خان عبالصمد خا ن اچکزئی کی نہایت سفاکانہ اور ناترس شہادت
(Abdullah Khan Harifal, quetta)
پشتنوخوا کی تاریخ میں پہلا دل
چاک کردینے والا اور بنیاد ہلا دینے والا وا قعہ خان عبالصمد خا ن کی نہایت
سفاکانہ اور ناترس شہادت کا ھے ۔خان شہید کی زندگی تمام لوگوں کے لئے ایک
نمایاں اور کھلی کتااب تھی۔ ان کے کسی کے ساتھ کوئی زاتی بدی یا بد نیتی
اور دشمنی نہیں تھی ۔ ان کی تمام زندگی انسانوں کے خیر اور بہبود اور
انسانیت کے ان بلند اور رفع قدروں کے لئے تھی۔ جو دنیا کے ہر علاقے میں
ایسی زند گی کو قدر اور احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ھے ۔ انہوں نے اپنی
زند گی کا وہ بیش بہا جوانی کا عرصہ ظالم اور جابر انگریز کی غلامی سے اپنی
قوم اور اردگرد کےعلاقے کو آزاد کرانے کی خاطر قید وبند کی سختیوں اور
صعوبتوں میں گزار دی ۔ آخر کار خان شہید اور ان کے طرح دوسرے حقیقی آزادی
پسندوں کی جدوجہد اور کو ششوں کے نتیجہ میں انگریز اس پر مجبور ھوا کہ
ہندوستان چھوڑ دے ، لیکن اپنے جانے کے ساتھ اپنی شیطانی سیاست کی ایسی
میراث چھوڑی کہ خان شہید اور علاقے دوسرے حقیقی آزادی پسند کن والے پھر
بھی قید و بند اور مشکلات سے دو چار ھوئے، یہ حلات تاریخ قریب کا حصہ ھے کہ
خان شہید جو اپنی زاتی زند گی میں نیایت بے ضرر انسان دوست اور امن پسند
انسان تھے ۔ اور ڈ نکے کی چھوٹ پر عدم تشدد اور صبر و برداشت کے سیاست کے
علمبردار تھے ، کیوں بلا وجہ اس قدر بے دردی سے قتل کر دئے گئے۔ اس قدر بے
ازار انسان ، انسان دوست اور صلع پسند علمی زند گی اور اس قدر بے رحمی سے
بم سے اڑانا حران کن بات ھے۔ یوں لگتا ھے کہ پشتون قوم کے دشمن سمجھ گئے
تھے کہ خان شہید کی سیاسی راہ اور مسلک وہ حقیقی راستہ ھے جس کا انجام اور
منزل لازمی پشتونوں کی آزادی ھوگی ، ایک تو راستہ نیایت ہموار واضع اور
روشن ھے ، دوم راستے کا رہبر اتنا سمجھدار ، مضبوط اور نہ تکھنے والا مبارز
ھے۔ لہذا اسی لئے اس حقیقی صادق پشتون رہبر کو اس بے دردی سے شہید کر دیا۔
لیکن قدرت کا قانون اس قدر نہ ٹلنے والا اور اٹل ھے کہ فکر اور سیاست جس کی
بنیاد حق پر ھو، اگر اس کے بہت سارے خفیہ اور آشکار دشمن ہی کیوں نہ ھو
اور اس کے بر عکس اس سیاست کے ساتھی اور حمایتی گنتی میں مقبلتا اگر تھوڑے
بھی ھو لیکن وہ سیاست ہر حالت میں پرورش پائے گا اور آگے بڑھے گا ۔ |
|