عمران خان۔۔۔۔۔۔ علامہ طاہر۔۔۔۔۔تقاریر۔۔۔۔۔۔مماثلت۔۔۔

علامہ طاہر صاحب نے آج تین ستمبر دو ہزار چودہ اپنی تقریر میں واضح کر دیا کہ مشرقی پاکستان کی علیحدگی کی وجہ ایک سیاسی رہنما کی ضد ، ہٹ دھرمی اور اقتدار پسندی تھی اور انہوں نے صاف الفاظ میں کہا کہ سب جانتے ہیں کہ کِس نے کہا کہ ادھر ہم ، اُدھر تُم ۔۔ مطلب کہ قوم کو دو نظریوں اور مُلک کو دو حصوں میں کس ہستی اور کس مکالمے نے تقسیم کیا۔۔۔

ادھر آج عمران خان نے بھی اپنی تقریر میں واضح کر دیا کہ اب پاکستان میں دو طبقے ہو گئے ہیں ، ایک طرف وہ ہیں جو نیا پاکستان بنانا چاہتے ہیں اور دوسری طرف وہ جو پُرانے پاکستان پر اکتفا کرتے ہیں۔۔۔
بھٹو بنتے بنتے عمران خان صاحب نے بھی وہ ہی بات کردی
جس کے نتیجے میں پاکستان ٹوٹا۔۔
علامہ طاہر صاحب نے آج خوب تاریخ یاد دِلائی۔۔۔

مگر خان صاحب تو کہتے ہیں کہ میں غریب عوام کے فائدے اور پاکستان کی ترقی کے لئے نکلا ہوں۔۔۔
تو میرا خان صاحب سے سوال ہے کہ آپ پاکستانی عوام کو ہیاں جمع کر کے پاکستان کی معیشت اور اداروں کا پہیہ روک کر ،، پاکستان اور عوامِ پاکستان کے لئے کونسا بھلائی کا کام کر رہے ہیں۔۔۔۔