دھرنے ،، بیانات ،، عوامی حالاتِ حاضرہ

یہاں افواہ پھیلائی جاتی ہے اور ہم عوام تیزی سے بغیر تحقیق اُسے سچ ماننا شروع کر دیتے ہیں اور ڈٹ جاتے ہیں کہ ہاں ایسا ہی ہے۔۔۔ کُچھ صاحبِ تماشا تو یہ بھی کہہ دیتے ہیں کہ ہاں میں اس بات کا چشم دید گواہ ہوں اور میرے پاس ثبوت بھی ہیں مگر وہ ثبوت میں ظاہر نہیں کر سکتا،،،

بہت سے معصوم عوام شخصیت پسندی کے جال میں گھر کر لُٹ جاتے ہیں اور بہت سے عقلمند صاحبِ گدی کی پروازِ گفتگو کا شکار بنتے ہیں ۔۔ تحقیق بھی کسی چڑیا کا نام ہے۔۔۔؟؟؟؟

اپنا مُلک اپنی ریاست اور ریاست کی بنیاد ہماری تہذیب ہمارا اسلام ۔۔۔۔۔۔

اپنے ہی مُلک میں اپنی ہی ریاست کے خِلاف جنگ یہ مُلک سے محبت کی کونسی مثال ہے۔۔۔۔۔

سرکاری اداروں کے کام رُکوا کر ،،، مغربی ممالک کے قوانین کی مثالیں دے کر ،،،،،

اپنے مُلک کی تہذیب اور انسانیت کے تقدس کو پامال کر کے آپ کِس انقلاب کی بات کرتے ہو۔۔۔۔

سرِ عام محفلِ سرور و کیف سجا کر آپ کس آزادی کو حاصل کرنا چاہتے ہو۔۔۔۔۔؟؟؟؟÷
خُدارا ارضِ پاک پہ یوں جنگی قوانین نا نافذ کرو،،،

اللہ کے حضور تمہیں بھی جوابدہ ہونا ہے۔۔۔۔۔۔۔