قوم کا وقار
(Munir Bin Bashir, Karachi)
یہ قوم کا وقار کیا شے ہوتا ہے
--یہ کہاں سے ملتا ہے --یہ افراد کی اپنی سعی و جد و جہد سے حاصل ہوتا ہے
یا قوم کا سربراہ حاصل کر کے طشتری میں پیش کر دیتا ہے
میں کنفیوز ہوں
لیکن کہیں دور سے ہواؤں کے دوش پر مادام نور جہاں مرحومہ کا گیت میرے کانوں
میں رس گھول رہا ہے - کچھ الفاط کی ترمیم کے ساتھ
ایہہ قوم دے وقار - عزت - مرتبے ھٹاں تے نہیں وکدے -
کی لبھنی اے وچ بزار کڑے
ایہہ قوم دے وقار عزتاں مرتبے وکاؤ چیز نہیں کہ مول دیکے پالئے نی
نہ ایویں ٹکراں مار کڑے
ایہہ ایڈا سستا مال نہیں کہ کدھروں جاکے منگ لے آئیے
ایہہ سودا نغد بھی نیہں ملدا -تو لبھدی پھرے ادھار کڑے
ترجمہ
یہ قوم کا وقار ایسی چیز نہیں کہ دکانوں میں ملے -
اے قوم تو اسے بازاروں میں کیوں ڈھونڈ رہی ہے
یہ بکنے والی جنس نہیں کہ بازار سے قیمت ادا کر کے لے آئیں
سو اے قوم غلط جگہ پر ٹکریں نہ مار
یہ اتنا آسان سودا نہیں کہ کہین سے بھی جا کر مانگ لائیں
نہ یہ نقد ملتا ہے نہ ہی ادھار
اس کے لئے جد و جہد کرنی پڑتی ہے
تب ایک طاہر اڑتا ہوا آیا اور کہنے لگا - قوم کو اپنا وقار بنانے کے لئے
مشقت اور اپنے نفس کو مارنے کے کڑے امتحانوں سے گزرنا پڑتا ہے -
ملک کے سربراہ اچھے ہوں تو وہ ان امتحانوں کے ریگزاروں سے با آسانی قوم کو
نکال لے آتے ہیں - لیکن سربراہ لالچی ہوں اور اپنی حکمرانی کو دائم کر نے
میں لگے ہوں تو اقوام اپنی منزل سے دور مزید دور ہوتی جاتی ہیں-
لیکن اس عالم میں میں ایسے کوشش کاروں کی ضرورت ہوتی ہے جو عوام کو بیدار
کریں انہیں بتائیں کہ کون تمہاری پریسٹیج چھین رہا ہے -کیسے تمہیں دنیا کے
سامنے شرمندہ کر رہا ہے - کیسے اپنی جھوٹ کا سہارا لیکر تمہارے وقار کو
تارااج کر رہا ہے - جمہوریت جو اقوام کو دنیا میں احترام دلانے کا ایک
ضروری فیکٹر ہے کیسے جعل سازی سے پیش کر کے دنیا کو بے وقوف بنانے کی کوشش
کرکے وقار کو مزید نیچے گرانے کا باعث بن رہا ہے - تعلیم سے کیسے دور رکھ
کر وقار کو سوکھے پتوں کی طرح منتشر کر رہا ہے
عوام کا کام ہے کہ ایسے بیدار کر نے والوں کی آواز سنیں- |
|