باطل سے ڈرنے والے آسمان نہیں ہم

کشمیر برصغیر کی تاریخ میں اپنی ایک منفرد تاریخ رکھتا ہے۔ جس پر وقفے وقفے سے مختلف حکمرانوں نے حکومت کی ۔قیام پاکستان کے بعد بھارت نے کشمیر میں اپنی فوجیں اتار لی اور جس سے ایک متنازعے علاقے کی بنیاد پڑ گئی۔ جو کہ دونوں ممالک کے درمیان کئی جنگیں ہونے کے باوجود آج بھی یہ مسلۂ حل طلب ہے ۔ گزشتہ ہفتے لندن میں کشمیری قیادت اور امن سے محبت رکھنے والے لوگوں نے مسلہ کشمیر کے حل کیلے ایک پرامن ملین مارچ کا انعقاد کیا ۔ملین مارچ میں پاکستانیوں سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں نے شرکت کی ۔ملین مارچ میں کشمیر سے تعلق رکھنے والے ہندو اور سکھ کمیونٹی نے بھی شرکت کی ۔اس ملین مارچ کا مقصد کشمیر کی عوام کا حق خوداردایت اور کشمیر کی آذادی کی پر امن جہدوجہد تھی ۔وادی کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی غاصب بھارتی افواج کے مظالم میڈیا کے زریعے عالمی برداری کے سامنے پیش کرنے کے لیے عالمی مارچ کا انعقاد کیا۔کشمیر پر قابض بھارتی کارندے کشمیر میں ظلم اور بربریت کی بھیانک تاریخ رقم کر رہے ہیں ۔بزرگ ،نوجوان ،خواتین ،اور معصوم کشمیری بچے ان کے مظالم کا شکار بن رہے ہیں ۔ یہ صورتحال دن بدن خراب ہو رہی ہے ۔لیکن ان سب مظالم کے باوجود کشمیر ی عوام کے حوصلے پست نہیں ہوئے ۔بھارت کشمیر کو اپنا اٹوٹ اٹنگ کہتا ہے لیکن مقبوضہ کشمیر کے بے بس لوگوں پر اس کے مظالم روز بروز ئھ زیادہ ہو رہے ہیں۔سال 2014میں گزشتہ چند سالوں کی نسبت کشمیر کی آزادی کی تحریک کافی تیز ہو ئی۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے جس طرح مسلۂ کشمیر پر کشمیری عوام کی امنگوں کی ترجمانی کی ۔وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں مسلہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے بین الاقوامی برداری کی توجہ دلای تو اسے کشمیر کی آزادی کے لیے ایک مثبت قدم مانا جا رہا ہے۔مسلہ کشمیر جو کہ اس وقت براعظم ایشیاء کا سب سے بڑا مسلہ ہے ۔ اس کو حل کرنے کی نیت سے ہندوستان اگر مثبت مزکرات کی میز پر آئے تو چند سالوں میں یہ مسلہ حل ہو سکتا ہے ۔دوسری طرف آزاد اور پاکستان کی حکومتوں کو بھی چاہیے کہ اس مسلے کے پر امن حل کے لیے کوششیں تیز کی جائیں ۔صرف چند دنوں کے حوالے سےO UNکے مبصروں کو چند دنوں کے حوالے سے یاداشتیں پیش کرنے کے حوالے سے یہ مسلہ حل نہیں ہو گا ۔کشمیر لبریشن سیل کو سیاسی مقاصد کے لیے استمال نہ کیا جائے ۔کشمیر کی پرامن تحریک کو تیز کرنے کی خاطر قومی اور بین الاقومی میڈیا کو کشمیر کے مسلے پر توجہ دلا ئی جائے اور کشمیر کی آزادی کو حاصل کرنے کے لیے جتنے بھی جائز اقدامات ہیں ان پر کام کیا جائے ۔اگر ایسا ممکن ہوتو وہ دن دور نہیں ہے جب کشمیر آزاد ہو گا۔کیونکہ کشمیری امن چاہتے ہیں انشااﷲوہ دن دور نہیں جب ظلم اور بربریت کا خا تمہ ہو گا اور کشمیر کی آزادی کا سورج طلوع ہو گا ۔
باطل سے ڈرنے والے اے آسما ں نہیں ہم
سو بار کر چکا ہے تو امتحان ہمارا
Zubair Malik
About the Author: Zubair Malik Read More Articles by Zubair Malik: 11 Articles with 8682 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.