ایک زمانے میں ہماری دنیا میں فاصلوں کا یہ عالم تھا کہ بہت سی قومیں دوسری
اقوام کے وجود ہی سے بے خبر تھیں۔
مہینوں کی صعوبتوں سے بھرپور مسافت کے بعد کوئی کسی دور دیس پہنچتا تھا تو
وہ اس کے لیے حیرت کی ایک نئی اور انوکھی دنیا ہوتی تھی۔ جہاں گیری کے جوش
اور تجارتی مقاصد نے مختلف قوموں کو دوردراز خطوں اور ممالک کی دریافت پر
اکسایا، یوں پُرخطر مہمات شروع ہوئیں۔ لیکن آج ساری دنیا ٹی وی اور پھر
کمپیوٹر سے ہوتی ہوئی چھوٹے سے موبائل میں سمٹ آئی ہے۔
موبائل فون جہاں سماجی رابطوں اور مختلف تفریحات کا سامان فراہم کر رہے ہیں
وہیں یہ کتب بینی کا شوق رکھنے والوں کو مطالعے کی سہولت بھی دے رہے ہیں
اور موبائل فونز پر کتابیں اور دیگر مختلف قسم کی تحریریں پڑھنے کا رجحان
دن بہ دن ترقی کرتا جارہا ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو جانب سے جاری
کی جانے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سمیت ایسے دیگر ممالک
میں موبائل فون پر مطالعے کے رجحان میں روزافزوں اضافہ ہورہا ہے، جہاں
ناخواندگی کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کی جانب سے تیار اور جاری کی جانے والی یہ
رپورٹ بتاتی ہے کہ جن ممالک میں کتب خانوں میں جاکر یا خرید کر کتابیں
پڑھنے کا رجحان بہت کم ہے اور وہاں لوگوں کی اکثریت تعلیم یافتہ نہیں ہے،
ایسے ممالک میں مطالعے کے شوقین لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد موبائل فون
ڈیوائس کی چھوٹی سی اسکرین پر اور انٹرنیٹ کے ذریعے پوری پوری کتابیں پڑھ
ڈالتی ہے۔
’’موبائل فون مطالعہ‘‘ کے عنوان کے تحت مرتب کی جانے والی اقوام متحدہ کی
یہ رپورٹ اپنی نوعیت کی پہلی تحقیقی کاوش ہے۔ اس رپورٹ میں مزید بتایا گیا
ہے کہ ترقی یافتہ ممالک میں موبائل فون استعمال کرنے والوں کے لیے موبائل
فون رابطوں کا وسیلہ ہونے کے ساتھ معلوماتی مواد اور کتابیں پڑھنے کا ذریعہ
بھی ہے۔
یہ تحقیق رپورٹ مرتب کرنے کے لیے جن لوگوں سے گفت وشنید کی گئی ان میں سے
ایک تہائی سے زاید افراد نے بتایا کہ وہ بچوں کو موبائل فون پر کہانیاں
پڑھواتے ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق ایک اہم بات یہ ہے کہ موبائل ڈیوائس پر
کتابوں اور دیگر مواد کا مطالعہ کرنے والوں میں خواتین کی تعداد مردوں سے
زیادہ ہے۔
موبائل فون کے ذریعے صرف مطالعہ ہی نہیں کیا جارہا بل کہ بہت سے افراد اس
کی مدد سے اپنی علمی استعداد میں اضافہ بھی کر رہے ہیں۔ یہ تحقیقی رپورٹ
بتاتی ہے کہ جو لوگ زیادہ پڑھے لکھے نہیں ہیں وہ موبائل فون کی مدد سے اپنے
پڑھنے کی صلاحیت کو بہتر بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ تحقیقی رپورٹ مزید
بتاتی ہے کہ جن ممالک میں کتابوں کی کمی اور غربت ہے، ان ملکوں میں موبائل
فون ریڈنگ میں اضافے کے رجحان کو ایک عام سی بات تصور کیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی ٹیلی کمیونی کیشن یونین کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار
کے مطابق دنیا بھر میں اس وقت چھے ارب موبائل فون زیراستعمال ہیں، جب کہ
دنیا کی آبادی سات ارب کے لگ بھگ ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کی جانب سے موبائل فون پر مطالعے کے رجحان کے
بارے میں کی جانے والی یہ تحقیق دنیا کے ایسے ممالک اور حکومتی وریاستی
اداروں کے لیے کارآمد ثابت ہوسکتی ہے جو اپنے ملک میں شرح خواندگی میں
اضافہ کرنا چاہتے ہیں۔ غربت اور ناخواندگی کے شکار ممالک اور ان کے ادارے
اس رپورٹ کی روشنی میں اپنے اپنے ملکوں میں موبائل فون ڈیوائس استعمال کرکے
خواندگی اور مطالعے کے رجحان کو فروغ دے سکتے ہیں۔
یونیسکو کی جانب سے کی جانے والی اس تحقیق کے دائرے میں وہ ممالک شامل تھے
جہاں ناخواندگی کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ ان ممالک میں پاکستان کے علاوہ
نائجیریا، بھارت، گھانا، ایتھوپیا، یوگنڈا اور زمبابوے شامل ہیں۔ |