بھارت خطے میں امن اور طاقت کا توازن بگاڑنے کا ذمہ دارہے ..... !!
(Muhammad Azam Azim Azam, Karachi)
بس پاکستان سے بھارت کی مذکرات
سے منہ پھیری ہٹ دھرمی ہے ....
خبر یہ ہے کہ جب پچھلے دِنوں کھٹمنڈومیں سارک کانفرس کے دوران بھارتی
وزیراعظم نریندرمودی کی پاکستانی صحافیوں کے ایک گروپ سے مڈبھیڑہوئی تو اِس
موقعے کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے ایک پاکستانی صحافی نے مودی سے دورہٗ پاکستان
کے بارے میں یہ سوال کرڈالاکہ’’ وہ پاکستان کب آرہے ہیں‘‘ جس کا بھارتی
وزیراعظم نے جواب دینے سے گریز کیا اور اپنے مخصوص( ہندوانہ) انداز سے ہاتھ
جوڑتے ہوئے گزرگئے‘‘ جب یہ خبر میری نظرسے گزری تو افسوس بھی ہوااور بھارتی
وزیراعظم نریندرمودی کی کم ظرفی اور اِن کی ہندوانہ خصلت وخودسری کے ساتھ
ساتھ ہٹ دھرمی پر ہنسی بھی آئی ،کہ ہمارے پڑوسی مُلک بھارت کا یہ
کیساوزیراعظم ہے ...؟؟کہ جو اپنے پڑوسی مُلک سے اچھے تعلقات رکھنے اور خطے
میں امن ومحبت اور آشتی کو پروان چڑھانے کے لئے یہ بھی نہیں کرسکتاہے کہ یہ
پاکستان کے بارے میں اپنے منہ سے کسی قسم کی نیک خواہشات اوردوچار اچھے اور
محبت سے بھرے الفاظ یا جملے ہی اداکردے اور اپنے پڑوسی مُلک سے دوطرفہ
تعلقات کو بہتربنانے کے لئے پاکستان کا دورہ ہی کرلے ، یقیناجس سے دونوں
ممالک کے تعلقات میں بھی بہتری آئے گی اور پچھلے کچھ ماہ سے بھارت کی جانب
سے LOCپر بلااشتعال جاری گولہ باری سے پاکستان کے سرحدی علاقوں میں ہونے
والے جانی اور مالی نقصانات کے باعث پیداہونے والی کشیدہ صورت حال میں بھی
کمی آئے گی ایسے میں جہاں دونوں ممالک کے درمیان سیاسی ، سماجی اور اقتصادی
معاملات اور رکھ رکھاؤ میں بھی بہتری پیداہوگی تووہیں دیگر ظاہر ی اور
باطنی سنجیدہ اور غیرسنجیدہ بہت سی ایسی اُلجھیں اور مسائل کا خاتمہ بھی
ممکن ہوسکے گااور بڑی حدتک دیرپا حل بھی نکل جائے گاایسے کچھ مسائل اور
اُلجھیں ضرورہیں جن کی وجہ سے دونوں ممالک کے حکمران ، سیاستدان ، میڈیااور
عوام میں غلط فہمیاں پیداہورہیں تھیں،مگراَب شایدایسالگتاہے کہ جیسے بھارتی
وزیراعظم مودی اپنے دورے حکومت میں پاکستان کے ساتھ کسی قسم کا
خوشگوارسمبندھ رکھناہی نہیں چاہتے ہیں جس کی وجہ سے مودی کا رویہ ایساہے۔
آج نریندرمودی کے اِس رویئے پر میرا ارادہ مختصر سے وقت میں پاکستان کی
اپنے خطے اور دنیامیں امن کے لئے پیش کی جانے والی کاوشوں کو سرہانے اور
خراجِ عقیدت پیش کرنے کا ہے اور اپنے پڑوسی مُلک بھارت کی خطے میں امن اور
شانتی کے عمل کو سبوتاژ کرنے والی ظاہر و باطن سازشوں کو بے نقاب کرنے اور
اِ ن حوالوں سے بھارتی حکمرانوں ، سیاستدانوں ، میڈیا اور عوام کے رویوں کے
بخیے اُڑانے کا ہے ۔
آج یہ بات ساری دنیا اچھی طرح سے جانتی ہے کہ پاکستان نہ صرف خطے بلکہ ساری
دنیامیں بھی دہشت گردی کے خاتمے کے لئے فرنٹ لائین کا کرداراداکررہاہے
اوراپنی اِن ہی کوششوں میں مگن ہے کہ کسی بھی طرح سے دہشت گردی کا خاتمہ ہو
اور اِس کی کوششوں اور قربانیوں سے خطہ اور دنیا امن وآشتی کا گہوارہ بن
جائے آ ج تک اپنے اِسی مقصدِ عظیم کے خاطر پاکستان نے جتنی قربانیاں پیش
کیں اور آگے جتنی بھی مزیدکرے گایقیناوہ خطے اور دنیاوالوں کے لئے قابلِ
ستائش اور لائقِ احترام ہیں اور ہونی بھی چاہئیں آج یہ شرفِ عظیم صرف
پاکستان کو ہی حاصل ہے،کہ یہ دنیاکا ایک غریب اور مسائل و بحرانوں میں
گھیرا مُلک ہونے کے باوجود بھی اپنے تمام تروسائل کو بروئے کارلاتے ہوئے
اپنے خطے اور ساری دنیاکو دہشت گردوں کی دہشت گردی سے نجات دلانے کے لئے
کمربستہ ہے،جس کی ایک عظیم اور فقیدالمثال کاوش آپریشن ضرب عضب ہے ،آج اِس
سے کسی بھی صورت انکارنہیں کہ پاکستان کا یہ عزم خالصتاَاِنسان اور
اِنسانیت کے خدمت اور بنی نوع اِنسان کی بقا اور سلامتی اور دنیاکو امن و
آشتی کا گہوارہ بنانے کے لئے ہے مگراِس سارے منظراور پس منظر کی تمام تر
خوبیوں کے باوجودبھی افسوس کے ساتھ کہ کہناپڑتاہے کہ پاکستان خطے اور
دنیامیں امن کے خاطر اپنی جتنی بھی قربانیاں پیش کررہاہے اِس کی کاوشوں اور
قربانیوں کو شک کی نگاہ سے دیکھنے والاایک مُلک صرف بھارت بھی ہے جو خطے
میں پاکستان کا ایک پڑوسی مُلک ہے تو وہیں یہ پاکستان کی طرح ایٹمی طاقت
بھی رکھتا ہے جو پاکستان کی کاوشوں اور جذبوں کو سرہانے کے بجائے اِس کے
خلاف سازشوں اور جنگی جنون میں مبتلارہتاہے اور خطے کو آگ و خون کی وادی
میں جھونکنے کے لئے دہشت گردوں کی مددکررہاہے آج جس کے ثبوت بھی سب کے
سامنے ہیں ۔اَب ایسے میں یہ یقیناہماری ہی بدقسمتی ہے کہ پاکستان جیسے
دنیاکے ایک عظیم ترین امن پسندمُلک کا پڑوسی بھارت جیساوہ مُلک ہے جو خطے
کو آگ اور خون میں نہلانے اور دنیاکے امن و سکون کو تباہ وبربادکرنے کے
خاطر دہشت گردوں کی مددمیں پیش پیش ہے بس جس کی یہی سازش ہے کہ بالخصوص
پاکستان اورخطے میں انارگی پھیلی رہے اور اِس کا جنگی جنون بھی قائم رہے آج
یہی وجہ ہے کہ بھارت پاکستان سے مذاکرات سے نظریں چراتاہے کیوں کہ اِس کے
دل میں کھوٹ ہے اور اِس کے دماغ پر جنگی جنون سوارہے ،لامحالہ جس کی وجہ سے
خطے میں امن اور طاقت کا توازن بگڑرہاہے، جس کا ذمہ دار بھارت ہے، اگرآج
بھی بھارت ہوش کے ناخن لے اور خطے اور دنیا سے دہشت گردی کے خاتمے اور امن
وآشتی کے لئے پاکستان کی پیش کی گئیں کاوشوں اور قربانیوں کو تسلیم کرے اور
خطے میں دائمی امن و سلامتی اور خوشحالی کے خاطرطاقت کا توازن برقراررکھنے
کے لئے جنگی جنون سے نکلے اورپاکستان کی خواہشات کے مطابق مذاکرات کے عمل
کو خودسے آگے بڑھانے میں پہل کرے اور ساتھ ہی ساتھ کشمیر سمیت تمام حل طلب
تنازعات کو ختم کرنے کے لئے مخلص ہوجائے تو پاکستان سمیت ساری دنیا میں
بھارت سے متعلق پیداہونے والا یہ تاثر بھی خودبخود زائل ہوجائے گاکہ ’’ بس
پاکستان سے حل طلب تنازعات پربھارت کا مذاکرات سے منہ پھیری کا عمل ہٹ
دھرمی ہے‘‘۔ (ختم شُد) |
|