ہونے والے سرکاری یتیموں کی جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی ہے

عمران خان اور طاہر القادری کو جب چیف آف آرمی اسٹاف نے اپنے دفتر میں بات چیت کے لئے بلایا تو ساری دنیا اور سارے پاکستان نے عمران خان کی باڈی لیگویج ملاحظہ کی ان کے چہرے کی خوشی کے عالم میں Blshness دیدنی تھی ۔جس سے ایسا لگ رہا تھا کہ دنیا کی سب سے بڑی نعمت اور خوشی ا نہیں مل گئی ہے۔ جس کی انہیں شدت سے خواہش تھی ۔محترم بزرگ سیاست دان جاوید ہاشمی نے جو عمران خان کی پی ٹی آئی کے منتخب صدر ہیں نے اس سازش کی پاکستان کے عوام کے سامنے میڈیا پر آکر بڑے واضح الفاظ میں قلعئی بھی کھول دی ہے۔ان کی سچائی اور جمہوریت پرکمٹمنٹ کے تمام ہیسیاسی اور سماجی حلقے اور ان کے دوست و دشمن معترف ہیں ۔حیرت انگیز با ت یہ ہے کہ وہ لوگ جو پاکستان کی عصمت کے ترانے پڑھتے نہیں تھکتے اُن ہی میں کے بعض لوگ اس کی عصمت کو تار تار کرنے پر اپنے مذموم مقاصد کے ساتھ تیار ہیں۔

30،اگست 2014 کا وہ منظر بھی ساری دنیا اور پاکستان کے 20،کروڑ عوام نے دیکھا اور سنا کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں اور اگلے دن مزید لائحہِ عمل اختیار کیا جائے گا۔ساری قوم اس پیش رفت پر خوش تھی چلئے پاکستان کی سیاست میں پیدا کیا گیا مصنوعی بحران ختم ہونے کی 99 فیصد سے زیادہ امیدیں پیدا ہوگئی ہیں۔دونوں جانب کے مثبت بیانات کے ختم ہوتے ہی چند ہی منٹوں میں قوم کی امیدیں مایوسی میں اُس وقت بدل دی گئیں جب طاہر القادری کی جانب سے پارلیمنٹ ہاؤس کی جانب دہشت گردوں کو چلنے کے لئے کہا گیا تو عمران خان نے بھی وہ ہی اسٹریٹیجی اپنائی جو طاہر القادری کی تھی ۔باغی نے اس کو روکنے کی بھر پور کوشش کی جو ناکام ہوئی۔در اصل اس کھیل کے تانے بانے 2013 ،کے انتخابات سے بھی بہت پہلے بن لئے گئے تھے۔جب طاہر القادری نے پی پی کے خلاف پارلیمنٹ ہاؤس کے نزدیک اسلام آباد میں دھرنادیا تھا۔

خبروں کے مطابق سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل شجاؑ پاشااس سارے کھیل کے مین کہانی نویس بتائے جاتے ہیں۔خبروں کے مطابق سابق جاسوسِ اعظم کی عمران خان سے ملاقاتوں کا ذکر تو مسلسل میڈیا پر کیا جاتا رہا ہے۔جس میں سے ایک ملاقت جو شفقت محمود کے گھر پر ہوئی تھی اس کا حوالہ تو موجودہ حکومت کے فاقی وزیر پرویز رشید نے بھی دیا تھا۔انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ سابق جنرل ماضی کی پی ٹی آئی کو پروان چڑھانے میں ملوث رہے ہیں۔انہوں نے ہی عمران خان کو ایڈاوائس دی تھی کہ نواز شریف حکومت کے خاتمے کے لئے لانگ مارچ کریں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ بات یقینی ہے کہ وہ عمران خان کی مدد و حمایت 2011، سے کر رہے ہیں ۔اس ضمن میں یہ بات بھی قابل غور ہے کہ نومبر 2019، میں اُس وقت کے وزیر داخلہ نے امریکی سفیر این پیٹر سن سے یہ شکایت بھی کی تھی کہ شجاع پاشا صدرِ مملکت آصف علی زرداری کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں۔21 نومبر 2011 ،کوایک بڑے برطانوی اخبار سنڈے ٹائمز نے یہ رپورٹ بھی لگائی ہے کہ عمران خان کو حال ہی میں امریکی سفیر کیمرون منٹر سے آئی ایس آئی کے چیف جنرل سجاع پاشا کی موجودگی میں متعارف کرایا گیاجس سے عمران خان کو تمام طاقتور اسٹابلشمنٹ کی پشت پناہی حاصل ہوگئی ہے مارچ 2012 اپنی ریٹائرمنٹ تک ناصرف پی پی بلکہ ن لیگ کے خلاف بھی سازشوں کا اہم کردا رہے ہیں۔ان خبروں سے بھی جاوید ہاشمی کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی تصدیق ہوتی ہے۔ ہم بھی یہ بات ایک مدت سے اپنے کاموں میں طریقے طریقے سے دہراتے رہے ہیں۔

موجودہ سیاسی بحران میں وہ تمام ملکی اور بین الاقوامی خفیہ قوتیں ملوث ہیں جو اس ملک میں جمہوریت کو چلتا نہیں دیکھنا چاہتی ہیں۔اس کو ایٹمی اثاچوں سے محروم کر دیئنا چاہتی ہیں۔جو اس ایٹمی طاقت کو لبیا مصر اور عراق کے روپ میں دیکھنا چاہتی ہیں۔ان کے ایجنٹ اس کام میں پیش پیش ہیں۔ مطابق
 

Prof Dr Shabbir Ahmed Khursheed
About the Author: Prof Dr Shabbir Ahmed Khursheed Read More Articles by Prof Dr Shabbir Ahmed Khursheed: 285 Articles with 212944 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.