لفظ انقلاب کی توہین اس سے زیادہ
اور کیا ہو گی کہ تبدیلی خود ہی قبر کھود کر کفن پہن لے اور تماشہ
کرے۔۔۔شاید ان انقلابیوں نے تاریخ پڑھے بغیر ہی کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں
معاہدے کر لیے تھے ،جب تک آپ تاریخ نہیں پڑھیں گے تاریخ بنا نہیں سکتے۔قائد
اور اقبال کے پاکستان میں عمران خان اور قادری نے جو دھرنوں میں دکھایا ہر
زی شعور اس سے پنا ہ مانگتا ہے سٹیج سے فوج کو بلایا جاتا رہا،شیخ جی تو
احسان فراموشی کی تمام تر حدود پھلانگ گئے،پاک فوج کردار اداکرے کی چیخیں
ریکارڈ پر ہیں،فوج زندہ باد اور ضرب عضب کے نعرے لگوائے گئے ،ریفری کی
باتیں ہوئیں اور ایمپائر کی انگلی کے اٹھنے کیاشارے ہوتے رہے اور الزامات
کی بوچھاڑ منتخب حکومت پر۔۔۔یہ کہاں کا انصاف ہے فوج پارلیمنٹ سے بالاتر
کیسے،وزیر اعظم نے تو بہت پہلے ہی آرٹیکل 245 کا نفاذ کر دیا تھا فوج تو
ریڈ زون میں موجود ہے۔۔۔حکومتی صبروتحمل اور بردباری کا مظاہرہ تاریخ میں
نہیں ملتا اور نام نہاد تجزیہ کاروں کی منہ بازی کی بھی مثال نہیں
ملتی۔۔۔کوے کو سفید کہنے والے حق نمک ادا کر رہے ہیں۔اسلام کے نام پر بننے
والے پاکستان میں عمران نے لڑکیاں سر عام نچوا دیں،اﷲ ہو اﷲ ہوپر جسم
تھرکتے رہے۔۔الزامات در الزامات۔۔خوشامدیوں کی سرگوشیاں کیمرے کی آنکھ نے
محفوظ کر رکھی ہیں کون بکا ہواتھا اور کون نہیں اس سے غرض نہیں لیکن اب
کوئی ڈھکا چھپا بھی نہیں رہا،آئی بی پر پیسے بانٹنے،وکیلوں پر پیسے
لینے،حقیقت دکھانے اور لکھنے والے میڈیا ہاوسز کو گالیاں،صحافیوں کی سر عام
پٹائی،اخلاقی اقدار کی پامالی،عورت کے تقدس کی پامالی،ملکی عظمت اور وقار
کی پامالی،معیشت کی تباہی،عدالتوں کی بے توقیری انقلاب لانے والوں کو مبارک
ہو۔۔۔ٹورنٹو میں ہونے والے معاہدے نئے پاکستان کے لیے تھے۔۔۔۔ہجوم نسواں
دیکھتے ہی 62سالہ نوجوان الزام خان کی اپنا گھر بسانے کی شق بھی اس معاہدہ
میں شامل کر لی جاتی ہے حالانکہ وہ اس سے قبل گھر بسانے میں ناکام ہو چکے
ہیں اس ناکامی کی تفیصیلات میں جانا خود کو انقلابیوں میں شامل کر لینے کے
مترادف ہوگا ،فرق تو بہر حال رکھنا ہو گا۔۔۔۔الزام خان کے یو ٹرن،قادری کی
ڈیڈ لائنیں عقیدت کے ڈھونگ میں بندھے سمجھ گئے ہیں اور ان کے اپنے اراکین
اسمبلی کی لاتعلقی رنگ لانے والی ہے۔ تحریک انساف جو انقلاب خیبر پختونخوا
میں لائی ہے وہ پوری قوم کے سامنے ہے اس قوم کے نہیں جو گلوکار سلمان اور
شکست خوردہ ابرار کے اشاروں پر ناچتی ہے ۔۔۔الزام خان کا اس فحش ،لغو،قابل
تعزیر،قابل مذمت اقدام کو اسلامی تہذیب کا مظاہرہ کہنا بھی امن کے دین کی
توہین ہے، اگر مان بھی لیا جائے کہ حکومت نے سہولت کاری کی درخواست کی تھی
تو قادری اور عمران اس سہولت کار سے ملنے کیوں گئے،کس نے بھیجا۔۔قوم کو بے
وقوف نہ بنایا جائے۔۔۔ ٹی وی چینلوں،بد نام زمانہ تجزیہ کاروں سے انقلاب
نہیں لایا جا سکتا۔۔۔الزام لگایا تو ثابت بھی کرنا پڑے گا ۔۔۔خود ہی مدعی
اور خود ہی منصف یہ دکانداری یہاں نہیں چلنے والی۔۔ایسا سودا یہاں نہیں
بیچا جا سکتا۔۔۔ آئین، قانون،ووٹ سے آپ بادشاہت ختم نہ کرنے کا بر ملا
اظہار بھی کرتے ہو اور فوج کو بلاتے بھی ہویہ ھوس اقتدار نہیں تو پھر کیا
ہے۔۔۔ اگر آپ اتنے ہی بے بس ہو تو پھر خواتین اور بچوں کو ڈھال بنا کر
تبدیلی کا ڈھونگ بھی رچانا چھوڑ دو۔۔ایک صوبے میں حکومت،قومی اسمبلی میں
نمائندگی کے باوجود سول نافرمانی کا اعلان کوئی عقل رکھنے والا نہیں کر
سکتا۔۔۔۔یہ بات تو ثابت ہو چکی ہے کہ گجرات کے شجاعت بڑے کینیڈا کے قادری
چھوٹے اورمیانوالی کے عمران نیازی منجھلے بھائی ہیں۔۔۔۔۔۔اپنے اپنے ایجنڈے
کا راگ الاپنے والے اب اکھٹے ہو گئے ہیں۔۔۔دو ازلی جھوٹوں نے ایک ہونے کا
اظہار کردیا ہے۔۔۔۔پرویز خٹک کو جس خوبی کی بنا پر وزارت اعلی دی گئی تھی
اس کا مظاہرہ انہوں نے سٹیج پر دکھا کر پختونوں کا سر بھی فخر سے بلند
کردیا ہے ۔۔۔افسوس کہ اسد قیصر کو دور کی نہ سوجھی۔۔۔۔۔۔علامہ قادری آپ کے
خواب،فتوے،اور ڈیڈ لائنیں اکتاہٹ بنتی جارہی ہیں آپ کو بین المسالک ہم
آہنگی مبارک۔۔۔۔جائیے ان کے ہاں جن کی وفاداری کا آپ نے حلف اٹھایا ہوا ہے
اس ملک کو لاشوں کی ضرورت نہیں امن کی ضرورت ہے۔۔۔۔یہ مسلمانوں کا ملک ہے
یہ پاک سرزمین ہے یہاں مساجد کی کمی نہیں، مدارس کی بھی بھر مار ہے،پانچ
وقت ازانیں ہوتی ہیں آپ جو ازانیں دلوا رہے ہیں انکی ضرورت غیر مسلموں کے
ممالک میں ہے۔ جائیے کینیڈا میں اﷲ اکبر اور انصاف کی صدائیں بلند کریں
وہاں دما دم مست قلندرکریں ،
وہاں زیادہ ضرورت ہے۔۔۔اس ملک پر رحم کریں یہاں کی عوام پر رحم کریں، سی ڈی
اے پر رحم کریں۔۔۔۔۔سہاروں کی بجائے انقلابی روح اپنے اندر بے دار
کریں۔۔انقلاب لانے والوں نے حکومتیں نہیں گرائیں قوموں کے دل جیتیتھے،نئے
پاکستان کے بے ایمان بانیو۔۔۔جس ایمپائر کی انگلی کے آپ منتطر تھے وہ انگلی
دینے سے انکاری ہے آپ اس سے مل چکے ہیں اب کیا کسر باقی رہ گئی ہے،ملکی
سیاسی تاریخ میں پہلی بار بے روز گار ہونے والے چوہدری بھی کہیں کہ نہیں
رہے ان کی تو دس سال تک باوردی صدر کی خوائش بھی ادھوری رہ گئی تھی۔۔۔۔پنڈی
کے احسان فراموش نجومی کی لال کتاب بھی بند ہو چکی ہے۔۔۔عمران فاروق قتل
کیس میں ایک اور گرفتاری سے محب وطن مہاجر کی آنکھیں مزید کھل چکی
ہیں۔۔۔مشرف کو بھی آئندہ پیشی پر حاضر کا پرونہ مل چکا ہے۔۔۔۔کچھ بھی تو
نہیں بدلا۔۔۔ایٹمی اثاثے محفوظ ہیں ۔۔۔چین سے دوستی بھی برقرار۔۔۔۔ ترقیاتی
منصوبے بھی جاری۔۔۔۔۔ریڈ زون میں فورسز الرٹ ۔۔۔۔۔ معیشت کا پہیہ بھیہ چل
پڑا ہے ۔۔۔پارلیمنٹ آمریت اور بغاوت کے خلاف متحد ہے ،پوری قوم نے آپ کا
تھیٹر دیکھ لیا ہے سوشل میڈ یا نے آزادی مارچ اور انقلاب کے طفیل آنے والی
تبدیلی کی جھلیکاں دکھا دی ہیں۔۔۔۔ اس سے بڑی اور کیا کامیابی آپکو
چاہیے۔۔۔رہا مسئلہ الزام خان کی شادی کا تو یہ کام والدین ،عزیز و اقارب
کرتے ہیں جلسوں دھرنوں میں شادیاں نہیں ہوتیں چسکے ہو تے ہیں یہی سنا تھا
اور دو ہفتوں سے دیکھ بھی رہے ہیں۔۔۔شنید یہی ہے کہ گلزار خان،مولانا فضل
الرحمان،میر شکیل الرحمان،شریف برادران،الیکشن کمیشن والے،انصاف کی کرسی پر
بیٹھنے والی سابق اور موجودہ قابل احترام ہستیاں،صحافی،قانون دان،منتخب
پارلیمنٹ،پوری طرح بے دار قوم۔۔۔۔آپ کی زبان درازی،لغویات،الزامات کا صبر
سے مقابلہ کر رہی ہے اور صبر والے ہی انعام پاتے ہیں۔۔۔بشارت علی سید اکثر
کہتے ہیں کہ آپ ایک موچی سے بہترین سوٹ سلوانے کی فرمائش نہیں کر سکتے اور
ایک درزی کو آپ جوتا مرمتی کے لیے دیں گے تو آپ ہی کی مرمت ہو جائے گی۔۔۔۔لفظ
انقلاب کی توہین اور اس سے زیادہ کیا ہو گی کہ تبدیلی خود ہی آدھی قبر کھود
کر انقلابی کفن کا ٹکڑا پہن لے۔۔۔۔۔۔۔ |