نازک موقع پر کیا ہے۔ جب ملک میں سیاست کے کھلاڑی ناکام ہوتے نظر آرہے ہیں، ان کی یہ غیر نصابی سرگرمیاں قابل تعریف ہیں۔ پہلوانی ورزش اور اکھاڑے کی مٹی سے چوہدریوں کا وقار بلند ہوگا۔ یہ نیک فال ملک کے لئے بھی بہتر ہوگا۔
Ata Muhammed Tabussum
About the Author: Ata Muhammed Tabussum Read More Articles by Ata Muhammed Tabussum: 376 Articles with 409011 views Ata Muhammed Tabussum ,is currently Head of Censor Aaj TV, and Coloumn Writer of Daily Jang. having a rich experience of print and electronic media,he.. View More