بحرین میں شراب نوشی اورنائٹ کلبوں پر پابندی کی قرارداد

خلیج کے عرب واسلامی ملک بحرین کے حکمران شیخ حمدبن عیسی آل خلیفہ نے ہمسایہ ملک سعودی عرب کی طرح اپنے ملک میں اسلامی قوانین کے نفاذکاتدریجی سلسلہ شروع کردیاہے ۔بیشتر قوانین اورآزادی میں یورپی ممالک سے مشابہت رکھنے والے ملک کے بادشاہ نے ملک بھرمیںقائم40 فورسٹارہوٹلوں کوجاری کردہ شراب پرمٹ منسوخ کرادئے ہیں۔فورسٹارہوٹلوں کے علاوہ بحرین میں قائم 140 نائٹ کلبوں سے بھی اجاز ت نامے واپس لیے گئے ہیں۔اس حکم نامے کے بعد بحرین میں صرف 13فائیوسٹارہوٹلوں کو شراب فروخت کرنے کی محدود اجازت حاصل ہو گی۔تاہم ذرائع ابلاغ کاکہناہے کہ شراب کی بندش کایہ تدریجی سلسلہ ملک سے ام الخبائث کے کلی خاتمے پر منتج ہوئے بغیر نہیں رکے گا،کیونکہ شیخ حمدبن عیسی آل خلیفہ بحرین میں اسلامی قوانین کے تدریجی نفاذ کے لیے سنجیدگی سے کوشاں ہیں ۔

عرب ویب سائٹ وطن نیوز کے مطابق بحرینی فرمان رواکایہ فیصلہ اس قرارداد کی کڑی ہے جس کے تحت رواں برس جولائی میںتھری سٹارہوٹلوںپرشراب کی فروخت کے لیے پابندی عایدکی گئی ہے جبکہ اس کے تحت2009ءمیںملک کے تھری سٹارسے کم درجے کے تمام ہوٹلوںمیںشراب کی فروخت پرپابندی عاید کی جاچکی ہے۔

وطن نیوز کے مطابق بحرینی وزارت ثقافت نے دارالحکومت منامہ اورساحلی سیاحتی مقامات پرقائم 40ہوٹلوں کی انتظامیہ کو اس نئے فیصلے سے متعلق نوٹس جاری کردیا ہے۔تمام فورسٹارہوٹلوںکی انتظامیہ کوپابند کیاگیاہے کہ وہ آئندہ اپنے کسٹمرزکو شراب مہیانہیں کریں گے ۔40ہوٹلوں کے علاوہ ملک میں قائم140رقص ہالوں کو بھی سرگرمیاں بند کرنے کے احکامات جاری کردئے گئے ہیں اورانہیں پابندکیاگیاہے کہ آئندہ رقص کی محفلیں منعقد نہ کی جائیں۔پابندی کی زدمیں آنے والے کلبوںمیں سے بہت سے ہوٹلوں کے ساتھ منسلک ہیں جبکہ کچھ مستقل طورپرغیرشرعی تفریح کی فراہمی کے لیے سرگرم تھے۔بحرین کی وزارت ثقافت نے ناچ گانوں کی محفلوں پر پابندی کی تشریح کرتے ہوئے کہاہے کہ اس ضمن میں ملکی اورغیرملکی اداکاراوں ،اداکاراوںاورگلوکاروںوگلوکاراوں کومدعوکرنے پربھی پابندی ہوگی، جبکہ شراب خانوں اورکلبوںمیں کام کے لیے بیرون ملک سے ملازمین منگوانے پرپابندی بھی قراردادمیں شامل ہے ۔وزارت کے مطابق احکامات کی خلاف ورزی کرنے والے ہوٹلوںسے فورسٹارحیثیت واپس لینے کے ساتھ ان کے سیاحتی لائسنس بھی معطل کردئے جائیںگے اورایسے ہوٹلوںاورکلبوں کے مالکان سمیت منیجر اورانتظامیہ نائٹ کلب مالکان اورذمہ داروں کوسخت مالی وجسمانی سزائیں دی جائیںگی ۔

عرب جریدے المسافر العربی کے مطابق بحرین میں بڑے ہوٹلوں کی تعداد106ہے جن میں 13فائیوسٹار،40فورسٹار،35تھری سٹار،16ٹوسٹار،2و ن سٹارہے۔ رپورٹ کے مطابق برطانیہ سے آزادی کے بعد بحرین میںشراب پرپہلی مرتبہ پابندی لگی ہے۔ بحرین واحدخلیجی عرب ملک تھاجہاںہوٹلوںمیں شراب نوشی کی کھلی اجازت تھی نائٹ کلبوںاورناچ گانے کاروباربھی عروج پرتھا۔ جس کاناجائز فایدہ اٹھاتے ہوئے غیرملکی سرمایہ کاروں نے یہاں ہوٹلنگ کے کاروبارمیںبھاری سرمایہ کاری کی ہے۔بحرین سب سے زیادہ رقاصائیںاورناچ گانوں والے غیرملکیوں کو منگوانے والاعرب ملک ہے۔شراب نوشی اوررقص وسرود کی کھلی اجازت سے بحرین میں سماجی واجتماعی سطح پر نمایاں خرابیاں دیکھنے میں آرہی تھیں جس کی روک تھام کے حکام نے کئی برس قبل قانون سازی پرغوروفکرشروع کیاتھا۔2005ءمیں بحرینی فرمان روانے اس وقت کے وزیراطلاعات کو تما م ہوٹلوں کی رجسٹریشن کاحکم دیاتھانیزہوٹلوںاورنائٹ کلبوںمیں ہونے والی منفی سرگرمیوںکی بھی تفصیلات جمع کرنے کاحکم دیاتھا۔ذرائع ابلاغ کے مطابق بحرین کے باشندوںنے شراب پر پابندی کی قراردادکاخیرمقدم کیاہے جبکہ غیرملکی سرمایہ کاروں اورمحکمہ سیاحت سے وابستہ حلقے فیصلے پرسخت نارا ض ہیں۔منامہ کے محکمہ سیاحت اتھارٹیز کی رپورٹ کے مطابق ملک میں شراب نوشی اور نائٹ کلبوں پر پابندی سے ملک کوسالانہ 273ملین دینا کاخسارہ ہوگا۔(1بحرینی دینار269 پاکستانی روپے کے برابرہے)تاہم حکومت نے تمام ترمالی نقصانات کونظراندازکرتے ہوئے شراب پرپابندی کے فیصلے کو حتمی قراردے دیاہے ۔

واضح رہے کہ بحرین نے 16دسمبر1971ءمیں برطانیہ سے آزادی حاصل کی ہے ۔بحرین خلیج عرب میں واقع ایک چھوٹے سے جزیرے پرمشتمل چھوٹاساملک ہے ۔اس کے جنوب اورمغرب میں سعودی عرب ہے ۔سعودی عرب اوربحرین کے درمیان سمندرپر شافہد نامی پل قائم ہے ۔25کلومیٹرطویل یہ دنیا کے طویل ترین پلو ں کی فہرست میں شامل ہے اوریہ بحرین کوخشکی سے ملانے والا واحد زمینی ذریعہ ہے ۔ مشرق میں بحرین کی سمندر ی حدودقطر سے مل رہی ہیںقطرنے بھی 2008ءمیں بحرین تک پل بچھانے کامعاہدہ کیاہے تاہم اس پر ابھی تک کام شروع نہیں ہوسکاہے ۔بحرین کی مجموعی آبادی 13لاکھ سے کم ہے ۔یہاں غیرملکی ملازمین اورسرمایہ کاروں کی تعداد7لاکھ سے متجاوزہے۔انسانی ترقی (ہیومن ڈویلپمنٹ)کے اعتبار سے بحرین عالمی سطح پر 48ویں نمبرپرہے عالمی بینک کے مطابق بحرین معاشی آمدنی کی بلند شرح والاملک ہے ۔اگرچہ دیگر خلیجی ملکوں کی طرح بحرین بھی قدرتی وسائل بالخصوص گیس اورتیل کی دولت سے مالامال ہے تاہم بحرین تیل کی آمدنی پرانحصارنہیں کرتا بحرین کی آمدنی میں زیادہ اہمیت سیاحت اورتجارت ہے ۔معاشی تجزیہ کاروںکاکہناہے کہ بحرین میں شراب نوشی اور نائٹ کلبوں پر پابندی ملک کو بہت بڑے مالی خسارے کاسبب بنے گا تاہم شیخ حمدبن عیسی آل خلیفہ نے تمام ترنتائج کو مستردکرتے ہوئے شراب اوررقص پرپابندی عاید کردی ہے جس کافروغ بہت سے ممالک میں شعبہ سیاحت کی ترقی کے لیے لازمی جزتصورکیاجاتاہے ۔
 
علی ہلال
About the Author: علی ہلال Read More Articles by علی ہلال : 20 Articles with 16667 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.