حامد میر کی سلو موشن فلم کا ڈراپ سین- پڑھیں حامد میر کا 28/04/2014 کا کالم
(Chaudhry Muhammad Rashid, Jeddah)
حامد میر کے ڈرائیور نے تین سے
چار گولیوں کے چلنے کی آواز سنی- جیو بریکنگ نیوز؟
حامد میر گولیوں کی تڑتڑاہٹ سے ہڑبڑا گیا یعنی گولیاں چل چکی تھیں اور حامد
میر کے ہڑبڑانے کا انتظار کر رہی تھیں، حامد میر نے دیکھا ایک گولی شیشہ
توڑتی ہوئی اندر آئی حامد میر کو ہیلو ہائے کیا تب تک حامد میر کو احساس ہو
چکا تھا کہ وہ اتنے بڑے حملے کا نشانہ ہیں اور پھر ایک گولی نے مزید انتظار
کی بجائے کندھے کو چیر دیا۔ گولیاں چل چکی تھیں اور اپنی اپنی باری کا
انتظار کر رہی تھیں اسی اثنا میں حامد میر نے ڈرائیور سے گاڑی بھگانے کا
کہا۔ ٹریفک کے طوفان میں حامد میر پھنسا رہا اب کتنے گھنٹے یا منٹ یہ تو
گولیاں ہی بتا سکتی ہیں کہ انہوں نے کتنا انتظار کیا اور اسی دوران باقی
ماندہ گولیاں بھی ٹریفک کے طوفان کے ٹلنے کا انتظار کیے بغیر باری باری
حامد میر کی ٹانگوں میں گھستی رہیں- تب تک دوسری گاڑیوں اور موٹر سائیکل
سواروں نے دیکھا کہ ایک گاڑی گولیوں کی زد میں ہے تو انہوں نے ٹریفک کے
طوفان کا مقابلہ کیا اور طوفان میں سے راستہ بنانا شروع کر دیا۔ اتنے میں
ایک اور گولی کے صبر کا دامن چھوٹا اور وہ کمر کے بائیں حصے میں گھس گئی -
حملہ آور ٹریفک کے طوفان میں دوموٹر سائیکلوں اور ایک گاڑی پر ابھی تک
پیچھا کر رہے تھے اور فائرنگ جاری تھی اور حامد میر ٹریفک کے طوفان میں آگے
بھاگ رہے تھے- اتنی ساری گولیاں کھا کر بھی حامد میر فون پر اپنے دفتر
والوں سے خوش گپیاں لگا رہے تھے اور پھر حامد میر نے ان کو بتانا شروع کیا
کہ حامد میر گولیوں کی زد میں ہیں- اب حامد میر نے ڈرائیور سے کہا کہ
ہسپتال کے طرف بھاگو اللہ جانے اتنی دیر سے حامد میر کہا بھاگ رہا تھا جو
اب جا کر ہسپتال کی طرف بھاگنے لگا۔ اور اب جو باقی گولیاں تھیں وہ حامد
میر کے پیٹ میں گھس گئیں۔ کیا یہ ہاضمے کی گولیاں تھیں جو حامد میر کے اتنے
بڑے ڈرامے میں صبر سے اس کی سلو موشن فلم کے اختتام کا انتظار کر رہی تھیں-
اب جا کر حامد میر کو پسینہ آیا اور ٹریفک کے طوفان میں ہی حامد میر ہسپتال
پہنچ گیا۔ فائر کی گئی گولیاں ہسپتال تک پہنچا کر واپس گئیں صرف ایک گولی
گاڑی پر لگی- چونکہ حامد میر کا خون سفید ہو چکا ہے تو خون کا نام و نشان
تک نہیں پایا گیا اور حامد میر کی نیند ٹوٹی اور تین دن بعد ہوش آیا اس
دوران 50 ملین ڈالر کا ڈرامہ رچا جا چکا تھا- جیو اپنے آقاوں کو خوش کر چکا
تھا لیکن صد افسوس فلم باکس آفس پر ناکام ثابت ہوئی لیکن اگر جیو چلتا رہا
تو مزید فلمیں بناتا رہے گا - |
|