ڈاکٹر مقصود حسنی بطور ماہر لسانیات

ڈاکٹر مقصود حسنی ایک منفرد اور نامور ماہر لسانیات ہیں۔ ان کے درجنوں مقالے رسائل و جرائد اور انٹر نیٹ کی مختلف ویب سائٹس پر پڑھنے کو ملتے ہیں۔ غیر مطبوعہ مقالات دیکھنے کا مجھے اتفاق ہوا ہے۔ ان مقالات پر سرسری نظر ڈالنے سے بخوبی اندازہ ہو جاتا ہے کہ وہ لسانیات میں غیر معمولی قدرت رکھتے ہیں۔ ان مقالات میں موضوعات کا تنوع اور رنگا رنگی ملتی ہے۔ راقم اپنے بےلاگ مطالعے اور جائزے سے اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ یہ مقالات لسانیات کے باب میں ایک اہم اضافہ ہیں۔

ان مقالات میں زبان کے جو موضوعات زیر بحث لائے گئے ہیں ان میں آوازوں کا نظام بڑی خصوصیت کا حامل ہے۔ زبانوں میں آوازیں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں۔ الفاظ کی تشکیل میں آوازیں کلیدی کردار کی حامل ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے لفظیات‘ صوتیات‘ معنویات‘ ہیت‘ ساخت‘ گرائمر اور بناوٹ کو بھی موضوع بنایا ہے۔ انہوں نے لفظوں کی سماجیات اور نفسیات پر بھی قلم اٹھایا ہے۔

ڈاکٹر صاحب نے ساختیات اور پس ساختیات پر بھی نمایاں کام کیا ہے۔ انہوں باباجی بلھے شاہ صاحب کا لسانی مطالعہ کیا ہے جسے ڈاکٹر محمد امین نے کسی شاعر کے کلام کا پہلا ساختیاتی مطالعہ قرار دیا ہے۔ مرزا غالب کی لفظیات کےساختیاتی مطالعہ کے ساتھ ساتھ ساختیات پر بھی تین مقالے تحریر کیے ہیں۔
ان کےاس کام سے کئی لسانی اور ساختیاتی جہتیں سامنے آتی ہیں۔

مزید براں ان کے دستیاب مقالات میں زبانوں کے وجود میں‘ آنے ترقی کرنے یا بعض الفظ کے متروک ہو جانے کے حوالہ سے بھی بہت سا مواد میسر آتا ہے۔ اردو زبان کے وہ عاشق ہیں اس لیے وہ کسی مقام پر اسے نظرانداز نہیں ہوتی۔ اردو پر گفتگو کے دوران اس کی موجودہ صرتحال پر بھی گفتگو کرتے ہیں۔
عربی فارسی اور انگریزی کےاردو پر اثرات کو بھی اپنی تحقیق کا حصہ بنایا ہے۔ تقابلی مطالعے کے دوران اردو سے مثالیں ضرور پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے جاپانی کے لسانی نظام پر بھی گفتگو کی ہے۔ اس کا کچھ حصہ ترجمہ ہو کر اردو نیٹ جاپان پر قسطوں میں شائع ہو چکا ہے۔

ڈاکٹر مقصود حسنی نے اردو کی ذاتی آوازیں اور بدیسی آوازوں کے دخول پر بھی گفتگو کی ہے۔ مہاجر زبانوں کے الفاظ کا مقامی زبانوں میں دخول اور اشکالی اور ان کی معنوی تبدیلی پر بھی گفتگو کی ہے۔ وہ بھاری آوازوں کو بھی زیر بحث لائے ہیں۔

غالب پر ان کے لسانی کام کو دیکھتے ہوئے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نےمحمد لطیف لیکچرار اردو پاکپتن کو ایم فل اردو کا مقالہ بعنوان مقصود حسنی اور غالب شناسی تفویض کیا ہے۔

ان کے کچھ مقالات کی فہرست درج کر رہا ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ یہ تفصیل لسانیات سے شغف رکھنے والوں کے لیے خصوصی دل چسپی کا موجب بنے گی۔

اردو مضامین کی فہرست دستیاب

١- اردو ہے جس کا نام
٢- لفظ ہند کی کہانی
٣- ہندوی تاریخ اور حقائق کے آئینہ میں
٤- ہندوستانی اور اس کے لسانی حدود
٥- اردو میں مستعمل ذاتی آوازیں
٦- اردو کی چار آوازوں سے متعلق گفتگو
٧- اردو اور جاپانی آوازوں کی سانجھ
٨- اردو میں رسم الخط کا مسلہ
٩- انگریزی کے اردو پر لسانی اثرات
١٠- سرائیکی اور اردو کی مشترک آوازیں
١١- اردو اور انگریزی کا محاوراتی اشتراک
١٢- اردو سائنسی علوم کا اظہار
١٣- قومی ترقی اپنی زبان میں ہی ممکن ہے
١٤- اردو‘ حدود اور اصلاحی کوششیں
١٥- قدیم اردو شاعری کا لسانی مطالعہ
١٦- بلھے شاہ کی زبان کا لسانی مطالعہ
١٧- شاہی کی شاعری کا لسانی مطالعہ
١٨- خواجہ درد کے محاورے
١٩- سوامی رام تیرتھ کی اردو شاعری کا لسانی مطالعہ
٢٠- الفاظ اور ان کا استعمال
٢١- آوازوں کی ترکیب و تشکیل کے عناصر
٢٢- الفاظ کی ترکیب‘ استعمال اور ان کی تفہیم کا مسلہ
٢٣- زبانوں کی مشترک آوازیں
٢٤- پاکستان کی زبانوں کی پانچ مخصوص آوازیں
٢٥- عربی زبان کی بنیادی آوازیں
٢٦- عربی کی علامتی آوازیں
٢٧- دوسری بدیسی آوازیں اور عربی کا تبادلی نظام
٢٨- پ کی متبادل عربی آوازیں
٢٩- گ کی متبادل عربی آوازیں
٣٠- چ کی متبادل عربی آوازیں
٣١- مہاجر اور عربی کی متبادل آوازیں
٣٢- بھاری آوازیں اور عربی کے لسانی مسائل
٣٣- چند انگریزی اور عربی کے مترادفات
٣٤- پنجابی اور عربی کا لسانی رشتہ
٣٥- چند انگریزی اور عربی مشترک آوازیں
٣٦- انٹرنیٹ پر عربی میں اظہار خیال کا مسلہ
٣٧- عربی کے پاکستانی زبانوں پراثرات
٣٨- عربی اور عہد جدید کے لسانی تقاضے
٣٩- فارسی کے پاکستانی زبانوں پراثرات
٤٠- پشتو کی چار مخصوص آوازیں
٤١- آتے کل کو کرہء ارض کی کون سی زبان ہو گی
٤٢- انگریزی دنیا کی بہترین زبان نہیں
٤٣- انگریزی اور اس کے حدود
٤٤- انگریزی آج اور آتا کل
٤٥- تبدیلیاں زبانوں کے لیے وٹامنز کا درجہ رکھتی ہیں
٤٦- زبانیں ضرورت اور حالات کی ایجاد ہیں
٤٧- معاون عناصر کے پیش نظر مزید حروف کی تشکیل
٤٨- برصغیر میں بدیسیوں کی آمد اور ان کے زبانوں پر اثرات
٤٩- کچھ دیسی زبانوں میں آوازوں کا تبادل
٥٠- جاپانی میں مخاطب کرنا
٥١- جاپانی اور برصغیر کی لسانی ممثالتیں
٥٢- اختر حسین جعفری کی زبان کا لسانی جائزہ
٥٣- لسانیات کے متعلق کچھ سوال و جواب


انگریزی مضامین کی دستیاب فہرست

1- Urdu has a strong expressing power and a sounds system
2- Word is to silence instrument of expression

3- This is the endless truth
4- The words will not remain the same style
5- Language experts can produce new letters
6- Sound sheen is very commen in the world languages
7- Native speakers are not feel problem
8- Languages are by the man and for the man
9- The language is a strong element of pride for the people
10- Why to learn Urdu under any language of the world
11- Word is nothing without a sentence
12- No language remain in one state
13- Expression is much important one than designates that correct or wrong writing
14- Student must be has left liberations in order to express his ideas
15- Six qualifications are required for a language
17- Sevevn Senses importence in the life of a language
18- Whats bad or wrong with it?!
19- No language remains in one state
20. The common compound souds of language
21- The identitical sounds used in Urdu
22- Some compound sounds in Urdu
23- Compound sounds in Urdu (2)
24- The idiomatic association of urdu and english
25- The exchange of sounds in some vernacular languages
26- The effects of persian on modern sindhi
27- The similar rules of making plurals in indigious and
foreign languages
28- The common compounds of indigious and foreign
languages
29- The trend of droping or adding sounds
30- The languages are in fact the result of sounds
31- Urdu and Japanese sound’s similirties
32- Other languages have a natural link with Japanese’s
sounds
33- Man does not live in his own land
34- A person is related to the whole universe
35- Where ever a person
36- Linguistic set up is provided by poetry
37- How to resolve problems of native and second language
38- A student must be instigated to do something himself
39- Languages never die till its two speakers
40- A language and society don’t delovp in days
41- Poet can not keep himself aloof from the universe
42- The words not remain in the same style
43- Hindustani can be suggested as man's comunicational language
44- Nothing new has been added in the alphabets
45- A language teacher can makea lot for the human society
46- A language teacher would have to be aware
47- Hiden sounds of alphabet are not in the books
48- The children are large importence and sensative resource of the sounds
49- The search of new sounds is not dificult matter
50- The strange thought makes an odinary to special one
51- For the relevation of expression man collects the words from the different caltivations
52- Eevery language sound has has then two prononciations
53- Language and living beings
maqsood hasni
About the Author: maqsood hasni Read More Articles by maqsood hasni: 170 Articles with 176251 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.